Latest News

غریبی کو ندی کے تٹ پہ آتے ہم نے دیکھا ہے۔چتا کی آگ سے کھانا بناتے ہم نے دیکھا ہے، مولانا انوار قاسمی کے اعزاز میں اعزازی شعری نشست کا اہتمام۔

غریبی کو ندی کے تٹ پہ آتے ہم نے دیکھا ہے۔چتا کی آگ سے کھانا بناتے ہم نے دیکھا ہے، مولانا انوار قاسمی کے اعزاز میں اعزازی شعری نشست کا اہتمام۔

جونپور یوپی: (اجود قاسمی) تھانہ بخشاں حلقہ کے موضع دربانی پور واقع مدرسہ الفلاح کے کیمپس میں عالم دین و شاعر مولانا انوار احمد قاسمی کے اعزاز میں قاسمی فاؤنڈیشن کے زیرِ اہتمام ایک اعزازی شعری نشست کا انعقاد کیا گیا جس کی نظامت ناظم مشاعرہ مظہر آصف نے کیا۔ پروگرام کی صدارت سماجوادی پارٹی کے ضلعی نائب صدر و متولی حمزہ چشتی قبرستان انوار الحق گڈو نے انجام دی۔
اس موقع پر بطورِ مہمان خصوصی سماجوادی پارٹی کے قومی ترجمان عمیق جامعی نے تعلیم پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ تمام رپورٹس یہ بتاتی ہیں کہ مسلمان تعلیم میں بہت پیچھے ہیں اس لیے آج ضرورت ہے کہ دینی تعلیمات کے ساتھ ساتھ جدید تعلیم کو بھی حاصل کریں تاکہ ہمارے بچے بھی ڈاکٹرز اور انجینئر بن سکیں۔
جامعہ گروپ آف ایجوکیشن کے چیئرمین مولانا انوار احمد قاسمی نے کہا کہ صرف دینی تعلیمات کو حاصل کرکے ہمارے اندر ایک کلرک بھی بننے کی صلاحیت نہیں رہتی ہے جدید تعلیم کے بغیر ہم آگے نہیں بڑھ سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے بچے کو زیادہ سے زیادہ تعلیم دینی چاہیے اور  مضبوطی کے ساتھ بنیادی تعلیم کا خیال رکھنا چاہیے۔

کنوینر اجود قاسمی نے مہمانوں کو گلپوشی کرکے اور مومینٹو پیش کرکے ان کا استقبال کیا پروگرام کا آغاز اجود قاسمی نے تلاوتِ قرآن پاک سے کیا اور نعت پاک شاعر مونس جونپوری نے پیش کیا۔
چند منتخب اشعار قارئین کی نذر ہیں۔

 غریبی کو ندی کے تٹ پہ آتے ہم نے دیکھا ہے
چتا کی آگ سے کھانا بناتے ہم نے دیکھا ہے۔
احمد نثار۔

 میداں میں حوصلوں کی وہ تاثیر چھوڑ دے
گھبرا کے ظلم ہاتھ سے شمشیر چھوڑ دے 
اکرم جونپوری

ہمارے شہر کا منظر خرید لوگے کیا 
امیر ہو تو سمندر خرید لوگے کیا
اسیم مچھلی شہری

 اے خدا تجھسے کہاں لعل و گہر مانگتے ہیں
ہم تو بس اپنی دعاؤں میں اثر مانگتے ہیں
خلیل ابن اثر

دل ناداں یوں اظہار تمنا کیوں کیا تم نے 
نظر نداز الفت کا تقاضہ کیوں کیا تم نے
مونس جونپوری

 اے حسن بلا خیز تیرے یار بہت ہیں
ہاں تیری اداؤں کے پرستار بہت ہیں
انوار احمد قاسمی

بے نشاں ہیں آج تک علم و ہنر کی منزلیں
طے کوئی کتنے کرلے مرحلے تحصیل کے
نادم جونپوری

دکھا نہ سکو تو زبانی بتا دو 
اس احساس کی ترجمانی بتا دو
احمد عزیز غازیپوری

لہو مظلوموں کا بولے گا ہر اوراق پر ایک دن
تیرے ظلم و ستم کی داستاں بھی لکھی جائے گی
مستعین جونپوری

سر بلندی آسماں کی اس کو کرتی ہے سلام
جس کو دریائے وفا میں ڈوب جانا آ گیا
حسرت جونپوری

آخر میں کنوینر اجود قاسمی نے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔ پروگرام میں ساجد علیم سبھاسد،عظمت علی،آصف آر این،اعظم کےکے آر، آصف بہاؤدالدین،محمد عاصم،محمد ادیب،عرفات اعظمی،ارشاد،عامر صدیقی،محمد بلال،شبیر احمد،اسرار احمد،محمد حارث،محمد اجمل وغیرہ موجود تھے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر