Latest News

مدارس کو لیکر یوگی حکومت کا انتہائی متنازعہ بیان،مدارس کو بتایا دہشت گردی کے اڈے ،کہاکہ اگر بھگوان نے مجھے موقع دیا تو تمام مدارس کو بند کردونگا۔

مدارس کو لیکر یوگی حکومت کے وزیر کا انتہائی متنازعہ بیان، مدارس کو بتایا دہشت گردی کے اڈے ،کہاکہ اگر بھگوان نے مجھے موقع دیا تو تمام مدارس کو بند کردونگا۔


علی گڑھ: اتر پردیش کی یوگ حکومت میں وزیر مملکت برائے محنت و روزگار ٹھاکر رگھوراج سنگھ نے ایک بار پھر مسلمانوں اور مدارس کو نشانہ بناتے ہوئے مدارس کو لیکر انتہائی متنازعہ بیان دیا ہے۔ یوپی حکومت کے وزیر نے کہا ہے کہ اگر بھگوان نے مجھے موقع دیا تو وہ پورے ملک کے مدارس کو بند کر دونگا، کیونکہ پورے ملک کے مدارس دہشت گردوں کے اڈے ہیں۔ ان مدارس سے تربیت لے کر نکلنے والا دہشت گرد بنتے ہیں،ان کی سوچ بھی دہشت گردانہ ہوتی ہے، کشمیر کے مدارس سے تعلیم لیکر منان وانی علی گڑھ تعلیم لینے پہنچا تھا۔
انہوں نے پہلے اے ایم یوکے طلبہ کو زندہ گاڑھ دینے کی بات کی تھی، پھر وزیر نے مسلم خواتین کے پہننے والے برقع (حجاب) کو لے کر ایک اور متنازعہ بیان دیا تھا اور اب کہا ہے کہ بھگوان نے موقع دیا تو پورے ملک کے مدارس بند کردوں گا، کیونکہ پورے ملک کے مدارس دہشت گردوں کے اڈے ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا ہے کہ کیرل میںہندو بیٹیوں کے کے ساتھ زیادتی کی جارہی ہے اسلئے ہم وزیر اعظم سے مطالبہ کرتے ہیںوہاںکی حکومت کوتحلیل کرکے صدر راج نافذ کریں۔
یوگی حکومت کے وزیر رگھوراج سنگھ نے کہا کہ دہشت گردی کو اسی طرح کچلنا ہوگا جس طرح سانپ کے منہ کو کچل دیا جاتا ہے۔ اسی طرح ہم دہشت گردی کے ناسور کو بھی کچل دیں گے۔ اس کے ساتھ انہوں نے کہا کہ اگر بھگوان نے انہیں اس کا موقع دیا تو سب سے پہلے ملک کے مدارس بند ہوں گے، کیونکہ اس سے پہلے صرف 250 مدارس تھے۔ اب اتر پردیش کے اندر 2500 مدارس قائم ہو چکے ہیں اور ان مدارس میں صرف دہشت گرد ہی پیدا ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر کے مدارس میں تعلیم حاصل کرنے کے بعد منان وانی علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کرنے پہنچا تھا۔ اے ایم یو کا منان وانی بھی دہشت گرد نکلا، انہوں نے کہا کہ مدارس میں پڑھے تمام لوگ بعد میں آئی ایس آئی کے ایجنٹ نکلے ہیں۔محنت اور روزگار کے وزیر مملکت ٹھاکر رگھوراج سنگھ نے کہا کہ کیرالہ کو مسلم ریاست بنانے کی کوشش کی جارہی۔ کیرالہ کے اندر مسلمانوں کے ذریعہ ہندو برادری کی بیٹیوں پر تشدد کیا جا رہا ہے۔ 

DT Network

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر