Latest News

سماجوادی کو چھوڑ کر کانگریس کو ساتھی بنانا چاہتے ہیں جینت چودھری، یوپی الیکشن سے پہلے ظاہر ہوئے نئے اتحاد کے امکان۔

سماجوادی کو چھوڑ کر کانگریس کو ساتھی بنانا چاہتے ہیں جینت چودھری، یوپی الیکشن سے پہلے ظاہر ہوئے نئے اتحاد کے امکان۔


نئی دہلی: کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی اور آر ایل ڈی سربراہ چودھری جینت سنگھ کی ملاقات کے بعد ریاست میں سیاسی ہلچل تیز ہوگئی ہے۔ بحث ہے کہ کانگریس نے جینت کو پنجاب اسمبلی انتخابات میں سیٹیں دینے اور راجیہ سبھا بھیجنے کی پیشکش کی ہے۔ دوسری طرف آر ایل ڈی کے تھنک ٹینک کا ماننا ہے کہ بی ایس پی اور کانگریس کا اتحاد ہونا مشکل ہے، جبکہ بی ایس پی کے بغیر یہ اتحاد کوئی معنی نہیں رکھتا۔

ایس پی سربراہ اکھلیش یادو نے پیر کو کہا تھا کہ ان کا آر ایل ڈی کے ساتھ مضبوط اتحاد ہے۔ بس سیٹیں تقسیم کرنی ہیں۔ یہی بات آر ایل ڈی کے سربراہ چودھری جینت نے اتوار کی دوپہر لکھنؤ میں پریس کانفرنس میں کہی، لیکن شام کو کچھ ا ور ہی سیاسی منظر نامہ دیکھنے کو ملنے لگا۔

دہلی لوٹتے وقت جینت نے فلائٹ چھوڑ دی، جس سے اکھلیش بھی دہلی جا رہے تھے۔ اس کے بجائے وہ کانگریس کے نجی طیارہ میں پرینکا گاندھی ،چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل اور ممبرپارلیمنٹ دپیندر ہڈا کے ساتھ دہلی روانہ ہوئےہ۔ اس سے پہلے پرینکا کےساتھ لکھنؤ ہوائی اڈے پر بھی کافی دیر تک جینت کی بات چیت ہوئی ۔

بحث ہے کہ کانگریس نے اس میٹنگ میں جینت کو ایک نئی پیشکش کی ہے۔ یوپی کے ساتھ ساتھ پنجاب میں بھی اسمبلی انتخابات ہونے ہیں، ایسے میں کہا جا رہا ہے کہ کانگریس پنجاب میں آر ایل ڈی کو کچھ مضبوط سیٹیں دے گی۔ کسان تحریک کے بعد آر ایل ڈی کو بھی اس آپشن کو اچھا سمجھ رہی ہے۔ اس کے علاوہ جینت کو چھتیس گڑھ یا پنجاب کے سہارے راجیہ سبھا بھیجنے کی پیشکش کی بھی بات ہو رہی ہے۔ اتنا ہی نہیں مستقبل میں ہریانہ میں ایک ساتھ نئے فارمولیشن بنانے کی بات کی گئی ہے۔

ماہرین کے مطابق اس پر سنجیدگی سے غور کیا جا رہا ہے، لیکن کانگریس بی ایس پی سے بھی رابطہ کر رہی ہے۔ حساب یہ لگایا جارہا ہے کہ بی ایس پی، آر ایل ڈی اور کانگریس اگر ایک ساتھ آئےجائیں تبھی کچھ مضبوطی آسکتی ہے ۔ ادھر بی ایس پی بپی اس پورے سین پر باریکی نظر رکھے ہوئے ہے ۔ چونکہ بی ایس پی کے مضبوط سپاہ سالار بھی لگاتار پارٹی چھوڑ رہے ہیں ۔ایسے میں نئے مساوات بی ایس پی نئی زندگی دے سکتے ہیں ۔

جن سیٹوں پر آر ایل ڈی اور ایس پی کے اپنے – اپنے دعوے ہیں ، انہی سیٹوں پر بی ایس پی بھی خود کو مضبوط مانتی ہے۔ مظفر نگر ، سہارنپور، شاملی، میرٹھ ،مراد آباد ،بلند شہر ،بجنور کی سیٹوں پر آر ایل ڈی اس وقت مضبوط دعویٰ پیش کررہی ہے ۔ ایس پی کے ساتھ بھی نہیں سیٹوں پر سب سے زیادہ منتھن ہے ۔ اگر نیا اتحاد ہوا تو انہی سیٹوں پر پھر سے اپنے اپنے دعوےہوں گے ۔

بی ایس پی کے سیاسی پالیسی ساز بھی ان نئی بحثوں کا باریک بینی سے مطالعہ کر رہے ہیں۔ ان کی نظریں انہی سیٹوں پر ہیں، حالانکہ بظاہر ایس پی اور آر ایل ڈی دونوں لیڈران ان بحثوں کے بجائے اس بات پر زور دے رہے ہیں کہ ایس پی اور آر ایل ڈی کا اتحاد ہے اور مضبوطی سے الیکشن لڑیں گے۔ جلد ہی سیٹیں تقسیم کر دی جائیں گی۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر