سماجوادی پارٹی کی میونسپل بورڈ چیئرمین امیدوار ظہیر فاطمہ کے شوہر سابق ایم ایل اے معاویہ علی نے تین دن بعد خاموشی توڑتے ہوئے مقامی افسران پر ووٹوں کی گنتی میں دھاندلی کا بڑا الزام لگایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس معاملے کو لیکر عدالت سے رجوع کریں گے اور دوبارہ گنتی کے لیے قانونی لڑائی لڑیں گے۔پیر کو جاری کردہ ایک بیان میں سابق رکن اسمبلی معاویہ علی نے کہا کہ حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے لوگ نہیں چاہتے تھے کہ دیوبند میں ایمانداری سے انتخابات کرائے جائیں۔ انہوںنے الزام لگایا کہ پولنگ کے اندر بڑے پیمانے پر دھاندلی ہوئی اور اب ہمارے 4800 ووٹ گنتی میں دوسرے لوگوں کو دیے گئے۔ انہوں نے بتایا کہ 2800 ووٹ بھارتیہ جنتا پارٹی کو اور 2000 ووٹ بہوجن سماج پارٹی کے امیدوار کو ملے۔ انہوں نے کہا کہ کارکنوں کو الیکشن ہارنے سے مایوس ہونے کی ضرورت نہیں۔ کیونکہ حکومت سے نہیں لڑ سکتے۔ انہوں نے کہا کہ ووٹوں کی گنتی کے دوران ہنگامہ بھی کیا جا سکتا ہے۔ لیکن میرے ساتھ گنتی کے سو سے زیادہ ایجنٹ تھے۔ ہمیں شہر کو بچانے کے ساتھ ساتھ اپنے لوگوں کو بھی بچانا تھا۔ اسلئے اسی وقت یہ ارادہ کر لیا تھا کہ شہر کو فسادات کی آگ میں جلنے نہیں دیا جائے گا۔ بلکہ قانونی لڑائی کے لیے عدالت سے رجوع کریں گے۔ معاویہ علی نے الزام لگایا کہ مقامی افسران حکومت کے نمائندے بن کر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے ہر میز پر بی جے پی کے ووٹوں کو بڑھانے کا کام کیاگیا۔ کارکن مایوس نہ ہوں، عدالت کے ذریعے دوبارہ گنتی کرانے کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔
0 Comments