Latest News

مدیحہ پٹھان نے گجرات پبلک سروس کمیشن امتحان میں شاندار کامیابی حاصل کی۔

احمدآباد: گجرات کے ضلع احمدآباد کے جوہا پورا علاقے میں مسلمانوں کی اکثریت آبادی ہے اور یہاں کے لوگ تجارت اور تعلیمی میدان میں کافی آگے ہیں جس کے سبب وہ ملک کے مختلف عہدوں پر فائز ہیں۔ ایسے ہی گجرات ہائی کورٹ کے کلاس ون آفیسر حبیب اللہ خان پٹھان کی بیٹی مدیحہ پٹھان نے گجرات پبلک سروس کمیشن جی پی ایس سی میں شاندار کامیابی حاصل کی ہے۔ 
دراصل 24 سالہ مدیحہ پٹھان نے بچپن سے احمدآباد میں انگریزی میڈیم میں تعلیم حاصل کی اور گریجویشن سے ایل ایل بی کی تعلیم حاصل کی۔ اس دوران 2019 میں جی پی ایس سی کی تیاری شروع کی اور 2019 میں ہی جی پی ایس سی کا پریلیم امتحان پاس کیا لیکن اس کے بعد دو سال کورونا وائرس کے سبب جی پی ایس سی کے امتحانات ملتوی رہے لیکن گزشتہ سال مدیحہ نے جی پی ایس سی مینس کا امتحان دیا۔ اس کے بعد انہوں نے جی پی ایس سی کا انٹرویو دیا۔ جس کے نتائج کا اعلان 30 جنوری کو آیا، جس میں 14 جی پی ایس سی کا امتحان پاس کرنے والوں میں مدیحہ پٹھان کا 10ویں نمبر پر نام آیا اور مدیحہ نے جی پی ایس سی امتحانات پاس کیا۔اس موقع پر مدیحہ پٹھان نے کہا کہ میری کامیابی کے پیچھے میرے والدین کا بڑا ہاتھ ہے۔ میرے والد حبیب اللہ خان پٹھان گجرات ہائی میں کلاس ون کے افیسر ہیں اور میری والدہ بھی گجرات ہائی کورٹ میں وکالت کرتی ہیں، جس کی وجہ سے ہمارے گھر میں درس و تدریس کا ماحول رہتا ہے۔ اس لیے بچپن سے میں نے پڑھائی میں کافی دلچسپی دکھائی، ساتھ ہی میں نے گریجویشن اور ایل ایل بی کی حاصل کی۔ اس دوران میں نے مقابلہ جاتی امتحانات کے لیے بھی تیاری شروع کی اور میں نے پہلے ہی کوشش میں جی پی ایس سی کا امتحان پاس کرلیا۔ میں نے کہیں بھی ٹیوشن کلاسس یا کوچنگ نہیں کی بلکہ میں نے اپنے والد کے بتائے ہوئے راستے کو اختیار کیا، جس کے سبب مجھے کامیابی ملی ہے۔ میں دن میں 7 سے 8 گھنٹے روزانہ جی پی ایس سی کی تیاری کرتی تھی اور گجراتی سے انگریزی، انگریزی سے گجراتی ترجمہ اور جنرل نالج یاد کر کے میں نے جی پی ایس سی کا امتحان دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ جی پی ایس سی امتحان پاس کرنے میں مجھے پانچ سال لک گئے، جنوری میں میرا زبانی امتحان ہوا تھا اور 30 فروری کو رلزرٹ آیا، جسے دیکھ کر میں بہت ہی زیادہ خوش ہوں۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر