Latest News

مظفر نگر میں حکام نے اسپتال کو سیل کرکے چھوڑ دیا، زچہ اور بچہ ۲۴ گھنٹے اسپتال میں بند رہے۔

مظفر نگر: عزیز الرحمن خاں۔
اتر پردیش کے مظفر نگر میں ایک مریض کی موت کے بعد ہنگامہ آرائی کے بعد اسپتال کو سیل کر دیا گیا۔ پولیس اور انتظامی افسران اسپتال کو سیل کرکے واپس چلے گئے تھے۔ 24 گھنٹے بعد لوگوں کو سیل کیے گئے اسپتال سے دو خواتین اور ایک نومولود کے بند ہونے کی اطلاع ملی تو اہلکار اسپتال پہنچ گئے۔ اور سیل کھول کر خواتین اور نومولود کو ہسپتال سے باہر نکالا گیا۔ 
واضح ہوکہ لکڈسندھا کے مریض انکور کی غلط آپریشن کی وجہ سے موت کا الزام لگاتے ہوئے لواحقین نے شاملی بس اسٹینڈ کے قریب واقع ہمالین میڈیکیئر کے باہر ہنگامہ کیا۔ لوگوں نے ملزم ڈاکٹر کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے جام لگا دیا۔ ملزم ڈاکٹر کو ہسپتال میں بند کر کے فرار ہو گیا۔ اس دوران ملزم ڈاکٹر کی بھابھی اپنے 7 دن کے نومولود اور ایک اور خاتون رشتہ دار کے ساتھ ہسپتال میں موجود رہی۔ ایک شخص نے موقع غنیمت جانا اور دروازہ کھول کر اندر کھانا پینا پہنچایا۔ کوئی بھی یہ معلومات حاصل نہیں کر سکا۔ مریض کی موت کے معاملے میں ڈی ایم کی ہدایت پر ایک کمیٹی تشکیل دی گئی اور تحقیقات کا حکم دیا گیا۔ سٹی مجسٹریٹ وکاس کشیپ، سی ایم او ڈاکٹر۔ ایم ایس فوجدار اور سی او سٹی نے ہسپتال کو سیل کر دیا تھا۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر