Latest News

مسلمانوں تک رسائی کےلیے آر ایس ایس کی کوششیں تیز۔

ممبئی:  مسلمانوں تک رسائی حاصل کرنے راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کی کوششیں جاری ہیں اور اس کے سینئر قائدین اندریش کمار، کرشنا گوپال اور رام لال نے یکم مارچ کو مسلم دانشوروں کے ساتھ ایک میٹنگ منعقد کی اور ان کے مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔میٹنگ میں حصہ لینے والے وفد میں ممتاز مسلمان ڈاکٹرس اور پروفیسرس شامل تھے۔ کیرالا میں حکمراں سی پی آئی ایم نے آر ایس ایس کے ساتھ حالیہ بات چیت پر جماعت ِ اسلامی کو نشانہ بنانے کا سلسلہ جاری رکھا ہے اور اس سے یہ وضاحت کرنے کی خواہش کی ہے کہ اس بات چیت سے عوام کو ہونے والے فائدے کے بارے میں بتائے۔اپوزیشن کانگریس نے چیف منسٹر پی وجین کے ان الزامات کو بکواس قرار دیا ہے جن میں پارٹی کی زیرقیادت یو ڈی ایف کو اس میٹنگ سے جوڑا گیا تھا۔ آر ایس ایس کے جنرل سکریٹری دتاتریہ ہوسا بالے نے کہا کہ جن کے آباء و اجداد ہندو تھے وہ ہندو ہیں۔انھوں نے جئے پور میں برلا آڈیٹوریم میں اپنے خطاب بعنوان ”آر ایس ایس: کل، آج اور آنے والا کل“ میں یہ بات کہی۔ ہوسا بالے نے کہا کہ ہم مجبوری کی وجہ سے بیف کھانے والوں پر اپنے دروازے بند نہیں کرسکتے۔ہوسا بالے نے کہا کہ یہ تنظیم کسی سیاسی جھکاؤ کے بغیر ملک کے مفاد میں کام کرتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہم نہ تو دایاں بازو ہیں نہ بایاں بازو، ہم قوم پرست ہیں۔ سنگھ صرف اور صرف ملک کے مفاد میں کام کرے گا۔انھوں نے کہا کہ ہندوستان میں رہنے والے تمام لوگ ہندو ہیں، کیوں کہ ان کے آباء و اجداد بھی ہندو تھے۔ ان کے اور ہمارے عبادت کرنے کے طریقے الگ ہوسکتے ہیں، لیکن ان سب کا ڈی این اے ایک ہی ہے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر