Latest News

گائے کے گوبر سے بنے گھر ’ایٹمی تابکاری‘ سے متاثر نہیں ہوتے، مویشیوں کی نقل وحمل کے جرم میں ۲۲ سالہ نوجوان کو عمر قید کی سزا سناتے ہوئے عدالت کا تبصرہ۔

 احمد آباد: گجرات کے ضلع تاپی کی ایک عدالت نے مویشیوں کی نقل و حمل کے جرم میں ایک 22 سالہ نوجوان کو عمر قید کی سزا سناتے ہوئے کہا کہ اگر گائے کا ذبیحہ روک دیا جائے تو زمین کے تمام مسائل حل ہو جائیں گے۔ لائیو لا کی ایک رپورٹ کے مطابق حالیہ حکم میں ضلعی عدالت، تاپی کی صدارت کرتے ہوئے سیشن جج ایس وی ویاس نے کہا کہ زمین کی بھلائی اس دن قائم ہو جائے گی جب زمین پر گائے کے خون کا ایک قطرہ بھی نہیں گرے گا۔ رپورٹ کے مطابق ویاس نے مزید کہا کہ مذہب گائے سے پیدا ہوتا ہے کیونکہ مذہب ورشبھ کی شکل میں ہوتا ہے اور گائے کے بیٹے کو ورشبھ کہا جاتا ہے۔ عدالت نے دعویٰ کیا کہ سائنس نے یہ ثابت کیا ہے کہ گائے کے گوبر سے بنے گھر ایٹمی تابکاری سے متاثر نہیں ہوتے اور گاو مترا (گائے کا پیشاب) کا استعمال کئی لاعلاج بیماریوں کا علاج ہے۔ عدالت نے سنسکرت کے ایک شلوکا کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر گائے معدوم ہو جائیں تو کائنات کا وجود بھی ختم ہو جائے گا۔ اس نے مزید کہا کہ ویدوں کے تمام چھ اعضاء کے ساتھ اصل گائے کی وجہ سے ہے۔ عدالت نے کہا کہ گائے نہ صرف ایک جانور ہے، بلکہ ماں بھی ہے۔ اسی لیے اسے ماں کا نام دیا گیا ہے۔ کوئی بھی گائے جیسا شکر گزار نہیں ہے۔ گائے 68 کروڑ مقدس مقامات اور تینتیس کروڑ دیوتاؤں کا زندہ سیارہ ہے۔ پوری کائنات پر گائے کی ذمہ داری وضاحت سے انکار کرتی ہے۔ جس دن گائے کے خون کا ایک قطرہ بھی زمین پر نہ ٹپکے گا اس دن زمین کے تمام مسائل حل ہو جائیں گے اور زمین کی بھلائی قائم ہو جائے گی۔ گائے کے تحفظ اور گائے پالنے کی بہت باتیں کی جاتی ہیں لیکن اسے عملی جامہ نہیں پہنایا جاتا۔اپنے 24 صفحات کے حکم میں عدالت نے زور دیا کہ گائے کو مارنا جائز نہیں ہے اور گائے کے قتل اور غیر قانونی نقل و حمل کے واقعات کو مہذب معاشرے کی بدنامی قرار دیا ہے۔ اس نے یہ بھی کہا کہ موجودہ حالات میں گائے کی 75 فیصد دولت ضائع یا تباہ ہوچکی ہے اور اب اس کا صرف 25 فیصد باقی رہ گیا ہے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر