Latest News

گاندھی کے قتل کے لیے گوڈسے کو سلام، اب چھتیس گڑھ دھرم سنسد میں کالی چرن نامی سادھو کی ہندوراشٹر کے لیے ہتھیار اٹھانے کی اپیل، اسلام اور مسلمانوں کے خلاف بھی اشتعال انگیزی، وزیر اعلیٰ کا سختی سے نپٹنے کا انتباہ۔

گاندھی کے قتل کے لیے گوڈسے کو سلام، اب چھتیس گڑھ دھرم سنسد میں کالی چرن نامی سادھو کی ہندوراشٹر کے لیے ہتھیار اٹھانے کی اپیل، اسلام اور مسلمانوں کے خلاف بھی اشتعال انگیزی، وزیر اعلیٰ کا سختی سے نپٹنے کا انتباہ۔
رائے پور: ہری دوار دھرم سنسد میں نفرت انگیز تقاریر کا معاملہ ابھی ٹھنڈا بھی نہیں ہوا تھا کہ اب چھتیس گڑھ کے رائے پور میں منعقد مبینہ دھرم سنسد میں بابائے قوم مہاتما گاندھی کی توہین کی گئی ہے۔ یہاں کی دھرم سنسد میں اسٹیج سے سادھو کا چولا پہنے ایک شخص نے باپو کی شان میں نازیبا الفاظ کا استعمال کیا اور بابائے قوم مہاتما گاندھی کو گالی دی۔ اسی شخص نے باپو کے قاتل ناتھورام گوڈسے کی خوب تعریف کی۔اس شخص کی ویڈیو وائرل ہو رہی ہے۔ ویڈیو میں سادھو کا چولہ پہنے مہاراشٹر سے تعلق رکھنے والا کالی چرن نامی شخص یہ کہتے ہوئے نظر آ رہا ہے کہ لوگوں کو مذہب کی حفاظت کے لیے ایک سخت گیر ہندو رہنما کو حکومت کا سربراہ منتخب کرنا چاہیے۔ اس نے کہا کہ ’میں ناتھو رام گوڈسے کو سلام پیش کرتا ہوں۔‘ اس شخص نے مزید کہا کہ ’’اسلام کا مقصد سیاست کے ذریعے ملک پر قبضہ کرنا ہے۔ ہماری آنکھوں کے سامنے انہوں نے 1947 میں ملک پر قبضہ کر لیا تھا۔ وہ پہلے ایران، عراق اور افغانستان پر قابض ہوگئے۔ انہوں نے سیاست کے ذریعے بنگلہ دیش اور پاکستان پر قبضہ کرلیا تھا۔ میں گاندھی کو قتل کرنے کے لیے ناتھورام گوڈسے کو سلام کرتا ہوں۔‘‘کالی چرن نے کہا کہ ’ہمارا بنیادی فرض کیا ہے- دھرم کی حفاظت کرنا۔ ہمیں حکومت میں ایک سخت گیر ہندو راجہ (لیڈر) کا انتخاب کرنا چاہیے، چاہے وہ کوئی بھی ہو۔‘ اس نے مزید کہا، ’ہمارے گھروں کی عورتیں بہت اچھی اور مہذب ہیں، وہ ووٹ ڈالنے نہیں جاتیں۔ جب آپ کے گھر کی خواتین کا گینگ ریپ ہو گا تو ان کا کیا بنے گا۔ بیوقوفوں (مہامورکھوں)… میں ان لوگوں کو کہہ رہا ہوں جو ووٹ ڈالنے نہیں نکلتے ہیں۔‘یہ بے حد اہم اور فکر کی بات ہے کہ اس پروگرام میں بی جے پی ہی نہیں کانگریس کے لیڈران بھی موجود تھے، ایک بار پھر یہ بات سامنے آرہی ہے کہ شدت پسند انتہا پسند ہندو تو وادی طاقتیں کس طرح سماج میں زہر گھولنے کی کوشش کررہی ہے۔ رائے پور میں دو دنوں تک چلنے والے اس پروگرام میں ۲۰ ہندو مذہبی پیشوائو ں نے شرکت کی، انہوں نے اسٹیج سے سناتنی ہندووں سے ہتھیار اُٹھانے کی اپیل کی اور مہاتما گاندھی کے قاتل کی جم کر تعریف کی گئی ۔ پولس نے اس واقعہ کی تصدیق کی ہے اور سنت کالی چرن داس کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ ۵۰۵ (۲) اور ۲۹۴ کے تحت ایف آئی آر درج کرلیا ہے لیکن ابھی تک کسی کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔ پروگرام کے منتظم اور دودھاری مٹھ کے پرمکھ رام سند داس نے بعد میں سنت کالی چرن کی تنقید کی اور خود کو ان کے بیانوں سے الگ کرلیا، اس پروگرام میں بی جے پی لیڈر برج م وہن اگروال اور وشنو دیو سائی کے علاوہ کانگریس کے پرمود دوبے بھی موجود تھے، ان کے سامنے یہ سب کچھ ہوا لیکن انہوں نے کوئی اعتراض اور مخالفت نہیں کی۔ وزیر اعلیٰ بھوپیش بھگیل نے انتباہ دیا ہے کہ اس طرح کی باتیں برداشت نہیں کی جائیں گی، انہو ںنے کہاکہ جتنے سخت اقدامات اُٹھائے جاسکتے ہیں اٹھائے جائیں گے، انہوں نے کہاکہ یہاں اشتعال انگیزی اور تشدد پر آمادہ کرنے والی باتیں برداشت نہیں کی جاتی ہے، راشٹر پتی کے بارے میں اس طرح کی باتیں کہنا یقینی طور پر ثابت کرتا ہے کہ اس کی ذہنی حالت کیا ہے،اس کی جتنی بھی مذمت کی ج ائے وہ کم ہے۔ بگھیل نے کہاکہ مہاتما گاندھی کے بارے میں اتنا بڑا بیان دیاگیا لیکن بی جے پی لیڈران کی طرف سے ایک بھی بیان نہیں آیا ہے، بی جے پی مون ہے، یہ زمین امن کی زمین ہے۔ وہیں چھتیس گڑھ کے رائے پور میں ہوئی دھرم سنسد کا ویڈیو شیئر کتے ہوئے عام آدمی پارٹی کے رہنما سنجے سنگھ نے کہا کہ یہ کون ہے جو ہمارے بابائے قوم کو گالیاں دے رہا ہے؟ مودی جی کچھ کریں گے یا دل سے معاف نہیں کر پائیں گے۔ اس معاملے کی ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد پولیس پولیس نے ہندو مذہبی رہنما کالی چرن مہاراج کے خلاف مہاتما گاندھی کے خلاف ’توہین آمیز‘ تبصرے کرنے اور ان کے قاتل ناتھو رام گوڈسے کی تعریف کرنے پر مقدمہ درج کیا ہے۔ کالی چرن مہاراج نے ’دھرم سنسد‘ میں یہ بیان دیا۔ سابق میئر پرمود دوبے کی شکایت پر کالی چرن مہاراج کے خلاف رائے پور کے ٹکراپارہ پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ چھتیس گڑھ کانگریس کے صدر موہن مارکم نے بھی غداری کا مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔کالی چرن کے بیان کے بعد’چیف سرپرست مہنت رامسندر داس غصے میں اسٹیج سے چلے گئے۔ چھتیس گڑھ کے دودھدھاری مندر کے مہنت رامسندر داس نے فوری طور پر اس کی مخالفت کی اور کہا کہ مہاتما گاندھی نے ملک کے لیے اپنی جان قربان کی تھی اور ایسی توہین آمیز زبان استعمال نہیں کی جا سکتی۔انہوں نے کہاکہ مہاتما گاندھی کے خلاف توہین آمیز الفاظ کہے گئے اور میں اس کی مخالفت کرتا ہوں۔ یہ سناتن دھرم نہیں ہے اور نہ ہی اسے ’دھرم سنسد‘ جیسے پلیٹ فارم پر ہونا چاہیے۔ میں منتظم سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ جب ایسے الفاظ استعمال کیے جا رہے تھے تو آپ نے اعتراض کیوں نہیں کیا۔ کالی چرن مہاراج کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے ریاستی کانگریس کمیٹی کے کمیونیکیشن ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ سشیل آنند شکلا نے اتوار کو کہا کہ مہاتما گاندھی کے خلاف توہین آمیز الفاظ کا استعمال انتہائی قابل اعتراض ہے اور کالی چرن کو پہلے یہ ثابت کرنا چاہیے کہ وہ ایک سنت ہیں۔پولیس حکام نے بتایا کہ کالی چرن مہاراج کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 505 (2) (مختلف طبقوں کے درمیان دشمنی، نفرت یا نفرت پیدا کرنے یا اسے فروغ دینے کا بیان) اور 294 (فحش فعل) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

DT Network

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر