Latest News

عالمی یوم اردو‘ پر مظفرنگر میں شاندار اردو کانفرنس کا انعقاد،اردوڈیولپمنٹ آرگنائزیشن نے دیا سینئر صحافی ماجد نظامی کو ’علامہ اقبال ایوارڈ‘

عالمی یوم اردو‘ پر مظفرنگر میں شاندار اردو کانفرنس کا انعقاد،اردوڈیولپمنٹ آرگنائزیشن نے دیا سینئر صحافی ماجد نظامی کو ’علامہ اقبال ایوارڈ‘
مظفرنگر: اردو ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن مظفرنگر کے زیر اہتمام شاعر مشرق علامہ اقبال کے یوم پیدائش ’عالمی یوم اردو‘ کے موقع پر آج محفل ریسٹورنٹ میں ایک شاندار اردو کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ جس کی صدارت عبدالغفور ایڈوکیٹ اور نظامت کلیم تیاگی نے کی۔
 پروگرام میں مہمانِ خصوصی راشٹریہ سہاراکے ڈپٹی گروپ ایڈیٹر عبدالماجد نظامی کو اردو فروغ اور صحافتی خدمات کے لئے ’علامہ اقبال ایوارڈ‘ سے نوازا گیا۔ اس موقع پر اپنے خطاب میں عبدالماجدنظامی نے تنظیم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اردو صرف ایک زبان ہی نہیں بلکہ بھارت کی مشترکہ تہذیب کی وراثت اور اس کی امین بھی ہے۔یہ ایک حقیقت ہے کہ سرکاری ادارے ہوں یا پرائیویٹ کمپنیاں ہر جگہ اردو کو نظر انداز کیا جاتا رہا ہے۔ لیکِن اس کے با وجود ہمیں اپنی مادری زبان کی حفاظت خود کرنی ہے۔ اپنی زبان و تہذیب کے تحفظ اور اس کے فروغ کے لئے بیساکھیوں کا سہارا لینے کے بجائے خود ہی عملی اقدامات کرنے ھوں گے۔اپنے بچوں کو جو بھی تعلیم دلائیں جس ادارے یا اسکول میں بھیجیں لیکن یاد رہے کہ اردو بطور زبان ضرور سکھائیں۔ ہمارے اسلاف نے بڑی قربانیاں دے کر ا±ردو کی آبیاری کی ہے اور ہم تک پہنچایا ہے اب ہماری بھی ذمے داری ہے کہ ہم بزرگوں کی اس امانت کو پہلے سے بھی بہتر طریقے سے اپنی نسلوں تک منتقل کریں۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم افسوس کے ساتھ اس حقیقت کو تسلیم کرتے ہیں کہ اردو اپنے ہی وطن میں ایک مظلوم زبان بن کر رہ گئی ہے۔اور یہ سلسلہ آزادی سے لے کر تا ہنوز جاری ہے۔لیکن ہمیں مایوس ہونے کی ضرورت نہیں ہے بلکہ ا±ردوکے تئیں اپنی ذمےداری ادا کرتے رہنا ہے۔ 
 آرگنائزیشن کے ضلع صدر کلیم تیاگی نے کہا کہ ہمیں اردو کے فروغ کے ذمہ داریاں اپنے کاندھوں پر لینی ہوگی۔ ہم جلد ہی ایسا سینٹر قائم کرنے جارہے ہیں جہاںمفت اردو سکھائی جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ اردو ہماری مشترکہ تہذیب اور خالص ہندوستانی زبان ہے۔ دارالعلوم دیوبند کے استاد مولانا صداقت قاسمی نے کہا کہ علامہ اقبال کے پیغام کو دنیا میں عام کرنے کی ضرورت ہے۔ ہمارے نوجوان علامہ اقبال کی شاعری کو پڑھیں اور سمجھےں تو یقینا ان کی زندگی میں انقلاب آ سکتا ہے۔ انہوں نے کہا مبارک باد کے قابل ہیں وہ لوگ جو اردو کا پرچم لے کر اٹھے ہیں۔
 کنوینر تحسین علی نے بتایا کہ تنظیم نے اردو خوشخطی مقابلہ کرایا تھا جس میں بہت سے طلبہ و طالبات نے حصہ لیا اور اچھی پوزیشن حاصل کی ۔ ان کو بھی ایک سرٹیفکیٹ اور ٹرافی سے نوازا گیا ہے۔ مولانا موسی قاسمی اور اوصاف احمد نے بتایاکہ پروگرام میں اشونی کھنڈیلوال، ڈاکٹر ارشد اقبال، عبدالغفور ایڈوکیٹ، مصطفی کمال پاشا،احمد مظفرنگری، نوید انجم، رئیس الدین رانا، شرافت علی، شمیم قصار، شہزاد علی، شاعری این چائے چینل کو اعزاز سے نوازا گیا۔اس کے علاوہ اریب احمد کو اِسرو میں سائنٹسٹ منتخب ہونے پر ’فخر قوم و ملت ایوارڈ‘ سے نوازا گیا۔
 معروف سماجی کارکن اسعد فاروقی نے کہا کہ اردو بہت پیاری اور میٹھی زبان ہے۔ اس کے چاہنے والے پوری دنیا میں ہے۔ اردو نہ مٹی ہے اور کبھی مٹے گا۔ اگر ہمارا حوصلہ زندہ رہا تو اردو بھی زندہ رہے گی۔ بدرالزماں خان اور شمیم قصار نے کہا کہ ہمیں اردو زبان کے فروغ کے لےے ہمیشہ آگے آنا چاہےے۔ اور جہاں تک ممکن ہو سکے اردو اخبارات، رسائل و جرائد خرید کر پڑھنا چاہےے اس کے علاوہ شادی کارڈ ، سائن بورڈ میں ارود کے استعمال کو یقینی بنانا چاہےے۔
 کانفرنس کو محبوب عالم ایڈوکیٹ، سلامت راہی، سید وجاہت شاہ، ڈاکٹر فرخ حسن، مولانا طاہر قاسمی، اشونی کھنڈیلوال وغیرہ بھی خطاب کیا۔ نوید انجام اور احمد مظفرنگری نے اپنی شاعری سے سامعین کو محظوظ کیا۔ پروگرام میں گلفام احمد، قاری سلیم مہربان، قاری توحید، ڈاکٹر صداقت دیوبندی، گوہر صدیقی، صدام علی، وسیم ندوی، سرفرازعلی، ماسٹر خلیل احمد، شاہنواز آفتاب، انجینئر وسیم فاروقی، نفیس رانا،ستیش شرما وغیرہ موجود رہے۔

سمیر چودھری۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر