Latest News

زبردست ہنگامہ کے درمیان آدھار کارڈ کو ووٹر آئی ڈی کارڈ سے جوڑنے والے بل پر پارلیمنٹ کی مہر، ڈیرک اوبرائن رول بک پھینکنے پر معطل۔

زبردست ہنگامہ کے درمیان آدھار کارڈ کو ووٹر آئی ڈی کارڈ سے جوڑنے والے بل پر پارلیمنٹ کی مہر، ڈیرک اوبرائن رول بک پھینکنے پر معطل۔
 نئی دہلی : راجیہ سبھا میں منگل کو کانگریس اور پوری اپوزیشن کے واک آؤٹ کے درمیان انتخابی قانون (ترمیم) کو آدھار کارڈ کو ووٹر کے آئی کارڈ سے جوڑنے، سروسز کی ووٹنگ میں صنفی مساوات لانے اور سال میں چار بار نئے ووٹرز بنانے کے التزام کے بل 2021‘ پر پارلیمنٹ نے منظور کرلیا۔قبل ازیں راجیہ سبھا نے بل کو صوتی ووٹ سے منظور کرتے ہوئے اسے سلیکٹ کمیٹی کو بھیجنے کی تجویز کو مسترد کر دیا۔ لوک سبھا نے اسے پیر کو منظور کر لیا تھا۔اپوزیشن کا کہنا تھا کہ حکومت نے اپوزیشن کو اس اہم بل کا مطالعہ کرنے کے لیے کافی وقت نہیں دیا اس لیے اسے سلیکٹ کمیٹی کو بھیجا جائے۔ اپوزیشن نے الزام لگایا کہ اس بل کے ذریعے حکومت عوام کو حق رائے دہی سے محروم کرنا چاہتی ہے۔
راجیہ سبھا میں ووٹر شناختی کارڈ کو آدھار کارڈ سے جوڑنے سے متعلق الیکشن لا (امینڈمنٹ) بل 2021 منظور کرانے کے دوران کانگریس سمیت پوری اپوزیشن نے جم کر ہنگامہ کیا اور ترنمول کانگریس کے ڈیرک او برائن نے جنرل سکریٹری کی ٹیبل پر ’رول بک‘ پھینک دی۔ایوان کے درمیان میں ہنگامہ کے دوران ہی مارکسی کمیونسٹ پارٹی کے جان برٹس نے بل میں دی گئی ترامیم پر ووٹ تقسیم کی مانگ کی تو ڈپٹی چیرمین ہری ونش نے کہاکہ رول کے تحت تمام اراکین کو اپنی جگہ پر واپس چلے جانا چاہئے اس کے بعد ہی ان کی مانگ پوری ہوسکتی ہے۔ مسٹر برٹس نے کہاکہ ایوان میں نظم و ضبط قائم کرنا چیرمین کی ذمہ داری ہے اور انہیں اس بل پر ووٹ تقسیم چاہئے۔ ان کی اس مانگ کی حمایت اپوزیشن میں ایوان کے لیڈر ملک ارجن کھڑگے نے بھی کی اور کہا کہ چیرمین کو پہلے ووٹ کی تقسیم بولنا چاہئے۔ اس کے بعد تمام اراکین اپنی اپنی جگہ پر واپس چلے جائیں گے لیکن مسٹر ہری وشن نے کہاکہ اپوزیشن اراکین ووٹ کی تقسیم نہیں چاہتے ہیں اور انہوں نے ایوان کی کارروائی آگے بڑھا دی۔اس کی مخالفت کرتے ہوئے کانگریس سمیت تمام اپوزیشن ایوان کی کارروائی کا بائیکاٹ کرتے ہوئے ایوان سے چلی گئی لیکن ترنمول کانگریس کے رکن اور مسٹر برٹس ایوان میں ہی رہے اور شو رو غل کرتے رہے۔اس کے بعد مسٹر برائن نے رولز کا سوال اٹھاتے ہوے کہاکہ ایوان میں اراکین ووٹ تقسیم کی مانگ کررہے ہیں اور ان کی مانگ سنی نہیں جارہی ہے۔ مسٹر ہری ونش نے کہاکہ ان کی مانگ کا ازالہ ہوچکا ہے اور انہیں بولنے کی اجازت نہیں ہے۔ اس سے مشتعل مسٹر برائن نے ’رول بک‘جنرل سکریٹری کی ٹیبل کی اور پھینکی اور غصہ سے باہر چلے گئے۔اس کے بعد بھارتیہ جنتا پارٹی کے بھوپندر یادو نے رولز کا سوال اٹھاتے ہوئے مسٹر برائن کے رویہ پر اعتراض ظاہر کیا۔راجیہ سبھا میں ترنمول کانگریس کے لیڈر ڈیرک اوبرائن کو منگل کے روز ایوان میں نامناسب طرز عمل اور توہین آمیز انداز کی پاداش میں سرمائی اجلاس کے باقی ماندہ اجلاس کے لئے معطل کر دیا گیا۔پریزائیڈنگ آفیسر سسمیت پاترا نے کہا کہ مسٹر برائن نے جس طرح سے ایوان کی رول بک کو چیئر اور سکریٹری جنرل کی میز کی طرف پھینکا وہ بہت خطرناک تھا اور اس سے ایوان اور ایوان کے وقار کو ٹھیس پہنچی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسٹر برائن ایوان میں پارٹی لیڈر ہیں اور ان سے اس طرح کے نازیبا رویہ کی بجائے مثالی طرز عمل کی توقع کی جاتی ہے۔

اس کے بعدپارلیمانی امور کے وزیر مملکت وی مرلیدھرن نے مسٹر برائن کو سرمائی اجلاس کے بقیہ حصے کے لیے معطل کرنے کی تحریک پیش کی، جسے ایوان نے صوتی ووٹ سے منظور کر لیا۔ تحریک التوا کے وقت اپوزیشن ارکان ایوان میں موجود نہیں تھے۔ کیونکہ وہ انتخابی قانون ترمیمی بل 2021 کی منظوری کے دوران ووٹنگ کا مطالبہ کرتے ہوئے ایوان سے واک آؤٹ کر گئے تھے۔اس سے قبل پارلیمنٹ کے گزشتہ اجلاس میں نامناسب طرز عمل اور رویہ کے سبب رواں سرمائی اجلاس کے پہلے روز اپوزیشن کے 12 ارکان کو معطل کردیا گیا تھا۔اپنی معطلی پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے مسٹراو برائن نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی پارلیمنٹ کا مذاق اڑا رہی ہے اور اس کا وقار مجروح کررہی ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ انتخابی قوانین (ترمیمی) بل 2021 بھی جلد واپس لے لیا جائے گا۔مسٹراو برائن نے ایوان میں انتخابی قوانین (ترمیمی) بل 2021 کی منظوری کے دوران رول بک سیکرٹری جنرل کی میز پر پھینک دی۔ سوال اٹھاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ارکان ایوان میں ووٹنگ کا مطالبہ کر رہے ہیں اور ان کے مطالبے کو نہیں سنا جا رہا ہے۔

ڈپٹی چیئرمین ہری ونش نے کہا کہ ان کی مانگ کا ازالہ کر دیا گیا ہے اور انہیں بولنے کی اجازت نہیں ہے۔ اس سے مشتعل ہو کر مسٹراو برائن نے ’رول بک‘ سیکرٹری جنرل کی میز کی طرف پھینک دی اور غصے سے باہر چلے گئے۔اس کے بعد مسٹر گوئل نے کہا کہ مسٹر برائن ہاؤس میں ایک پارٹی کے لیڈر ہیں اور جس طرح انہوں نے رول بک پھینکی ہے وہ چیئر اور جنرل سکریٹری کے ساتھ ساتھ ایوان اور ملک کی توہین ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ طرز عمل انتہائی قابل مذمت ہے اور یہ تشویشناک بات ہے کہ وہ آنے والی نسلوں کو کیا پیغام دینا چاہتے ہیں۔

DT Network

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر