Latest News

تمام باطل قوتیں مل کر بھی دین اسلام کو ذرہ برابر نقصان نہیں پہنچا سکتی: نائب مہتمم مفتی راشد اعظمی۔

تمام باطل قوتیں مل کر بھی دین اسلام کو ذرہ برابر نقصان نہیں پہنچا سکتی: نائب مہتمم مفتی راشد اعظمی۔
مجلس تحفظ ختم نبوت کانپور کے تحت علماء ائمہ کی خصوصی نشست سے اکابر علماء کا خطاب، شہر و اطراف سے بڑی تعداد میں علمائے کرام کی شرکت۔
کانپور: جمعیۃ علماء شہر کانپور و مجلس تحفظ نبوت کانپور کے زیر اہتمام جامع مسجد اشرف آباد جاجمؤ کانپورمیں علماء، ائمہ مساجد ودانشوران کی ایک اہم نشست ام المدارس دار العلوم دیوبند کے نائب مہتمم مفتی محمد راشد اعظمی کی صدارت میں منعقد ہوئی۔
نائب مہتمم مفتی محمد راشد اعظمی نے اپنے صدارتی خطاب میں نبی آخر الزماں حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کے حسن و جمال، اخلاق و کردار اور دیگر کمالات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ حضورؐ نے جتنی پیشین گوئیاں کی ہیں سب کی سب سچ ہیں، آپؐ کا اخلاق و کردار انتہائی اعلیٰ درجے کا تھا۔ لیکن نبوت کا جھوٹا دعویٰ کرنے والے مرزا غلام احمد قادیانی کے ماننے والے کبھی اس کی سیرت پر بات کرنا پسند نہیں کرتے،کیونکہ اس کی پوری زندگی سراپا گندگی کا مجموعہ ہے۔مولانا نے علماء کے سامنے قرآن و حدیث، نبی ؐاور صحابہ کرامؓ کی زندگیوں کی روشنی میں فتنہ قادیانیت، پرویزیت، منکرین حدیث، گوہر شاہی سمیت دیگر فتنوں کے گمراہ کن افکار اور نظریات، ان کے ذریعہ پھیلائے جانے والے جھوٹ اوران کے باطل ہونے کی دلیلیں پیش کیں۔مفتی صاحب نے کہا آئے دن نئے نئے ناموں سے ابھرنے والے یہ تمام باطل فرقے علماء کی آزمائش کیلئے ہیں، یہ بات خوب یاد رکھیں کہ ان فتنوں سے دین حق کا کوئی نقصان نہ ہوا ہے اور نہ ہی ہوگا کیونکہ یہ دین قیامت تک باقی رہنے والا ہے، لیکن اسی کے ساتھ حضورؐ کو اپنے ایک ایک امتی سے بے پناہ محبت بھی ہے، اور ہمارے رہتے ہوئے ہماری غفلت سے اگر کوئی گمراہ ہو گیا تواللہ کے یہاں ہمیں اس کا جواب دینا پڑے گا، اس لئے ہم مسلسل لوگوں کے شکوک و شبہات کو دور کریں، فتنوں کی جڑ پکڑنے کی کوشش کریں۔مولانا نے فتنوں سے آگاہ کرنے والی کئی کتابوں کے بارے میں بھی علماء کو بتاتے ہوئے کہا کہ یہ ضروری نہیں کہ ہمیشہ باہر کے ہی علماء آئیں، آپ کے پاس رہنمائی کیلئے مقامی سطح پر بھی جید علماء موجود ہیں، ان سے خدمات لیں۔ مولانا نے اس موقع پر تحفظ ختم نبوت کی لائن سے مستقل کام کرنے والے علمائے کرام وائمہ مساجد کے ذریعہ کئے جانے والے سوالوں کا اطمینان بخش جواب دیا۔
مدرسہ شاہی مراد آباد کے استاذحدیث نائب امیر الہند مولانا مفتی سید محمد سلمان منصورپوری نے کہا کہ حضرت مولانا محمد متین الحق اسامہ قاسمی ؒ کو اللہ تعالیٰ نے بیک وقت کئی صلاحیتوں کے ساتھ دینی حمیت اور غیرت عطا فرمائی تھی کہ کوئی بھی فتنہ سر اٹھاتا تو بے چین ہو جایا کرتے تھے، تمام مشکلات کے باوجود ایسے علاقوں میں جاکر شب روز محنتیں کیا کرتے تھے۔ مولانا نے فضیلت قرآن پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اللہ نے کہاکہ قرآن کو پڑھنے والے، پڑھانے والے یا وہ لوگ جو اس میں کسی بھی لائن سے حصہ لیتے ہیں، وہ سب اللہ کی نظر میں قابل احترام اور قابل قدر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قرآن کے الفاظ بھی محفوظ ہیں، اس کے معانی بھی محفوظ ہیں،قیامت تک اس میں ذرہ برابر نہ کوئی کمی آئی ہے اور نہ کوئی کمی آ سکتی ہے۔مولانا نے کہا کہ حضرت محمد ﷺ رجسٹر ڈشارح القرآن ہیں، اگرکوئی قرآن کی ایسی تفسیر بیان کرے جو پیغمبر ؑ کی تشریح و تفسیر کے خلاف ہو اس کو ہرگز قبول نہیں کیا جائے گا وہ رجسٹر ڈ یعنی حضورؐ کی تشریح کے خلاف ہے۔ حضرت محمدﷺ آخری نبیؐ ہیں، حضورؐ کے بعد کوئی نیا نبی آنے والا نہیں ہے۔اس معاملے میں کسی طرح کی مصالحت نہیں کی جا سکتی کہ علماء کے رہتے ہوئے کوئی غلط تشریحات کر تا رہے اور ہم خاموش بیٹھے رہیں۔ ہم سے جتنا ہو سکتا ہے، اپنے عوام تک صحیح باتوں کو پہنچانے کی کوشش کریں، ہم اس کے مکلف ہیں۔
جمعیۃ علماء مہاراشٹر کے ناظم تنظیم مفتی سید محمد حذیفہ قاسمی نے کہا کہ خداوند قدوس انسانوں کی ہدایت کیلئے انسانوں میں سے ہی کچھ بندوں کا انتخاب کرتا تھا، جس سلسلے کی پہلی کڑی سیدنا آدم علیہ السلام اور آخری کڑی، خاتم النبین سیدنا محمد رسول اللہ ﷺ ہیں، نبوت خداوند قدوس کا ایک روحانی عطیہ ہے جو اپنے مخصوص بندوں کو عطا کرکے ان کو عام انسانوں کے درمیان اپنا نمائندہ بنا کر مبعوث کرتا تھا، بعض کم فہم اور قصداً غلط فہمی پھیلانے والے یہ تأثر دینے کی ناکام کوشش کرتے ہیں کہ نبوت خداوند قدوس کی جانب سے انسانوں کو عطا کردہ ایک عظیم نعمت کا نام ہے۔ لہٰذا اس نعمت کو سیدنا محمد رسول اللہ ﷺ کے بعد بھی جاری رہنا چاہئے، اور وہ ختم نبوت کو انقطاع نعمت اور سلب نعمت سے تعبیر کرتے ہیں، اس کاآسان جواب یہ ہے کہ ختم نبوت انقطاع نعمت نہیں بلکہ یہ تکمیل نعمت ہے۔ جس طرح کوئی بچہ حفظ قرآن کا آغاز کرے اور 30پارے مکمل ہونے کے بعد آپ اس تکمیل قرآن کو انقطاع نعمت سے تعبیر کرنے کی غلطی کریں، کسی بھی خیر کی تکمیل انقطاع خیر نہیں، کسی نعمت کی تکمیل انقطاع نعمت اور سلب نعمت نہیں۔ نبوی سلسلے کی پہلی کڑی سیدنا آدم ؑ اور آخری کڑی سیدنا محمد رسول اللہﷺ ہیں، جس کو قرآن نے خاتم النبین کے عظیم تمغے سے تعبیر کیا ہے۔ رہا سوال مرزا غلام احمد قادیانی جیسے غیر معیاری غیر اخلاقی جھوٹ و فریب کے مجموعے کو آنحضرت ﷺ کے ہم پلہ قرار دینا تو بہت دور کی بات ہے وہ ایک شریف اور پاکباز انسان کے معیار پر بھی نہیں چہ جائے کہ اس کی نبوت یا رسالت کے بارے میں کسی غلط فہمی میں کوئی مبتلا ہو۔
جمعیۃ علماء اتر پردیش کے نائب صدر مولانا امین الحق عبد اللہ قاسمی نے علماء و ائمہ مساجد سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے شہر میں قادیانیت، پرویزیت کے ساتھ انکار حدیث کا فتنہ تیزی سے جڑ پکڑ رہا ہے، اور عموماً ان فتنوں سے بہت پڑھا لکھا اور علماء کا طبقہ متاثر نہیں ہوتا ہے بلکہ دینی لائن سے جڑنے کی خواہش رکھنے والے ایسے لوگ جن کے پاس کوئی گہرا علم اور مطالعہ نہیں ہے، وہی لوگ جلدی گمراہ ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح دین سے جوڑنے کیلئے ہمارے یہاں اعمال کے اصلاح پر محنت کی جاتی ہے، اس طرح عقائد کے اصلاح پر محنت کرنے کی ضرورت ہے۔ ائمہ مساجد اپنے بیانات میں سخت اور مشکل الفاظ کے بجائے عام فہم الفاظ کے استعمال کا مزاج بنائیں۔
جمعیۃ اہل سنت والجماعت کانپور کے جنرل سکریٹری مولانا امیر حمزہ قاسمی نے علماء کے سامنے تنظیم کا تعارف اور اس کے ذریعہ کئے جانے والے کاموں سے واقف کراتے ہوئے کہا کہ جب عوامی سطح پر فتنے پھیل رہے ہوں تو علمی طور پر مقابلہ کرنا مشکل ہے، ہم علماء کو بھی عملی میدان میں آنا ہوگا، عوام سے رابطہ مضبوط کرکے نوجوانوں کو جوڑنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنے نوجوانوں کو دین کی بنیادی عقائد سے لیس کرکے اس کام کیلئے ڈیوٹی لگائیں کہ ہمارے آپ کے حلقہ میں کہیں کوئی دین کی لائن سے بہکی ہوئی باتیں تو نہیں کر رہا، ہر وقت قرآن اور دجال کی باتیں تو نہیں کر رہا ہے۔اگر ایک بھی معاملہ ہمارے دائرہ معلومات میں سامنے آتا ہے تو ہمیں چوکنا رہنے کی ضرورت ہے۔
اس سے قبل تقریب کا آغاز قاری مجیب اللہ عرفانی نے تلاوت قرآن پاک سے کیا۔ نظامت کے فرائض مولانا محمد اکرم جامعی نے بحسن وخوبی انجام دئے۔ جامعہ محمودیہ اشرف العلوم کے استاذ مولانا محمد انجم مظاہری،محافظ ابودرداء معوذ اور حافظ محمد مسعود نے نعت و منقبت کا نذرانہ عقیدت پیش کیا۔ اس موقع پر شہر کے تمام علمائے کرام، ائمہ مساجد کے سامنے امارت شرعیہ ہند کے ناظم مفتی اسعد الدین قاسمی کے صاحبزادے حافظ محمد سلمہ کی دستاربندی عمل میں آئی۔ جس پر تمام حاضرین نے حافظ محمد سلمہ اور ان کے والد مفتی اسعد الدین قاسمی کو مبارکباد پیش کی۔ 
اس موقع پر مدرسہ جامع العلوم پٹکاپور کے شیخ الحدیث مولانا محمد سعید قاسمی، رابطہ مدارس اسلامیہ دار العلوم دیوبند مشری یوپی زون 1کے صدر مفتی اقبال احمد قاسمی، امارت شرعیہ ہند دہلی کے ناظم مفتی اسعد الدین قاسمی، محکمہ شرعیہ دارالقضاء کانپور کے صدر مفتی عبد الرشید قاسمی، قاضی شہر کانپور حافظ معمور احمد جامعی، تحفظ ختم نبوت کانپور کے ناظم مفتی اظہار مکر قاسمی کے علاوہ کثیر تعداد میں شہر کے علماء، ائمہ مساجد و دانشوران موجود رہے۔

سمیر چودھری۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر