Latest News

صحابہ کرامؓ کا بڑا بلند و بالا مقام و مرتبہ ہے، عظمت صحابہؓ کانفرنس میں دارالعلوم دیوبند کے نائب مہتمم مفتی راشد اعظمی کا خطاب، خواتین سبسودی نظام کے خلاف تحریک چلانے کی اپیل۔

مظفر نگر: سمیر چودھری/عزیز الرحمن خاں۔
مدرسہ فیض القرآن قصبہ چرتھاول تکیہ والی مسجد میں عظمت صحابہ کانفرنس کا انعقاد کیا گیا ،جس کا آغاز قاری محمد فضیل کی تلاوت کلام پاک سے ہوا اور نعت نبی قاری محمد مبین نے پیش کی۔ پروگرام میں بطور مہمان خصوصی مولانا مفتی محمد راشد اعظمی استاذ حدیث ونائب مہتمم دارالعلوم دیوبند، و قاری ذاکر حسین قاسمی سکریٹری جمعیة علماءاتر پردیش نے شرکت کی ۔پروگرام میں جہاں علماءکرام، ائمہ مساجد و کثیر تعداد میں عوام نے شرکت کی وہیں پردہ کے اہتمام کے ساتھ مستورات نے بھی بڑی تعداد میں شرکت کی۔ عظمت صحابہ موضوع پر خطاب کرتے ہوئے مفتی محمد راشد اعظمی نے کہا کہ یوں تو روئے زمین پر بے شمار امتیں اور ملتی ہیں لیکن ان میں جو مقام ومرتبہ امت محمدیہ کو حاصل ہے وہ کسی اور کو نہیں ۔ امت محمدیہ کے مقام ومنصب کا اندازہ قرآن کریم کی اس آیت سے کیا جاسکتا ہے جس میں مسلمانوں کو مخاطب کرکے صاف کہہ دیا گیا ہے کہ تم بہترین امت ہو ، خیر امت سے مراد مسلمان ہیں ، لیکن جو مسلمان جس قدر اسلام کا پابند ہوگا اور اپنے فرائض منصبی کی تکمیل کرنے والا ہوگا اس کا مقام اسی اعتبار سے بلند ہوگا۔ اگر مسلمانوں میں کسی ایسے طبقے کی تلاش کی جائے جو مقام ومنصب کے اعتبار سے زیادہ بلند مقام رکھتاہے تو ان میں اول مقام صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کا ہے۔ صحابہ وہ ہیں جن کے بارے میں حضور پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ میرے صحابہ ستاروں کے مانند ہیں ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اس ارشاد فرمانے سے یہ بات واضح ہوجاتی ہے کہ مسلمانوں میں صحابہ کا مقام بہت نمایاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صحابہ کرام ؓکی فضیلت وعظمت کے سلسلہ میں بہت سی احادیثیں موجود ہیں اور قرآن کی آیات بھی۔ صحابہ کرام ؓ مقام کے حامل ہیں اس لئے آنے والی نسلوں پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ ان کا احترام وقدر کریں ، ان کی زندگیوں کو اپنے لئے نمونہ خیال کریں ، ان کے اقوال واعمال کو سامنے رکھیں ، لیکن تشویش کی بات یہ ہے کہ متعدد لوگ وگروہ مسلمانوں میں اےسے ہیں جو صحابہ کرام کا احترام نہیں کرتے جیسا ان کا حق ہے۔ مسلمانوںکو چاہئے کہ وہ صحابہ کرام کو قدر واحترام کی نگاہ سے دیکھیں، ان کی زندگیوں کو اپنے لئے نمونہ خیال کریں اور اس بات کی ترغیب لیں کہ وہ کس طرح زندگی گزارتے تھے۔ قاری ذاکر حسین قاسمی نے مستورات میں بڑھتے سودی نظام کے متعلق گفتگو کی اور علماءکرام و ائمہ مساجد سے اس سودی نظام کے خلاف تحریکی طور پر کام کر نے کی اپیل کی۔
پروگرام میں بطور خاص مولانا محمد اسرار ضلع معاون کنوینر اصلاح معاشرہ کمیٹیو مہتمم مدرسہ ہذا،مفتی محمد شہزاد، مفتی محمد فاضل، مفتی محمد کلیم، حافظ محمد نسیم، اعظم ایڈوکیٹ، مولانا اسعد، مولانا عبدالقادر، قاری محمد مہتاب، قاری محمد ندیم، قاری محمد خالد، مولانا عبد الرحمن، مولانا محسن مفتی انعام، قاری محمد اکرم، حافظ عبدالواجد، مفتی محمد زبیر، محمد یامین، وغیرہ حضرات شریک رہے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر