Latest News

جسم فروشی سے انکار پر بی جے پی لیڈر کے بیٹے نے انکتا کا قتل کردیا، لاش نہر سے برآمد، بی جے پی نے باپ اور بھائی کو پارٹی سے نکالا، ہوٹل پر بلڈوزر، مشتعل عوام نے آگ لگادی

جسم فروشی سے انکار پر بی جے پی لیڈر کے بیٹے نے انکتا کا قتل کردیا، لاش نہر سے برآمد، بی جے پی نے باپ اور بھائی کو پارٹی سے نکالا، ہوٹل پر بلڈوزر، مشتعل عوام نے آگ لگادی، ملزمین گرفتار، ۱۴؍ دنوں کی عدالتی تحویل،وزیر اعلیٰ کا سخت سزا دینے کا اعلان، خواتین محفوظ ہوں گی جبھی ملک ترقی کرے گا: راہل گاندھی کاواقعے پر افسوس کا اظہار۔
دہرہ دون: اتراکھنڈ کے پوڑی گڑھوال میں انکتا بھنڈاری مرڈر کیس میں لوگوں کی مخالفت جاری ہے، سنیچر کی صبح نہر سے انکتا کی لاش برآمد کرنے کے بعد رشی کیش ایمس میں پوسٹ مارٹم کیاگیا، اس دوران اسپتال کے باہر بڑی تعداد میں بھیڑ جمع تھی، قتل کا الزام ریاست کے سابق وزیر ونود آریہ کے بیٹے پلکیت پر ہے، ۱۹ سال کی انکتا ہوٹل میں ریسپشنسٹ تھی، انتظامیہ نے جمعہ کی رات پلکیت کے ہوٹل کو بلڈوزر چلا کر منہدم کردیا، سنیچر کو مشتعل عوام نے اس میں آگ لگادی۔ اس واقعے کے بعد بی جے پی نے سنیچر کو پلکیت کے والد ونود آریہ کو پارٹی سے نکال دیا ہے، وہ بی جے پی لیڈر اور اتراکھنڈ حکومت میں وزیر رہ چکے ہیں، آریہ بی جے پی اوبی سی مورچہ کے قومی کارگزار کمیٹی کے رکن ہیں اور یوپی کے نائب انچارج بھی تھے۔ پلکیت کے بھائی انکت آریہ کو بھی اتراکھنڈ او بی سی کے عہدے سے ہٹادیاگیا ہے، اسے ریاستی وزیر کا عہدہ بھی ملا ہوا تھا، واقعے سے ناراض لوگوں نے مقامی بی جے پی ممبر اسمبلی رینو بشٹ کی گاڑی پر حملہ کردیا۔ انکتا قتل معاملے سے متعلق ریاست کے الگ الگ شہروں میں لوگوں میں ناراضگی ہے۔
پولیس نے بتایاکہ بی جے پی لیڈر کے بیٹے اور ریسورٹ جس کا وہ مالک ہے اس پر کام کرنے والے دو ملزمین کوجمعہ کے روز اس کے ریسپشنسٹ کے مبینہ قتل میں گرفتار کرلیاہے جو پچھلے کچھ دنوں سے لاپتہ ہے۔عہدیداروں نے کہاکہ ایک ریونیو پولیس سب انسپکٹر کو متاثرہ کے والدین کے ساتھ اس معاملے میں شکایت کرتے ہوئے وقت مبینہ بدسلوکی پر معطل کردیاگیاہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ تین ملزمین پلکیت آریا جس کا یامکیشوار بلاک میں یہاں اپنا ایک ریسورٹ ہے اس ریسورٹ کے منیجر سوربھ بھاسکر اور اسٹنٹ منیجر انکت گپتاکو عدالت نے ۱۴؍ دنوں کی عدالتی تحویل میں بھیج دیاہے۔ انکتا بھنڈاری قتل معاملے میں ۳ملزمین گرفتار ہوئے ہیں۔ ان پر انکتا پر غلط کام کرنے کا دباؤ بنانے کا الزام ہے۔ رشی کیش کے ایڈیشنل پولیس سپرنٹنڈنٹ شیکھر سیال نے کہا کہ مہلوکہ کے بھائی اور والد نے لاش کی شناخت کر لی تھی۔ انکتا رشی کیش کے ونتارا ریسورٹ میں کام کرتی تھیں۔ انکتا کے قتل کے الزام میں پولیس نے جمعہ کو ریسورٹ کے مالک اور بی جے پی لیڈر پلکت آریہ سمیت تین ملزمین کو گرفتار کیا تھا۔ ان کے خلاف۳۰۲، ۲۰۱، ۱۲۰ بی کے تحت کیس درج کیا گیا ہے۔پولیس کی پوچھ تاچھ میں ملزمین نے بتایا کہ رسپنشسٹ ریسورٹ میں آنے والے کسٹمر کے پاس جانے سے منع کر رہی تھی۔ وہ لوگ رسپشنسٹ کو قحبہ گری میں ڈھکیلنا چاہ رہے تھے، لیکن رسپشنسٹ نے ایسا کرنے سے منع کر دیا تھا۔ اس بات سے ناراض ملزمین نے انکتا کا قتل کر اسے چیلا شکتی نہر میں پھینک دیا تھا۔ انکتا کی لاش چھ دنوں بعد اس نہر سے آج برآمد کی گئی۔ ایڈیشنل سپریڈنٹ آف پولیس (اے ایس پی) شیکھر چندرا سویال نے پی ٹی آئی کو بتایاکہ ابتداء میں ملزم نے پولیس کو گمراہ کرنے کی کوشش کی مگر جب سختی کے ساتھ اس تفتیش کی گئی تو اس نے جرم قبول کرلیا۔اے ایس پی نے کہاکہ ندی سے نعش نکالنے کے لئے ایک ٹیم روانہ کی گئی ہے اورمزیدکہاکہ ریونیو پولیس سے تبادلے کے اندرون ۲۴گھنٹوں میں اس کیس کو حل کرلیاگیاہے۔ اس حادثہ کو مایوس کن اور گھناونا بتاتے ہوئے وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھونی نے گزشتہ روز ہی اعلان کیا تھا کہ جس کسی نے یہ جرم کیا ہے، اسے سخت سزا دلائی جائے گی۔ 
واقعہ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے پشکر سنگھ دھامی نے کہا، 'یہ مایوس کن اورگھناونا حادثہ ہے۔ پولیس اپنا کام کر رہی ہے۔ ایسا گھناونا جرم کرنے والوں پر سخت سے سخت کارروائی ہوگی۔ متاثرہ کو انصاف دلانے کو یقینی بنایا جائے گا۔ادھر مراد آباد اور اتراکھنڈ میں خواتین کے ساتھ پیش آئے افسوسناک واقعات پر کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے فکرمندی ظاہر کی ہے۔ انھوں نے اس سلسلے میں ایک ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ مراد آباد اور اتراکھنڈ میں خواتین کے ساتھ جو واقعات پیش آئے ہیں، اس نے سب کا دل دہلا دیا ہے۔ میں بھارت جوڑو یاترا میں کئی باصلاحیت بچیوں اور خواتین سے مل رہا ہوں، انھیں سن رہا ہوں۔ ایک بات صاف ہے، ہمارا ہندوستان تبھی آگے بڑھے گا، جب ملک کی خواتین محفوظ ہوں گی۔بی جے پی لیڈر ونود آریہ نے پہلی بار میڈیا کے سامنے آکر اپنی بات رکھی انہو ںنے کہاکہ میرا بیٹا پلکیت سیدھا سادا انسان ہے، انہوں نے کہاکہ وہ پولس جانچ ٹیم میں پوری مدد کریں گے، ونود کا کہنا ہے کہ انہوں نے اور ان کے بیٹے انکت نے پہلے ہی اپنا استعفیٰ دے دیا تھا، تاکہ منصفانہ جانچ ہوسکے ۔ انہوں نے اپنے بیٹے کو قتل کے معاملے میں منسلک ہونے کے سبھی الزامات کو غلط ٹھہرایا ہے، انہو ں نے کہاکہ میرا بیٹا اپنے کام سے کام رکھتا ہے، انہو ں نے کہاکہ میرا ریسارٹ قانونی ہے اور قانون کے دائرے میں رہ کر بنایاگیا ہے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر