مظفر نگر: عزیز الرحمن خاں۔
مظفرنگر موضع کوال واردات کے دوران شاہنواز کی موت کے معاملے میں ایس آئی ٹی نے ملزمین کو کلین چٹ دے دی ہے۔ اب متاثرہ فریق کی جانب سے دائر مقدمہ کی سماعت شروع ہو گئی ہے۔ دفاع کے دلائل کے لیے 18 جولائی کی تاریخ مقرر کی گئی ہے۔
کزن سچن اور گورو کے قتل کے علاوہ شاہنواز کو بھی کوال واقعہ میں قتل کیا گیا تھا۔ ایس آئی ٹی نے شاہنواز کی موت کے معاملے میں ملزمین کو کلین چٹ دے دی تھی۔ مقتول کے والد نے عدالت میں دعویٰ دائر کیا تھا۔ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نمبر سات کے پریذائیڈنگ آفیسر شکتی سنگھ کیس کی سماعت کر رہے ہیں۔ سلیم عدالت پہنچے اور اپنا بیان ریکارڈ کرایا۔ سینئر وکیل انیل جندال نے دفاع کی طرف سے پیش ہوتے ہوتے ہوئے کہا کہ 18 جولائی کو جرح کے لیے مقرر کیا گیا ہے۔ ایس آئی ٹی نے کزن گورو اور سچن کے قتل کی جانچ کے بعد عدالت میں چارج شیٹ داخل کی تھی۔ 2018 میں سات مجرموں کو عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ شاہنواز موت کیس میں چھ ملزمان کو کلین چٹ دے دی گئی۔ ایس آئی ٹی کی رپورٹ کو سلیم نے عدالت میں چیلنج کیا تھا، جسے عدالت نے قبول کرلیا۔ متاثرہ نے 30 مئی 2018 کو مقدمہ دائر کیا تھا، جس میں رویندر سنگھ، پرہلاد، بشن، تندو، دیویندر اور جتیندر کو ملزم بنایا گیا تھا واضح ہوکہ 2013 میں کوال میں ہوئے تہرے قتل کے بعد مظفرنگر و قریبی اضلاع میں بھیانک فسادات پھوٹ پڑے تھے جسمیں قریب 50 افراد ہلاک ہوگئے تھے اور متعدد خواتین کی عصمت دری اور ژندہ جلانے کے دلدہلادینے والے واقعات پیش آئے تھے اور قریب 50ہزار مسلمان خانماں برباد ہو کر اپنے مواضعات سے ہجرت کرکے کیمپوں میں پناہ لینے پر مجبور ہوئے تھے اور آج بھی متعدد مواضعات میں درجنوں مساجد و مدارس بند پڑے ہیں اور کروڑوں کی ملکیت کی عیدگاہیں و قبرستانوں پر مسلمانوں کی رسائی نہیں ہے۔
0 Comments