نئی دہلی: یکساں سول کوڈ (یو سی سی) پر بحث اور منی پور میں میتی اور کوکی برادریوں کے درمیان جھڑپیں میزورم کے وزیر اعلی زورمتھنگا کے لیے دو بڑے خدشات ہیں۔ ان خدشات کا اظہار انہوں نے ہندوستان ٹائمز کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ منی پور تنازعہ تشویشناک ہے، اس کے سیاسی حل کی ضرورت ہے۔ اس کے علاوہ، انہوں نے انٹرویو میں منی پور بحران، میزورم میں پناہ گزینوں کی آمد، یو سی سی اور نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) میں ان کے کردار کے بارے میں بات کی۔
منی پور میں تنازعہ کے حل کے بارے میں بات کرتے ہوئے، انہوں نے کہا، "میرا حل یہ ہے کہ منی پور اور مرکزی حکومتیں اکٹھے ہوں اور متعلقہ لوگوں (کوکی اور میتی کے لوگ) سے مشورہ کریں اور مرکزی حکومت کو اسے سیاسی طور پر حل کرنے دیں۔ یہ واحد حل ہے۔و۔
تاہم، میزورم کے وزیر اعلی زورمتھنگا نے کہا، ‘جہاں تک این ڈی اے کے رکن ہونے کا تعلق ہے، میری پارٹی این ڈی اے کے بانی اراکین میں سے ایک ہے، لیکن اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ ہم ہر پالیسی پر عمل کریں گے۔ جب کوئی مسئلہ میزو عوام کے مفاد کے خلاف آئے گا تو میری پارٹی اس پر مکمل اعتراض کرے گی۔
انہوں نے مزید کہا، "ایم این ایف (میزو نیشنل فرنٹ) نے یو سی سی کی سخت مخالفت کی ہے اور میرے وزیر داخلہ نے یو سی سی کو متعارف کرانے یا پاس کرنے کی مخالفت میں اسمبلی میں ایک قرارداد بھی لائی ہے۔ میں اور میری پارٹی یو سی سی کو یکسر مسترد کرتے ہیں۔ این ڈی اے کو ہماری حمایت ایشو پر مبنی ہے اور ہم میزورم کے خلاف جانے والے کسی بھی مسئلے کی حمایت نہیں کرتے، انہوں نے کہا کہ این ڈی اے دانشمندی کا مظاہرہ کرے گا اور سمجھے گا کہ یو سی سی جیسی چیز اس کی مدد نہیں کرے گی۔ زورمتھنگا نے کہا، ‘مجھے نہیں لگتا کہ وہ ایسا کوئی مسئلہ بنائیں گے، جس کی وجہ سے ایم این ایف کو این ڈی اے چھوڑنا پڑے۔
0 Comments