Latest News

اعلیٰ حضرت خاندان کی سابق بہو ندا خان کا مودی کو خط، یونیفارم سول کوڈ کی حمایت ،کہا ’آئندہ خواتین دوسری بیوی کا درد نہ جھیلے۔

بریلی۔: اعلیٰ حضرت کی بہو ندا خان نے یونیفارم سول کوڈ
 (Uniform Civil Code) 
یعنی یو سی سی کی مکمل حمایت کی ہے اور ایک خط کے ذریعے وزیر اعظم نریندر مودی کا شکریہ ادا کیا ہے۔ اپنے خط میں انہوں نے کہا ہے کہ طلاق ثلاثہ کے بل کو آگے لے جانے کا کام وزیر اعظم نے کیا، جس میں بہنیں، بیٹیاں اور خواتین محفوظ ہوئی تھیں۔ اب ہم چاہتے ہیں کہ یو سی سی پر ہمارا مستقبل اور زیادہ محفوظ ہو۔ ندا خان نے کہا کہ ہم نے یہ خط جاری کیا ہے، کسی مسلم لیڈر نے اس کے بارے میں کبھی نہیں سوچا تھا اور نہ کچھ کیا۔ ان لوگوں نے کانگریس پارٹی میں مسلم خواتین کے بارے میں کبھی نہیں سوچا۔ اس درد کو صرف وزیر اعظم ہی جانتے تھے اور تین طلاق بل لے کر آئے۔ اب یو سی سی کے لیے ایک تجویز لے کر آئے ہیں۔ ہمیں لگتا ہے کہ اسی لیے ہم آپ کی حمایت کریں۔میں ندا خان اعلیٰ حضرت ہیلپنگ سوسائٹی چلاتی ہوں۔ یونیفارم سول کوڈ پر بحث چل رہی ہے۔ میں کہنا چاہتی ہوں کہ مسلم خواتین اس کی حمایت کرتی ہیں۔ وہ چاہتی ہے کہ یہ بل آئے کیونکہ یہ ان کے لیے بہت اہم ہے۔ انہوں نے جن مسائل کا سامنا ہے اور وہ چاہتی ہیں کہ آنے والی نسل یہ درد نہ جھیلے۔ ہماری بیٹیوں اور خواتین کو ان مسائل کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ یونیفارم سول کوڈ کا ہونا بہت ضروری ہے۔ سب کچھ قانون کے مطابق ہونا چاہیے۔ جس طرح قانون میں قتل کی سزا موت ہے، اسی طرح شادی اور طلاق جیسے قوانین میں بھی اسی طرح کا قانون نافذ کرنا چاہیے۔ندا خان نے مزید لکھا کہ مسلم معاشرے میں پہلی بیوی کے تمام حقوق ختم کر دیے جاتے ہیں اور دوسری شادی کر کے پہلی بیوی کے حقوق چھین لیے جاتے ہیں۔ نکاح غیر شرعی طریقے سے ہوتا ہے۔ نکاح بغیر اجازت کے کیا جاتا ہے۔ ایسی خواتین کو ہراساں کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ وہ ایسی زندگی گزارنے پر مجبور ہو جاتی ہیں جس کے لیے وہ بنی ہی نہیں ہوتی ہیں۔ وہ شوہر ہونے کے بعد بھی بیوہ جیسی زندگی گزار رہی ہوتی ہیں۔ ہم سب خواتین سے گزارش ہے کہ اس بل کو نافذ کیا جائے کیونکہ یہ خواتین کے حقوق کے لیے بہت اچھا ہے۔ جہاں تک مسلم خواتین کا تعلق ہے تو یہ ان کے لیے بہت ضروری ہے۔ زیادہ تر ایذا رسانی صرف مسلم معاشرے میں ہی ہوتی ہے۔ندا خان نے کہا کہ اب تک مسلم خواتین کے حقوق ان کے شوہر دوسری بیوی لا کر چھین رہے تھے۔ ایسے میں یو سی سی میں آنا بہت ضروری ہے۔ ندا خان نے ملک کی سینکڑوں مسلم خواتین کے ساتھ مساوی شہریت کی حمایت کی ہے۔ وزیراعظم کو لکھے گئے خط میں ان تمام خواتین کے دستخط حاصل کرنے کے بعد انہوں نے اسے وزیراعظم آفس بھجوا دیا ہے۔ اس میں وزیر اعظم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے لکھا ہے کہ طلاق ثلاثہ کی تلوار ہمیشہ مسلم خواتین کی گردن پر رہتی تھی لیکن اس قانون کے نافذ ہونے سے مسلم خواتین کی گردن اس قسم کے پسماندہ عمل سے ہمیشہ کے لیے محفوظ ہو جائے گی۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر