Latest News

یونیفارم سول کوڈ سے مسلمانوں کو باہر رکھا جاے : مسلم پرسنل لا بورڈ۔

نئی دہلی :  آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے یو سی سی سے متعلق مطالبہ پیش کیا ہے۔ بورڈ نے کہا ہے کہ جس طرح پارلیمانی کمیٹی سے یہ خبر آئی ہے کہ قبائلیوں کو یکساں سول کوڈ سے باہر رکھا جائے گا، اسی طرح مسلمانوں کو بھی اس سے باہر رکھا جائے۔ آرٹیکل 25 اور 29 ہمیں اس کے لیے تحفظ فراہم کرتے ہیں۔ ہمارا مسودہ تیار ہے۔ ہماری کل ایک اہم میٹنگ ہے۔ ہم ایک دو دن میں اپنا مسودہ بھیج دیں گے۔؟انڈیا ٹی وی کی خبر کے مطابق بورڈ نے کہا کہ ہم نے اپنے مسودے میں سوال اٹھایا ہے کہ کیا یکساں سول کوڈ کی ضرورت ہے؟ کیا سب کے قانون ایک جیسے ہوں گے؟ جبکہ آئین نے ہمیں بہت سی شقیں دی ہیں، جن میں برابری نہیں ہے۔ تو صرف فیملی لاش کو یکساں بنانا کیوں ضروری ہے؟بورڈ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ مسلمانوں کے ساتھ کسی نے کوئی بات چیت نہیں کی۔ ایسے میں یونیفارم سول کوڈ کیسے بنے گا؟ یہ بات سمجھ میں نہیں آتی۔ آخری لاء کمیشن نے 2018 میں ہم سے بات کی اور کہا کہ یکساں سول کوڈ کی ضرورت نہیں ہے۔ سمجھ میں نہیں آتا کہ حکومت کیا چاہتی ہے۔بورڈ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ لاء کمیشن کی جانب سے کی جانے والی کوششیں محض رسمی ہے۔ اگر ایک کروڑ لوگوں کی تجاویز آئیں تو اتنے کم وقت میں ان کو دیکھنا، پڑھنا اور ان پر عمل کرنا ممکن نہیں۔ کیونکہ مانسون اجلاس میں قانون لانے کی بات ہو رہی ہے۔ اسے صرف سیاسی ایشو بنایا جا رہا ہے اور حکومت عوام کی توجہ اصل مسائل سے ہٹانے کے لیے یہ چال چل رہی ہے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر