سہارنپور: سمیر چودھری۔
سہارنپور میں چکن کے 160 روپے مانگنے پر ہسٹری شیٹر بدمعاش نے دکاندار کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ ہسٹری شیٹر نے پہلے دکاندار گولی ماری اور پھر اینٹ سے اس کا سرَ کچل کر موقع سے فرار ہوگیا۔ گولی کی آواز سن کر اہل خانہ موقع پر پہنچے اور زخمی کو قریبی اسپتال لے جایا گیا۔ جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔ اس کے ساتھ ہی پولیس نے 12 گھنٹے کے اندر انکاو ¿نٹر کے دوران ملزم ہسٹری شیٹر بدمعاش کو پکڑ لیا۔پورا معاملہ سہارنپور کے تھانہ منڈی کے علاقے حسین بستی کا ہے۔ پولیس نے لاش کو قبضہ میں لیکر پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا۔تھانہ منڈی کے علاقے بہٹ روڈ پر چکن فرائی کی دکان چلانے والے شالو عالم (30) کو گولی مار کرہلاک کر دیا گیا۔ملزم نے پہلے شالو پر گولی چلائی، گولی لگتے ہی دکاندار زمین پر گر گیا۔ اس کے بعد دکاندار کا سر قریب ہی رکھی اینٹ سے کچل دیا ۔ واقعہ کے بعد قتل کا ملزم بدمعاش موقع سے فرار ہو گیا۔متوفی شالو کے والد منفعت انصاری نے بتایا کہ پانچ دن قبل ہسٹری شیٹر بدمعاش وسیم عرف ماڈل زون ساکن خان عالم پورہ سہارنپور،اس کے بیٹے کی چکن فرائی شاپ پر آیا تھا۔ اس کے ساتھ اس کے کچھ ساتھی بھی تھے، چکن کھانے کے بعد بیٹے جب وسیم سے 160 روپیہ مانگے تو اس کے ساتھ جھگڑا کرنے لگے اور بغیر پیسہ دیئے چلا گیا،جس کے بعد وسیم اپنا سرپھوڑ کر تھانہ منڈی پہنچ گیا،جہاں سے صبح انسپکٹر نے فون کرکے ہمیں تھانے بلایا۔ ہم نے پولیس کو شکایتی تحریر دی، لیکن انسپکٹر نریندر سولنکی نے ہماری شکایت کو بغیر پڑھے پھینک دیا، انہوں نے کہا کہ اگر انسپکٹر نے اس وقت ان کی عرضی پڑھتے لیتے تو آج اتنا بڑا واقعہ نہ ہوتا اور ان کے بیٹے کی جان بچ جاتی ۔اہل خانہ کے مطابق ہماری جانب سے درخواست دی گئی تھی کہ ملزم اس سے قبل بھی کئی مقامات پر اسی طرح لڑائی کرچکاہے ، گزشتہ رات وہ دکان پر پہنچا اور گولی مار کر بیٹے کو ہلا ک کردیا،بتایا اس کے خلاف تھانے میں 52 مقدمات درج ہیں۔ اہل خانہ کا الزام ہے کہ عام آدمی کی طرف سے درخواست دی جائے تو اس کی سنوائی نہیں ہوتی۔ لیکن ہسٹری شیٹر کی درخواست پر پولیس دکانداروں کو فون کرکے بلا رہی ہے۔ ہسٹری شیٹر ہونے کے بعد بھی اس کی رسائی تھانے تک ہے۔متوفی کی موت کے بعد اہل خانہ میں کہرام مچا ہواہے۔
0 Comments