Latest News

ملک بھر میں تابڑ توڑ چھاپوں اور سینکڑوں گرفتاریوں کے درمیان پی ایف آئی اور اس سے منسلک تنظیموں پر پانچ سال کی پابندی، جانیں اس بین کا کیا مطلب ہے؟

ملک بھر میں تابڑ توڑ چھاپوں اور سینکڑوں گرفتاریوں کے درمیان پی ایف آئی اور اس سے منسلک تنظیموں پر پانچ سال کی پابندی، جانیں اس بین کا کیا مطلب ہے؟
نئی دہلی: پاپولر فرنٹ آف انڈیا (PFI) کے خلاف ملک بھر میں چھاپوں اور گرفتاریوں کے درمیان مرکزی حکومت نے PFI اور اس سے منسلک تنظیموں پر UAPA کی دفعہ 3 کے تحت پانچ سال کے لیے پابندی لگا دی ہے۔
وزارت داخلہ نے کہا کہ پی ایف آئی کے ارکان دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث ہیں اور بیرون ملک سے فنڈنگ ​​لے کر یہ تنظیم ملک میں عدم استحکام، تشدد اور خوف کی فضا پیدا کرنے کا کام کر رہی ہے۔ پی ایف آئی کے ساتھ ساتھ اس سے منسلک تنظیموں ویمن فرنٹ، جونیئر فرنٹ، ایمپاور انڈیا فاؤنڈیشن اور ری ہیب فاؤنڈیشن کیرالہ پر بھی پابندی لگا دی گئی ہے۔
بتادیں کہ دو دن کے بڑے چھاپوں میں پی ایف آئی کے 300 سے زیادہ کارکنوں اور عہدیداروں کو گرفتار کیا گیا۔ این آئی اے کے مسلسل چھاپوں کے خلاف احتجاج میں، پی ایف آئی کے ارکان نے ماضی میں کیرالہ میں ہڑتال کی اور تمل ناڈو میں بھی کئی مقامات پر زبردست مظاہرہ کیا۔

پابندی کا کیا مطلب ہے؟
حکومت کی پابندی کے بعد اب پی ایف آئی احتجاج، کانفرنس، پروگرام، عطیہ کی مشق یا کسی قسم کی اشاعت نہیں کر سکے گی۔ اس تنظیم کی طرف سے کی جانے والی ہر سرگرمی غیر قانونی تصور کی جائے گی۔ اس کے علاوہ اگر کوئی شخص ان تنظیموں سے وابستہ پایا جاتا ہے تو ایجنسیاں اور مقامی پولیس فوری کارروائی کر سکتی ہے۔

ملک بھر میں چھاپے مارے گئے۔
پیر اور منگل کی درمیانی شب ہوئے چھاپوں میں کرناٹک کے بنگلورو، بیدر، کولار، چتردرگا، چامراج نگر وغیرہ مقامات سے پی ایف آئی کارکنوں کو حراست میں لیا گیا، جبکہ پونے، مہاراشٹرا میں پی ایف آئی کارکنوں کے خلاف کارروائی کی گئی۔ آسام کے 8 اضلاع سے پی ایف آئی کے کئی کارکنوں کو گرفتار کیا گیا۔
یوپی کے میرٹھ، بلند شہر اور سیتا پور سے بڑی تعداد میں پی ایف آئی کے افراد کو حراست میں لیا گیا۔ جانچ ایجنسی نے دہلی کے شاہین باغ اور جامعہ علاقوں میں پی ایف آئی کے ارکان کے خلاف بھی کارروائی کی تھی۔ یہاں این آئی اے کے ساتھ دہلی پولس کا اسپیشل سیل اور مقامی پولیس بھی اس کارروائی میں شامل تھی۔ اس سے قبل این آئی اے کے افسران نے تلنگانہ کے نظام آباد، کرنول، گنٹور اور نیلور اضلاع میں چھاپے مارے تھے۔

پی ایف آئی کے خلاف الزامات۔
کیرالہ کے تقریباً تمام اضلاع میں پی ایف آئی کی زبردست موجودگی ہے اور وہاں اس تنظیم پر قتل، فسادات اور دہشت گرد تنظیموں سے تعلق رکھنے کا الزام لگایا گیا ہے۔

دی انڈین ایکسپریس کے مطابق، 2012 میں، کانگریس کی قیادت والی کیرالہ حکومت نے ہائی کورٹ کو بتایا کہ PFI کالعدم اسٹوڈنٹ اسلامک موومنٹ آف انڈیا (SIMI) کی ایک نئی شکل ہے۔ ریاستی حکومت نے عدالت میں پیش کیے گئے ایک حلف نامہ میں کہا تھا کہ پی ایف آئی کارکن قتل کے 27 کیسوں میں ملوث تھے اور ان میں سے زیادہ تر کیس سی پی ایم اور آر ایس ایس کارکنوں کے قتل سے متعلق تھے۔
دو سال بعد ریاستی حکومت کی طرف سے ہائی کورٹ میں جمع کرائے گئے ایک اور حلف نامہ میں کہا گیا کہ پی ایف آئی کا ایجنڈا مذہب تبدیل کرکے اور فرقہ وارانہ بنا کر سماج کو اسلامی بنانا ہے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر