سر سید ایورنیس فارم کے زیر اہتمام علی گڑھ نمائش میں 14واں قومی سمینار، جلد ہی لاء کالج کا قیام کرکے پروفیسر صمدانی کو خراج عقیدت پیش کیاجائے گا۔
علی گڑھ: سر سید ایورنیس فارم کے زیر اہتمام علی گڑھ نمائش میں ۱۴ واں قومی سمینار سرسید ویژن آف انڈیا کے موضوع پر کرایاگیا ۔ یہ سیمینار پچھلے ۱۳ سالوں سے مرحوم پروفیسر شکیل احمد صمدانی صاحب کرواتے رہے ہیں ۔ اس سال بھی انہی کے دکھائے ہوئے راستے پر چلتے ہوئے سر سید ایورنیس فارم کے ذمہ داران نے اِس سال بھی کروایا ۔ پروفیسر صمدانی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے خلیل چودھری ، ڈائریکٹر ایم۔اے۔ایس میڈیکل سائنسیز کالج نے اعلان کیا کہ وہ بہت جلدہی علی گڑھ میں ایک لا کالج کا قیام کریں گے جس کا نام ہو پروفیسر شکیل صمدانی لا کالج رکھیں گی۔ صدارتی اسپیچ دیتے ہوئے منگلایتن یونیورسٹی کے شیخ الجامعہ پروفیسر کے۔بی۔ایس۔ایم کرشنا نے کہا کہ سر سید ایک بہت دور اندیش انسان تھے انھوں نے یہ دیکھ لیا تھا کہ صرف تعلیم ہی انگریزوں کو شکست دے سکتی ہے۔ انھوں نے آگے کہا کہ سر سید ایک سیکولر انسان بھی تھے جنھوں نے ہمیشہ ملک کی فلاح اور بہبود کے لئے کام کیا ہے ۔ انھوں نے آگے کہا کہ اُن کو اِس بات کی بہت خوشی ہے کہ اِس سیمینار کو بند نہیں کیا گیا اور پروفیسر صمدانی کے جانے کے بعد بھی جاری رکھا ۔ مہمان خصوصی محمد فرقان میئر علی گڑھ نے کہا کہ ہم سب کو سر سید احمد خاں کی طرح بننے کی کوشش کرنی چاہیے ۔انھوں نے اپنی اسپیچ میں پروفیسر صمدانی کو بھی یاد کیا ۔ اور کہا کہ وہ ایک بہت اچھے قانون کے اُستاد تھے اور طلباء میں کافی مشہور بھی تھے ۔ مہمان اعجازی اجے کمار شرما کمانڈینٹ ریپڈایکشن فورس علی گڑھ نے کہا کہ سر سید کی زندگی سے ہم سب کو سیکھ لینی چاہیے اور زندگی میں دوسروں کو کچھ دینے کی کوشش کرنی چاہیے۔
مہمان اعجازی پروفیسر وسیم علی پراکٹر ایے ۔ایم۔یو علی گڑھ نے سر سید احمدخاں کی زندگی کے کئی پہلوؤں کو اجاگر کرا اور پروفیسر صمدانی کے گھر والوں کو بہت اچھا پروگرام کرانے کیلئے مبارکباد بھیجی ۔مہمان اعجازی اتنیدر کمار جین مینیجر ادے سنگھ جین کالج نے کہا کہ سر سید ایک تعلیم یافتہ ہندوستان دیکھنا چاہتے تھے اور آج علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اُس سمت میں بہت کوشش کر رہی ہے ۔ عائشہ صمدانی نے اپنے خطاب میں کہا کہ سر سید نے لوگوں کو مخالفت کا بھی طریقہ سکھایا تھا جب ولیم میور نے گستاخ رسول ﷺ کی لیے ایک کتاب لکھی تھی تب سر سید نے انگلینڈ جا کر کتاب کا جواب کتاب سے دیا اور ولیم میور کو قائل کیا ۔ سارہ صمدانی نے اپنے خطاب میں کہا کہ سر سید کی تربیت میں اُن کو والدین کا اہم کردار رہا ہے اورسر سید بھی اپنے طلباء کو تعلیم کے ساتھ ساتھ تربیت پر بھی ہمیشہ زور دیا ۔ ہر سال کی طرح اِس سال بھی مختلف لوگوں کو Sir Syed Awarness Forum Award سے نوازہ گیا ۔ اِس سال ڈاکٹر خلیل چودھری ، ڈاکٹر نجم الدین انصاری اور محمد طارق حسین صاحب کو مختلف شعبوں میں یہ ایوارڈدیا گیا۔
ایڈوکیٹ عبد اﷲ صمدانی نے مہمانوں کا استقبال کیا اور انجم تسنیم نے سبھی لوگوں کا پروگرام میں آنے کیلئے شکریہ ادا کیا۔ اِس سیمینار میں مسلم یونیورسٹی کے طلباء علی گڑھ شہر کے وکیل ڈاکٹر سماج سیوی اور بڑی تعداد میں عام لوگ موجود رہے ۔ اِس سیمینار کو کامیاب بنانے میں ایڈوکیٹ شعیب علی Sir Syed Awarness Forum ، ڈاکٹر حیدر علی ، ڈین منگلایتین یورنیورسٹی ، سلمان گوڑ ، دانش اقبال ، حنین خالد ، طائبہ زیدی ، فوضیہ ، شیلیہ نے اہم رول ادا کرا۔
0 Comments