Latest News

غزہ پر اسرائیل کا وحشیانہ حملہ، ۱۳؍ شہید، شہدا میں جہاد اسلامی کے تین کمانڈر سمیت معصوم بچیاں بھی شامل، اسلامی تنظیموں کا صہیونی حکومت کو منہ توڑ جواب دینے کا اعلان، جلوس جنازہ میں ہزاروں افراد کی شرکت۔

بیت المقدس: اسرائیلی فوج نے منگل کو علی الصباح غزہ کی پٹی پر فضائی حملے میں تحریک جہاد اسلامی کے تین کمانڈروں سمیت ایک درجن سے زاید فلسطینیوں کو شہید کردیا ہے۔فوج کے عسکری بیان میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی کارروائی میں جہاد اسلامی کے شمالی ریجن کے کمانڈر خليل البهتيمی شہید ہوگئے ہیں۔ اسلامی جہاد نے بھی اسرائیلی دشمن کی اس جارحیت کی تصدیق کرتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی ہے۔ دوسری طرف اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] نے اسرائیلی فوج کی ننگی جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسلامی جہاد کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔اطلاعات کے مطابق قابض اسرائیلی فوج نے غزہ شہر میں دو عمارتوں اور رفح کے مقام پرایک کمپاؤنڈ کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں کم سے کم اب تک ۱۳فلسطینیوں کی شہادت کی تصدیق کی گئی ہے۔ اسرائیلی جارحیت میں 20فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔کمانڈر خلیل گذشتہ چند مہینوں کے دوران غزہ کے سرحد کے قریب واقع یہودی بستیوں پر میزائل حملوں کے ماسٹر مائنڈ سمجھے جاتے تھے۔اسرائیلی بیان مزید بتایا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی پر منگل کے صبح ہونے والے اسرائیلی فضائی حملے میں جہاد اسلامی کے عسکری بازو سرایا القدس کی ملٹری کونسل کے جنرل سیکرٹری جھاد غنام اور غرب اردن میں متعدد کارروائیوں کو منظم کرنے کے نگران طارق عزالدین بھی مارے گئے۔صہیونی فوج کے بیان میں دعوی کیا گیا ہے کہ منگل کے روز کی جانے والی کارروائی اسرائیل کی داخلی سلامتی کے ادارے ’’الشاباک‘‘ کے تعاون سے عمل میں لائی گئی۔تحریک جہاد اسلامی نے ایک بیان میں ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اسرائیلی حملوں کا جواب دینے کا اعلان کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق اسرائیلی فضائیہ نے غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں میں اپنی کارروائیاں جاری رکھی ہوئی ہیں۔غزہ کے میڈیا آفس نے ایک اعلان میں بتایا ہے کہ اسرائیلی کارروائی کی وجہ سے غزہ کی پٹی میں آج سکول بند اور تعلیمی سرگرمیاں معطل رہیں گی۔ المیادین ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق فلسطین کی تحریک حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے تحریک مزاحمت کی جانب سے منھ توڑ اور دنداں شکن جواب دیئے جانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے کمانڈروں کو شہید کئے جانے سے مزاحمت کا عمل مزید مضبوط اور تیز ہو گا اور دشمنون نے اپنے اندازوں میں مغالطہ کیا ہے اور انھیں اپنے کئے کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔انہوں نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی پر آج منگل کی صبح قابض فوج کی وحشیانہ جارحیت ناقابل معافی اقدام ہے اور فلسطینی مزاحمتی قوتیں دشمن کی اس جارحیت کا منہ توڑ جواب دیں گی۔انہوں نے کہا کہ فلسطینی مزاحمتی قوتوں کو نشانہ  بنا کرغاصب اسرائیل خود کو تحفظ نہیں دے سکتا۔ دشمن کے خلاف ہماری مزاحمت جاری رہے گی اور دشمن کو سکون کا سانس نہیں لینے دیا جائےگا۔جہاد اسلامی فلسطین نے بھی ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ صیہونی حکومت کے وحشیانہ حملوں کا جواب بہت جلد دیا جائے گا اور اس میں تاخیر نہیں کی جائے گی ۔ جہاد اسلامی کا کہنا ہے کہ اس وحشیانہ اور دہشت گردانہ حملوں کی ذمہ داری پوری طرح غاصب صیہونی حکومت پر عائد ہوتی ہے لیکن دشمن کو یہ جان لینا چاہئے کہ اس سے وہ اپنا کوئی مقصد حاصل نہیں کرسکے گا۔ دریں اثناء شہدا کے جلوس جنازہ میں بڑی تعداد میں مسلمانوں نے شرکت کی، اور اسرائیل مخالفت نعرے لگائے۔ اطلاعات کے مطابق تحریک جہاد اسلامی فلسطین کے سینیئر رکن طارق محمد عزالدین کی اہلیہ نے بھی کہ جو آج ہونے والے حملے میں زخمی ہو گئی تھیں، اپنے شوہر اور دو بچوں کے جلوس جنازہ میں شرکت کی۔فلسطین کی مزاحمتی تنظیموں کے مشترکہ وار روم نے غزہ پٹی پر آج کے حملوں کے نتائج کا ذمہ دار غاصب صیہونی حکومت کے رہنماؤں کو ٹھہراتے ہوئے کہا ہے کہ وہ وہ اس کی قیمت ادا کرنے کے لیے تیار رہیں۔ فلسطین کی مزاحمتی تنظیموں کے مشترکہ وار روم نے غزہ پٹی پر صیہونی حکومت کی فوج کے فضائی حملوں پر ردعمل میں ایک بیان جاری کیا اور تاکید کی کہ غاصب صیہونی حکومت اس کی قیمت ادا کرے گی۔اس بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم بچوں، خواتین اور جہاد اسلامی تحریک کے عسکری بازو سرایا القدس کے شہید کمانڈروں کا سوگ منا رہے ہیں۔فلسطین کی مزاحمتی تنظیموں کے مشترکہ وار روم نے اس بیان میں مزید کہا کہ مشترکہ وار روم مجرم دشمن کو اس بزدلانہ جرم کے نتائج کا مکمل ذمہ دار سمجھتا ہے اور صیہونی حکام کو خبردار کرتا ہے کہ وہ خود کو اس کی قیمت چکانے کے لیے تیار رکھیں۔جہاد اسلامی تحریک کے ترجمان طارق سلمی نے المسیرہ چینل سے گفتگو میں کہا کہ صیہونی دشمن کو اس جرم کی قیمت چکانی پڑے گی۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر