مظفر نگر: سمیر چودھری/عزیز الرحمن خاں۔
جمعیۃ علماء ہند کے ریاستی سکریٹری مولانا نذر محمد قاسمی کی قیادت میں جمعیة علماءکے درجنوں کارکنان اور یونٹوں کے عہدیداران آج مظفرنگر کے ضلع مجسٹریٹ کے ذریعے صدر جمہوریہ کو میمورنڈم بھیجا۔ نوح میوات میں تشدد اور منی پور میں جاری تشدد کی روک تھام اور مہاراشٹر کے پالگھر میں پولیس اہلکار کے ذریعہ گولی مار کر تین مسلمانوں سمیت چار افراد کو ہلاک کرنے کی مذمت کرتے ہوئے مجرموں کے خلاف سخت کارروائی کی صدر جمہوریہ سے مانگ کی گئی۔ میمورنڈم میں کہا گیا کہ ضلع نوح میں تین دن قبل فرقہ پرست عناصر کی اشتعال انگیز ریلی کے نتیجے میں فرقہ وارانہ فسادات پھوٹ پڑے تھے۔ جمعیة علماءکے کارکنان نے قصوروار پولیس افسران اور فسادات کو بھڑکانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ چند دن قبل میوات میں جنید اور ناصر کو زندہ جلانے کا ملزم مونو مانیسر لوگوں کو اکسانے کی کوشش کر رہا تھا۔ اس کے باوجود انتظامیہ نے کوئی کارروائی نہیں کی اور نہ ہی باہر سے ہتھیار لے کر آئے ہوئے ہجوم کی شکل میں مقامی مذہبی یاترا میں شامل لوگوں کو روکا گیا۔ یہ انتہائی تشویشناک بات ہے۔ میمورنڈم میں مہاراشٹر کے پالگھر میں ٹرین پولیس جوان کے ذریعہ گولی مار کر مارے گئے لوگوں کو مارنے کی واقعہ مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا گیا کہ قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ میمورنڈم میں کہا گیا کہ منی پور میں تقریباً 3 ماہ سے تشدد ہو رہا ہے، جس میں ہزاروں لوگ بے گھر ہیں اور شرمناک ویڈیوز بھی وائرل ہو رہی ہیں، وہاں حالات نازک ہیں۔ اس سلسلے میں کارکنان نے صدر جمہوریہ سے مطالبہ کرتے ہیں حکومت ہند کو منصفانہ کارروائی کرکے امن بحالی کو یقینی بنائے۔میمورنڈم دینے والوں میں مولانا نذر محمد قاسمی، حاجی شاہد تیاگی، سابق ضلع جنرل سکریٹری محمدآصف قریشی بڈھانوی،حکیم امید اشرف ، قاری سلیم مہربان، سلیم ملک، حافظ تحسین جنرل سیکرٹری بڈھانہ، مفتی عبدالقادر قاسمی جنرل سکریٹری تحصیل کھتولی افضال احمد، عبدالناصر صدیقی، شمیم انصاری وغیرہ کے علاوہ درجنوں کارکنان موجود رہے۔
0 Comments