Latest News

پاکستان میں ہولی منانے کے دوران ہندو طلباء پر مبینہ حملہ، پندرہ طلباء زخمی۔

اسلام آباد:  پاکستان میں پنجاب یونیورسٹی کے نیو کیمپس میں پیر کو اسلامی جمعیت الطلباء (IJT) کے کارکنوں کے مبینہ طور پر حملہ کے بعد کم از کم 15 ہندو طلباء اس وقت زخمی ہو گئے جب وہ ہولی منا رہے تھے۔ سوشل نیٹ ورکنگ پلیٹ فارم پر متعدد ویڈیوز منظر عام پر آئی ہیں جن میں دکھایا گیا ہے کہ طلباء کو انتظامیہ سے ہولی منانے کی اجازت ملنے کے بعد بھی آئی جے ٹی کی طرف سے ہندو برادریوں پر حملہ کیا جا رہا ہے۔ حملہ آور کے خلاف مقدمہ کے اندراج کے لیے پولیس کو درخواست دی گئی ہے۔پاکستانی اخبار ڈان کے مطابق، کچھ دیگر ویڈیوز میں یہ بھی دکھایا گیا کہ سیکیورٹی گارڈز بھی لاٹھیاں لے کر ان طلباء کو مار رہے تھے جب وہ یونیورسٹی انتظامیہ کے سامنے احتجاج کرنے کے لیے پہنچے تھے۔ سندھ کونسل کے جنرل سیکریٹری کاشف بروہی نے واقعے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہندو برادری اور کونسل کے اراکین نے یونیورسٹی انتظامیہ سے اجازت ملنے کے بعد ہولی منانے کا اہتمام کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ آئی جے ٹی کارکنوں نے دھمکیاں دینا شروع کر دیں جب طلباء نے اپنے فیس بک پیج پر ہولی کے جشن کے دعوت نامے پوسٹ کیے تھے۔ انہوں نے کہا کہ پیر کی صبح سندھ کونسل اور ہندو برادری کے ارکان پنجاب یونیورسٹی لاء کالج کے باہر ہولی منانے کے لیے جمع ہوئے تو بندوقیں اور لاٹھیاں لے کر آئی جے ٹی کے کارکنوں نے ان پر حملہ کیا۔بروہی نے مزید کہا کہ بعد میں طلباء وائس چانسلر کے دفتر کے باہر احتجاج کرنے کے لیے جمع ہوئے تو سیکیورٹی گارڈز لاٹھیاں تھامے وہاں پہنچے اور انہیں مارنا شروع کردیا۔ ڈان کے مطابق، انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی گارڈز نے چار سے پانچ طلباء کو بھی اپنی وین میں بٹھا لیا، اور انہیں اپنا پرامن احتجاج ریکارڈ کرنے کی اجازت نہیں دی۔ انہوں نے کہا کہ انتظامیہ اور پولیس کو IJT کارکنوں اور سیکورٹی گارڈز پر تشدد کرنے کے خلاف مقدمہ کے اندراج کے لیے درخواست جمع کرائی گئی۔تاہم، IJT کے ترجمان ابراہیم شاہد نے ڈان کو بتایا کہ انہوں نے ہندو برادری کے ارکان کو ہولی منانے سے نہیں روکا۔ انہوں نے مزید کہا کہ حملہ آوروں نے ان کا نام استعمال کیا ہوگا لیکن آئی جے ٹی ایسا نہیں کرے گی۔ IJT اقلیتی برادری کے ارکان کے لیے مذہبی تقریبات کے انعقاد کے لیے برابری کو یقینی بنائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سیکورٹی گارڈز نے طلباء پر حملہ کیا ہو گا اور IJT کا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ کیمپس میں درس قرآن منعقد کر رہے تھے اور وہاں موجود نہیں تھے۔ ڈان کی خبر کے مطابق پنجاب یونیورسٹی کے ترجمان نے کہا کہ اقلیتی برادری کے افراد پر حملہ کرنے میں ملوث طلباء کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر