Latest News

آدم ہی مانو ہے، مولانا ارشد مدنی۔

میں نے حضرت مولانا ارشد مدنی صاحب دامت برکاتہم کا پورا بیان (تقریباً 30 منٹ)، جو آج بتاریخ 12/فروری 2023 رام لیلا میدان میں کیا گیا، بغور سنا اور اس کے بعد جین دھرم گرو کا حضرت مولانا کے بیان پر اعتراض اور پھر ان کے بعد کے تین چار مختصر بیانات کو بھی مکمل سنا۔ مجھے مجموعی طور پر حضرت مولانا کی بات چیت اچھی اور خطبہ صدارت میں کہی گئی ایک سوچ کی وضاحت جیسی لگی۔ جین دھرم گرو کے اعتراض میں مجھے معقولیت نظر نہیں آئی، پھر بھی انہوں نے اپنی بات رکھی اور منتظمین و سامعین نے بہترین اخلاق کا مظاہرہ کیا۔ جو حضرات، مولانا ارشد مدنی صاحب کے موضوع یا اندازِ بیان پر اعتراض کر رہے ہیں ان کو پورا بیان سن لینا چاہئے۔ جہاں بہت سارے مذاہب کے لوگ ایک ساتھ ہوں اور مذہب بھی گفتگو کا موضوع ہو، وہاں اگر کچھ اختلافی بات بھی ہو جائے تو اس میں اتنا تعجب نہیں ہونا چاہئے۔

حضرت مولانا کی اس تفصیلی گفتگو میں، میں نے دو باتیں نوٹ کیا جن میں سے ایک "نا مناسب" اور دوسری "غلط" لگ رہی ہے۔ حضرت مولانا اپنی تقریر کے دوران بار بار خود تالی بجا رہے ہیں جو ان کے جیسے مقرر کے لئے خوب صورت باڈی لینگویج نہیں ہے مزید یہ کہ وہ ہتھیلی کے جن حصوں کو ایک ساتھ لاتے ہیں وہ دور سے دیکھنے میں نا مناسب لگ رہا ہے۔ دوسری بات جو مجھے غلط لگ رہی ہے وہ یہ کہ انہوں نے مکرر فرمایا کہ *... ہم مانو (آدم) کے جوکھٹ... چرنوں پر سر رکھتے ہیں...* مجھے لگ رہا ہے یہ سبقت لسانی بھی ہو سکتی ہے لیکن اس طرح کے اہم اجتماع میں مکرر سبقت لسانی کی گنجائش نہیں ہونی چاہئے اور وہ بھی جو اسلام کی بنیادی تعلیم توحید سے متعارض ہو۔ بہتر ہوتا کہ حضرت مولانا اپنا بیان لکھ کر پڑھتے۔

اس کے علاوہ تمام باتیں مجھے موقع اور ہندوستان کے موجودہ ماحول کے اعتبار سے مناسب بلکہ بہتر لگیں۔ ملک میں علمی بنیادوں پر اگر مذہبی بحث ہو تو ہمیں اس میں دل چسپی لینے کی ضرورت ہے۔ ہم حضرت آدم علیہ السلام کی اولاد ہیں اور اس بات کی تحقیق ہو کہ آدم علیہ السلام پہلے کہاں اتارے گئے تھے، البتہ اس موضوع پر متعدد اور مختلف روایات ہمارے پیش نظر رہیں۔ اوم، برہما، واہے گرو وغیرہ تعبیرات کی اصلیت، ویدوں میں موجود برھما سترہ اور پُرانوں میں موجود پیش گوئیوں کو منظر عام پر لانے کی کوشش ہونی چاہئے. ہم غلط بات نہ کریں اور دوسروں کی غلط باتوں کو بھی تحمل کے ساتھ سنیں، نیز مناسب وقت اور احسن انداز میں جواب کی تیاری کریں۔ ہندوستان میں تعصب، تشدد اور مذہبی منافرت کو علم کی روشنی سے ہی کم کیا جا سکتا ہے۔

والسلام
محمد برہان الدین قاسمی
تاریخ: 12 فروری 2023

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر