Latest News

سماج کی بچیوں کو ارتداد سے بچانا ہم سب کی ذمہ داری، اپنے گھروں کے ماحول کو دین دار بنائیں: الحاج محمد اقبال۔

آگرہ: مسجد نہر والی الحاج محمد اقبال نے کہا کہ آج کے خطبہ جمعہ میں ایک بہت اہم موضع پر بات کرنی ہے۔ آپ سب سے درخواست ہے کہ اس مبارک مہینے میں اس بات پر بڑی سنجیدگی سے غور کریں۔ مسئلہ ہے ان لڑکیوں کا جو اس وقت دوسرے مذہب میں شادی کر رہی ہیں اور یہ تعداد برابر بڑھ رہی ہے اور ہم ایک ملت کے طور پر “سو“ رہے ہیں۔ کچھ لوگ باقاعدہ اس طرح کی ایک تحریک چلا رہے ہیں کہ مسلم لڑکیاں برادران وطن سے شادی کریں تو ان کے لیے “آفر“ ہیں۔ اُن کو کچھ غلط مسلم ریتوں رواجوں مثلاً جہیز، تین طلاق، حلالہ وغیرہ کا ڈر دکھا کر مسلم لڑکیوں کو حقیقی اسلام سے نفرت دلا کر باقاعدہ نشانہ بنایا جارہا ہے۔ ان کو کسی بھی طرح غیر مسلم سے شادی کرنے کے لیے تیار کیا جارہا ہے اور وہ ہو بھی رہی ہیں۔ اللہ کے بندوں یہ بہت ہی سنجیدہ مسئلہ ہے پوری قوم اس کی ذمّہ دار ہے ۔ جب بھی معاشرے میں توازن بگڑے گا خرابی پیدا ہوگی۔ آپ کو یاد ہوگا جب یہ مہم چلی تھی کہ لڑکیوں کو پڑهاؤ اچھی بات ہے مگر اس کا نتیجہ یہ ہے کہ ہم نے سارا زور لڑکیوں پر ہی لگا دیا اور ان کی تعلیم کو ہائی کوالیفایڈ تک پہنچا دیا۔ کیا ہوا ؟ اب ان کے میچ کا لڑکا نہیں ملتا شادی کے لیے۔ کیونکہ ہم نے لڑکوں پر دھیان نہیں دیا اور توازن بگڑ گیا اب شادی کرنا مشکل ترین ہوگیا ، والدین پریشان ہیں۔ کچھ لڑکیاں اپنی مرضی سے کسی لڑکے سے شادی کر رہی ہیں اور والدین خاموشی سے سر جھکا کر قبول کرنے پر مجبور ہیں۔ کچھ مذہب بدل کر دوسرے کے ساتھ چلی گئیں اور کچھ انتظار میں بیٹھی ہیں، ان کی عمر نکل گئی اب رشتہ ملنا مشکل ہورہا ہے۔ جن لڑکیوں نے غیر مسلم لڑکوں کے ساتھ شادی کرنے کی وجہ سے اپنے دین کو چھوڑا وہ آج کس قدر پریشان ہیں ان کے ویڈیو سوشل میڈیا پر موجود ہیں ان کی آپ بیتی سن کر آنکھوں سے آنسو آجاتے ہیں۔ مطلب یہ کہ حالات ہمارے ہاتھ سے نکل چکے ہیں، اب ہم مجبور ہیں جو ہو رہا ہے اس پر صبر کرنے پر۔ میری درخواست پوری قوم سے ہے کہ اس پر بڑی سنجیدگی سے غور کریں کہ ایک ملت کے طور پر ہم سے کہاں غلطی ہو رہی ہے۔ میرا مشورہ ہے کہ ہم اپنے گھروں کے ماحول کو دین دار بنائیں اور لڑکوں کی تعلیم پر بھی خاص طور پر دھیان دیں۔ لڑکا اگر زیادہ تعلیم یافتہ ہے تو وہ کم پڑھی لکھی لڑکی سے شادی کرلیتا ہے، مگر زیادہ تعلیم یافتہ لڑکی کم پڑھے لکھے لڑکے سے شادی نہیں کرتی ، یہ کڑوی سچائی ہے، ایسا ہی ہو رہا ہے۔ اس لیے ضرورت ہے لڑکوں کی تعلیم کی ، تاکہ توازن قائم رہے ۔ اور اس کے ساتھ ساتھ گھر کے ماحول کو بھی بدلنے کی ضرورت ہے دینی تعلیم بہت ضروری ہے تاکہ ہماری نئی نسل کو اسلام کی جانکاری ہو اور وہ کسی پروپیگنڈے میں نہ پھنسیں ، یہ اچھی بات ہے کہ اب لوگ خواتین کو مسجد میں بھیجنے کو تیار ہو رہے ہیں مسجدوں میں خواتین کا انتظام بہت ضروری ہے تاکہ وہ بھی جمعہ کے خطبوں میں شریک ہو سکیں اور اسی طرح عیدین کی نماز میں بھی شریک ہوں اور مردوں کی طرح وہ بھی خطبہ سنیں اس سے ماحول میں تبدیلی آے گی ان شاءاللہ، بہت پہلے کہاگیا تھا : "خدا نے آج تک اس قوم کی حالت نہیں بدلی ، نہ ہو جس کو خیال آپ اپنی حالت کے بدلنے کا". اللہ کے بندوں اس پر دھیان دیں اور دوسرے حضرات تک بھی اس پیغام کو پہنچائیں ، یہ ذمّہ داری اب ہماری ہے۔ اللہ سے دعا ہے اللہ ہم سب کو صحیح سوجھ بوجھ عطا فرماے، آمین۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر