Latest News

مدھیہ پردیش: اذان پر پابندی کےلیے ہندو تنظیموں کا کئی شہروں میں احتجاج، اشتعال انگیز نعرے بازی۔

مدھیہ پردیش: اذان پر پابندی کےلیے ہندو تنظیموں کا کئی شہروں میں احتجاج، اشتعال انگیز نعرے بازی۔
بھوپال : بی جے پی برسراقتدار ریاست مدھیہ پردیش میں ان دنوں مساجد میں ہونے والی اذانوں کے تعلق سے ہندو تنظیمیں سرگرم ہیں۔ اطلاعات کے مطابق کھنڈوا، اندور، اجین جیسے شہروں میں ہندو تنظیموں سے وابستہ افراد ریلیاں نکال کر اشتعال انگیز نعرے بازی کررہے ہیں اور دھمکی دے رہے ہیں کہ اگر اذان بند نہیں ہوئی تو ہم سبھی ہندو لوگ انہیں ہر طرح سے پریشان کریں گے۔

ایک وائرل ویڈیو میں ہندو تنظیموں سے وابستہ افراد اذان کے تعلق سے یہ کہہ رہا ہے کہ ’’رائوجی میں مسجد میں اذان کے خلاف درخواست دینے کے باوجود بھی دی گئی تو اس کا ہم نے حل نکالا ہے کہ مسجد کے سامنے لائوڈ اسپیکر لگا دئیے ہیں جب جب اذان ہوگی ہم لائوڈ اسپیکر بجائیں گے، یہ پیغام پورے ملک میں جاناچاہئے ‘‘۔ 
اطلاعات کے مطابق اندور کے رائوجی بازار میں اذان کو لے کر ہندو تو وادی تنظیموں نے تھانہ انچارج کو اذان کے خلاف میمورنڈم سونپا اور دھمکی دی کہ اس پر جلد کارروائی کریں ورنہ ہم سبھی ہندو لوگ انہیں طرح طرح سے پریشان کریں گے۔ ہندو تو وادی تنظیمو ں کی جانب سے پولس کے سامنے دھمکی ریاست میں لاء اینڈ آرڈر کی کہانی بیان کررہی ہے۔ ادھر دھار میں گھاٹہ بلود تھانہ میں بڑی تعداد میں ہندو تنظیموں کے اراکین جمع ہوئے اور تھانہ انچارج کو میمورنڈم سونپ کر اذان پر پابندی کا مطالبہ کیا۔ 
ہندو جاگرن منچ اور ہندو سماج نے میمورنڈم میں لکھا کہ غیر آئینی اور بنا اجازت کے مسجدوں سے اسپیکروں کے ذریعہ ہورہی اذان سے صوتی آلودگی پیدا ہورہی ہے، عوام کو روز مرہ کاموں میں پریشانیاں ہوتی ہیں۔ میمورنڈم میں سعود ی عرب کا حوالہ دے کر بتایاگیا کہ جب وہاں اسپیکروں پر اذان نہیں ہوتی تو ہندوستان میں اس کا کوئی جواز ہی نہیں۔ اس موقع پر ہندو جاگرن تنظیم کے عہدیداران سمیت بڑی تعداد میں کارکنان موجود تھے۔ وہیں دیگر جگہوں پر اذان کے خلاف ہندو تنظیموں سے وابستہ افراد بھارت ماتا کی جے کے نعرے لگاتے ہوئے احتجاج کررہے ہیں۔ ادھر اجین میں بھی مقامی تھانہ پر ہندو تنظیموں کے افراد نے میمورنڈم سونپا اور پابندی کا مطالبہ کیا۔ادھر کھنڈوا کے کوتوالی پدم نگر، مگدھ تھانے میں ہندو جاگرن منچ سمیت دیگر تنظیموں کے افراد نے متحدہ طور پر اذان کے خلاف میمورنڈم دیا اور سپریم کورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ صوتی آلودگی کی وجہ سے بند کیاجائے اور اس پر فوری پابندی عائد کی جائے۔ 
اس دوران ہندو تو وادی تنظیموں کے افراد نے کہاکہ اس پر فوری کارروائی کی جائے ورنہ بڑی تحریک چلائی جائے گی۔واضح رہے کہ اس سے قبل اندر شہر میں وکلاء کی تنظیموں نے مسجدوں میں ہونے والی اذانوں کے خلاف محاذ کھولا تھا اور اس تعلق سے میمورنڈم سونپا تھا میمورنڈم پر ۳۰۰ سے زائد وکیلوں نے دستخط کیے تھے، اذان کو غیر آئینی اور غیر قانونی قرار دیتے ہوئے اس پر فوری پابندی کا مطالبہ کیاگیا تھا۔

DT Network

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر