Latest News

وزیرِ اعظم کی کانپور آمد پر جمعیت علماء ہند کا ملک توڑنے کی بات کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ۔

وزیرِ اعظم کی کانپور آمد پر جمعیت علماء ہند کا ملک توڑنے کی بات کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ۔
کانپور: ملک میں بسنے والی مختلف قوموں اور مختلف مذاہب کے پیروکاروں کے خلاف نفرت پھیلانے والے عناصر کی مذموم حرکتوں کی وجہ سے ملک کی ترقی کے اقدامات پر پانی پھر گیا ہے اور ان کی افادیت پس پشت چلی گئی ہے، یہ ملک مسلمانوں سمیت تمام قوموں اور تمام مذاہب کے ماننے والوں سے ہے، کسی ایک کو بھی نظر انداز کرکے ملک کو خوشحال اور ترقی یافتہ نہیں بنایا جاسکتا۔

مذکورہ خیالات کا اظہار جمعیۃ علماء اتر پردیش کے نائب صدر مولانا امین الحق عبد اللہ قاسمی نے کرتے ہوئے کہا کہ آج ہمارے ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی ہمارے شہر کانپور تشریف لائے، یہاں انہوں نے عوام کیلئے مختلف ترقیاتی پروجیکٹوں کا اعلان کرتے ہوئے باشندگان کانپور کو سہولت فراہم کرنے کے مقصدر سے میٹرو کا افتتاح کیا۔
لیکن اس موقع پر اس طرف توجہ دلانا بھی ضروری ہے کہ ملک کی سلامتی اور یہاں کی ترقی بلا تفریق مذہب تمام باشندگانِ ملک کی حفاظت، ترقی اور مذہبی و انسانی آزادی پر منحصر ہے۔ ایک طرف ہمارے وزیر اعظم سب کا ساتھ سب کا وکاس نعرہ دیتے ہیں وہیں دوسری ان کی کیبنیٹ، ان کی پارٹی اور ان سے خود کو وابستہ کرنے والے لوگ مستقل نفرت آمیز اور اشتعال انگیز باتیں کررہے ہیں۔ ”راشٹر نرمان“کی بات کرنے والے وزیر اعظم سے وابستہ لوگ پورے ایک طبقہ کے خلاف مستقل نفرت آلودہ باتیں کرکے راشٹر کو توڑنے کا کام کررہے ہیں۔ ہمارا ماننا ہے کہ جب تک وزیر اعظم ایسے ملک دشمن عناصر کو لگام نہیں دیتے اور ان کے خلاف ٹھوس اقدامات نہیں کرتے تب تک ایک دو نہیں،ایسے سینکڑوں ترقیاتی پراجیکٹ کے باوجود راشٹر نرمان کی بات محض ایک کھوکھلا نعرہ سمجھی جائیگی۔
مولانا عبداللہ نے عوام کے نام جاری پیغام میں کہا کہ رد عمل اور جذباتی سیاست سے کنارہ کشی کرتے ہوئے متحد ہوکر شدت پسند اور فسطائی طاقتوں کا سیاسی اور سماجی سطح پر مقابلہ کریں اور ملک میں بھائی چارہ، باہمی روداری اور انصاف کے تقاضوں کو پورا کرنے کے لیے ہر ممکن جد و جہد کریں۔

سمیر چودھری
DT Network

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر