Latest News

عتیق احمد بذریعہ سڑک گجرات سے یوپی لایاجارہا ہے، ۲۹ مارچ کو سماعت۔

احمد آباد: اتر پردیش پولیس سابق رکن پارلیمان عتیق احمد کو گجرات کے سابرمتی جیل سے پریاگ راج لایا جارہا ہے۔ انہیں 29 مارچ کو انہیں ایک کیس میں پیش ہونا ہے۔ اس کے ساتھ ہی یوپی پولیس امیش پال قتل کیس میں بھی ان سے پوچھ گچھ کر سکتی ہے۔ذرائع سے موصولہ خبروں کے مطابق یوپی پولس احمد آباد کی سامبرنتی جیل سے اتوار کی شام پانچ بج کر ۴۴ منٹ پر انہیں باہر لے کر آئی، یو پی ایس ٹی ایف نے انہیں وین میں بٹھایا۔ بتایاجارہا ہے کہ یہ سفر ۱۳ سو کلو میٹر کا ہے، خبر لکھے جانے تک عتیق کے قافلے کی راجستھان میں داخل ہونے کی اطلاعات تھیں۔ دریں اثنا عتیق احمد نے یوپی ایس ٹی ایف پر قتل کرنے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ بتادیں کہ انہیں انہیں اغوا، ہنگامہ آرائی اور بھتہ خوری کے مقدمے میں 29 مارچ کو پیش کیا جانا ہے۔ یہ معاملہ 2007 کا ہے۔۔امیش پال قتل کیس میں عتیق احمد بھی ملزم ہیں جو امیش پال راجو پال قتل کیس کا اہم گواہ تھا۔ پولیس نے اس معاملے میں عتیق احمد اور ان کے بیٹے کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ اس معاملے میں پولیس اب تک دو ملزمان کا انکاؤنٹر کر چکی ہے۔ اب عتیق احمد کی اہلیہ نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ان کے شوہر کا بھی انکاؤنٹر ہو سکتا ہے۔ عتیق کی اہلیہ شائستہ پروین خود مفرور ہیں۔ پولیس نے اس پر انعام بھی رکھا ہوا ہے۔جیسے ہی یہ بات سامنے آئی ہے کہ عتیق کو بذریعہ سڑک یوپی لایا جائے گا، طرح طرح کی بحثیں شروع ہو گئیں۔ اس سے پہلے یوپی پولیس گینگسٹر وکاس دوبے کو مدھیہ پردیش سے لا رہی تھی۔ پولیس کے مطابق وہ گاڑی الٹنے کے بعد بھاگنے کی کوشش کر رہا تھا کہ اس دوران پولیس کی فائرنگ سے وہ ہلاک ہو گیا۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر