Latest News

شردھا قتل کیس کو ہندوتووادی تنظیموں نے’لو جہاد‘ سے جوڑ دیا، قاتل آفتاب کاخوجہ برادری سے تعلق، تبدیلی مذہب کی وجہ سے قتل کا بی جے پی کو شبہ، مہاراشٹر میں 'اینٹی لو جہاد قانون' بنائے جانے کا وزیر اعلی سے مطالبہ.

ممبئی: رئیس احمد۔
دہلی میں ممبئی سے تعلق رکھنے والی نوجوان خاتون کے قتل نے ریاست میں سنسنی مچا دی اور اب اس واقعے میں چونکا دینے والے انکشافات سامنے آرہے ہیں۔جبکہ ممبئی میں ہندتوادی تنظیموں نے اس معاملے کو ’لوجہاد ‘ سے جوڑ دیا ہے ۔بی جے پی نے تبدیلی مذہب کا شبہ ظاہر کیا ہے۔جبکہ قاتل آفتاب کا تعلق خوجہ برادری سے بتایا جارہا ہے ۔اس معاملے میں رام کدم نے ایک ٹویٹ کر کے سوال پوچھا ہے کہ یہ معاملہ لو جہاد کا ہے۔ ممبئی میں آفتاب امین کے ساتھ ’لیو ان ریلشن شپ میں رہنے والی شردھا کو بے دردی سے قتل کر دیا گیا۔ پولیس معاملے کی تفتیش کر رہی ہے اور ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔بی جے پی کے ایم ایل اے رام کدم نے ٹویٹ کیا اور پوچھا کہ کیا یہ کا معاملہ لوجہاد کاہے؟ ہم دہلی پولیس سے درخواست کرتے ہیں کہ واسئی میں رہنے والی شردھا کے قتل کی مکمل تحقیقات کریں اور کیا ملزم مذہب تبدیل کرانے کی تیاری کر رہا تھا؟ اور کیا شردھا نے انکار کر دیا؟ کیا اس کی وجہ سے اسے قتل کیا گیا؟ قتل کی اصل وجہ کیا ہے؟ یہ لو جہاد کا معاملہ تونہیں؟ یہ سوال رام کدم نے کیا ہے۔دریں اثنا، ممبئی میں آفتاب امین کے ساتھ لیو ان میں رہنے والی شردھا کے قتل کی اصل وجہ دونوں کے درمیان کچھ دنوں سے جاری تنازعہ ہے۔ دونوں ایک دوسرے پر شک کرنے لگےتھے۔ دونوں اس بات پر لڑتے جھگڑتے تھے۔ شردھا کے رشتہ داروں نے الزام لگایا ہے کہ آفتاب نے شردھا کو مارنا شروع کر دیاتھا۔ ۱۸؍مئی کی رات دونوں میں لڑائی ہوئی اور آفتاب نے شردھا کا گلا دبا کر قتل کردیا۔ لاش کے ۳۵؍ٹکڑوں میں کاٹ کر چھتر پور کے جنگل اور مختلف مقامات پر پھینک دیا تھا۔پولیس تفتیش میں ملزم آفتاب عالم نے بتایا کہ دونوں مارچ اپریل کے مہینے میں ممبئی سے پہلے ہل اسٹیشن گئے تھے۔ پھر اپریل کے آخری دن وہ مہرولی کے علاقے میں آئے۔ مئی کے پہلے ہفتے میں، اس نے چھتر پور ہل پر گلی نمبر ایک میں ایک کمرے کا فلیٹ کرائے پر لیا۔ یہاں ۱۸؍مئی کی رات اس نے شردھا کا گلا دبا کر قتل کردیا۔ اس کے بعد لاش کو آری سے کاٹ کر آہستہ آہستہ ٹھکانے لگایا۔ہندو جن جگرتی سمیتی کی رن راگنی خواتین ونگ نے آفتاب کے خلاف احتجاج کیا ہے اور اسے پھانسی دینے کا مطالبہ کیا ہے ۔ڈاکٹر دکشاپنڈبھاجے نے کہا کہ آفتاب ایک ظالم اور لو جہادی ہے، جو ممبئی کی ہندو لڑکی شردھا کو محبت کے جال میں پھنساکر اس کے ساتھ 'لیو ان میں رہتا ہے اور جب لڑکی نے شادی کا مطالبہ کیا تو اسے بے دردی سے قتل کر دیا ۔ اگر کوئی کسی سے محبت کرتا ہے تو وہ شخصاتنی بے دردی سے قتل نہیں کرے گا۔ لہٰذا اس قتل کی تحقیقات کرکے اس قتل کی اصلی وجہ جاننے کی ضرورتہے۔ ہندو لڑکیوں کو محبت کے جال میں پھنسا کر ان کے ساتھ 'نکاح کرنا، ایسا کرنے سے انکارکرنے پر ریپ، بلیک میلنگ، قتل جیسے ہزاروں کیس اس سے پہلے سامنے آ چکے ہیں۔ ایسے واقعات اب عام ہو چکے ہیں۔ یہ انسان کی شکل میں درندے اب ہماری لڑکیوں کو بھگانے ہمارے گھر تک پہنچ گئے ہیں۔ ہندو سرپرست اور ہندو لڑکیاں کب جاگیں گے؟ کیا آپ اپنی بیٹی کو دوبارہ ۳۵؍ٹکڑے کرنے دیں گے؟ ان واقعات کے پیش نظر ریاست میں فوری طور پر 'اینٹی لو جہاد قانون بنایا جائے، ساتھ ہی اس معاملے میں لو جہادی آفتاب کو فوری پھانسی دی جائےہم وزیر اعلیٰ اور وزیر داخلہ سے یہ مطالبہ کر رہے ہیں۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر