Latest News

راجیو گاندھی قتل کیس: سپریم کورٹ کا تمام مجرموں کو جیل سے رہا کرنے کا حکم، کانگریس نے فیصلے کو غلط قرار دیا، کہا یہ پوری طرح ناقابل قبول ہے۔

نئی دہلی:  سپریم کورٹ نے سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی کے قتل کیس میں اہم فیصلہ سنایا ہے۔ سپریم کورٹ نے راجیو گاندھی قتل کیس میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے نلنی اور آر پی روی چندرن سمیت چھ ملزمان کو رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔ تمام 6 مجرموں کی رہائی کا حکم دیتے ہوئے سپریم کورٹ نے واضح کیا کہ اگر ان تمام مجرموں کے خلاف کوئی اور مقدمہ نہیں ہے تو انہیں رہا کیا جائے۔ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ گورنر نے طویل عرصہ سے اس معاملہ میں کوئی قدم نہیں اٹھایا اس لیے ہم قدم اٹھا رہے ہیں۔جسٹس بی آر گاوائی اور جسٹس بی وی ناگرتھنا کی بنچ نے کیس کی سماعت کرتے ہوئے یہ حکم ایک اور مجرم اے جی پیراریولن کے کیس پر غور کرتے ہوئے دیا جسے مئی میں رہا کیا گیا تھا۔ راجیو گاندھی قتل کیس میں مروگن، سنتھن، جے کمار ، نلنی، روی چندرن اور رابرٹ کے ساتھ رہا کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ اس معاملے میں پیراریولن کو پہلے ہی رہا کیا جا چکا ہے۔دریں اثناء کانگریس نے سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی کے قاتلوں کو رہا کرنے کے سپریم کورٹ کے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے اسے غلط قرار دیا اور کہا کہ یہ پوری طرح سے ناقابل قبول ہے۔کانگریس میڈیا ڈپارٹمنٹ کے انچارج جے رام رمیش نے یہاں جاری ایک بیان میں کہاکہ ’’سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی کے قاتلوں کو رہا کرنے کا سپریم کورٹ کا فیصلہ مکمل طور پر غلط اور ناقابل قبول ہے۔ کانگریس پارٹی واضح طور پر اس پر تنقید کرتی ہے اور اسے مکمل طور پر غلط مانتی ہے۔‘‘انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ دیتے ہوئے عدالت نے ملک کے جذبات کا خیال نہیں رکھا۔ انہوں نے کہاکہ "سب سے بدقسمتی کی بات یہ ہے کہ عدالت نے یہ فیصلہ سناتے ہوئے اس معاملے پر ملک کی روح کے مطابق کام نہیں کیاہے۔‘‘

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر