ممبئی: ناگپور سے پونے جا رہی ایک پرائیویٹ بس بلڈھانہ ضلع کے سندھ کھیڑ راجا کے قریب پمپل کھوٹہ میں دردناک حادثے کا شکار ہوگئی۔ اس بس میں کل ۳۳مسافر سوار تھے۔ جس میں سے ۲۶؍ کی جل کر موت ہوگئی، مہلوکین میں تین بچے بھی شامل ہیں، بلڈھانہ ایس پی سنیل کڑاسنے نے بتایاکہ حادثہ میں بس کا ڈرائیور بچ گیا ہے، اس نے بتایا کہ ٹائر پھٹنے کے بعد حادثہ ہوا اور بس میں آگ لگ گئی، بعد میں بس کے ڈیزل ٹینک میں آگ پکڑ لی، جس سے آگ پھیل گئی۔ بس میں کل ۳۳ مسافر سوار تھے زیادہ تر کی موت جل کر ہوئی ہے۔
مہاراشٹر کے وزیر گریش مہاجن نے بتایاکہ پولس نے بس ڈرائیور اور کلینر کو حراست میں لے لیا ہے۔چشم دید کے مطابق ڈرائیور نے بس پر توازن کھود یا تھا، بس پہلے ایک لوہے کے کھمبے سے ٹکرائی پھر روڈ کے درمیان کنکریٹ کے ڈیوائڈر سے ٹکرا کر پلٹ گئی، بس بائیں طرف پلٹی جس سے بس کا دروازہ نیچے آگیا اور لوگوں کے پاس باہر نکلنے کا کوئی راستہ نہیں بچا، پولس نے بس سے لاشوں کو نکال لیا ہے۔ اے ڈی جی سنجے سکسینہ کے مطابق یہ جانچ کا موضوع ہے کہ پہلے بس کا ٹائر پھٹا یا پہلے کمبھے سے ٹکرائی، اور اس کے بعد پلٹی، جس سے آگ لگ گئی اور۲۵مسافر ہلاک ہوگئے۔ ان آٹھ مسافروں میں سے جنہوں نے کھڑکی توڑ کر اپنی جان بچائی تھی ان میں سے ایک مسافر کی دوران علاج موت ہوگئی۔ باقی سات کا علاج اسپتال میں چل رہا ہے، اب تک کل ۲۶ مسافر ہلاک ہوگئے ہیں، ان میں زیادہ تر مسافر ناگپور، وردھا اور ایوت محل کے تھے۔ موقع پر موجود لوگوں کا کہنا ہے کہ بس کا ڈیزل ٹینک پھٹ گیا، اس سے ڈیزل سڑک پر پھیل گیا، اور آگ لگ گئی، دیکھتے ہی دیکھتے آگ پوری بس کو اپنی چپیٹ میں لے لی۔بلڈھانہ کے ضلع کلکٹر ڈاکٹر ایچ پی تموڈ بس حادثہ میں زخمی لوگوں سے ملنے ضلع اسپتال پہنچے انہوں نے کہاکہ حادثہ میں ۲۶ لوگوں کی موت ہوگئی ہے، لاش کی شناخت کی جارہی ہے، ڈی این اے سے شناخت کے بعد لاش اہل خانہ کو سونپی جائے گی۔ حادثے میں زخمی مالیگائوں کے یوگیش رام داس گوئی نے بتایا کہ میں ودربھ ٹریولس کی بس میں بیٹھا تھا، ہماری گاڑی سمرویدھی ایکسپریس وے پر حادثہ کا شکار ہوئی اور گاڑی پلٹنے کے فوراً اس میں آگ لگ گئی، ہم تین چار لوگ شیشہ توڑ کر باہر آئے ہمارے باہر آتے ہی گاڑی میں دھماکہ ہوگیا، فائر ٹیم واقعہ کے دس سے پندرہ منٹ بعد وہاں پہنچ گئی اور آگ پر قابو پایا لیکن جب تک بہت سارے مسافر جل چکے تھے۔ مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ایک ناتھ شندے نے حادثے پر افسوس ظاہر کیا ہے، وزیر اعلیٰ ہائوس سے جاری بیان میں بتایاگیا کہ بلڈھانہ بس حادثے کے شکار مہلوکین کے اہل خانہ کو پانچ لاکھ روپئے اور زخمیوں کا علاج حکومت کی طرف سے فری میں کرایاجائے گا، شندے نے حادثے کی تحقیقات کا بھی حکم دے دیا ہے۔ مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ فڈنویس نے کہاکہ حکومت زخمیوں کے علاج کا خرچ برداشت کرے گی، ہم ضلع کے ساتھ ساتھ پولس انتظامیہ کے بھی رابطے میں ہیں، ہر طرح کی فوری امداد مہیا کرائی جائے گی۔ بتادیں کہ ودربھ ٹریولز ایم ایچ ۲۹ بی ای ۱۸۱۹، ۳۰ جون کو یہ بس شام پانچ بجے ناگپور سے پونے کے لیے روانہ ہوئی تھی۔ بس ناگپور سے پونے جا رہی تھی۔ یہ حادثہ ناگپور ممبئی سمرویدھی ہائے وے پر ایک بج کر ۲۶ منٹ کو پیش آیا۔ فائر بریگیڈ نے موقع پر پہنچ کر آگ پر قابو پالیا۔ بتایا جاتا ہے کہ بس میں یہ منظر دیکھنے کے بعد فائر مین بھی حیران رہ گئے۔پولیس نے موقع پر پہنچ کر پنچنامہ کیا ہے۔ مہلوکین میں رام داس پوکلے، کرن بدھاورے، ورشالی ونکر ، اس کے ساتھ ایک اور مسافر تھا جس کا نام نہیں معلوم نہیں ہوسکا، شرجان، میگھنا تائیڑے، تیجو رائوت، سنجیونی گھوٹے، آیوش گاڈگے، کیستوبھ کالے، سشیل کیلکر، کیلاس گنگائونے اس کے ساتھ بھی ایک مسافر تھا جس کا نام نہیں معلوم ہوسکا، ایشانت گپتا، گڑیا شیخ ، اس کے ہمراہ بھی ایک مسافر تھا جس کا نام نہیں معلوم ہوسکا، راج شری، یوگیش گوئی ہمراہ مسافر، رادھیکا کھڑسے ہمراہ مسافر، پرمیش کھوڈے، اونتی پوہنکر، نکھل پاٹھے، ششی کانت گج بھیے شامل ہیں۔ زخمیوں میں دانش شیخ اسماعیل، سندیپ ماروتی راٹھوڑ، یوگیش رام دیو، سائی ناتھ دھرم سنگھ پوار، ششی کانت ، پنکج رمیش چند شامل ہیں۔ حادثے پر وزیر اعظم نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے متاثرین کے لیے امداد کا اعلان کیا۔ وزیر اعظم کے دفتر نے ٹویٹ کیا کہ مہاراشٹر کے بلڈھانہ میں بس حادثے سے گہرا دکھ ہوا ہے۔ میرے نیک تمنائیں اور دعائیں جانیں گنوانے والوں کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں۔ زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا گو ہوں۔ مقامی انتظامیہ متاثرہ افراد کو امداد فراہم کر رہی ہے۔ بس حادثے میں جان گنوانے والوں کے لواحقین کو دو لاکھ روپے اور زخمیوں کو پچاس ہزار روپے وزیر اعظم قومی ریلیف فنڈ سے دیے جائیں گے۔ شیوسینا ادھو بالاصاحب ٹھاکرے (یو ٹی بی) کے سربراہ اور مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے نے ہفتہ کو کہا کہ بلڈھانہ میں اسمردھی ہائی وے پر ہونے والے المناک حادثے میں ۲۶لوگوں کی موت کا واقعہ صدمہ پہنچانے والی ہے۔ ریاستی حکومت کی آنکھیں اب کھل جانی چاہئیں۔ٹھاکرے نے اپنے ٹویٹ میں کہاکہ گزشتہ ایک سال میں اس شاہراہ پر ایسے حادثات ہوتے رہے ہیں اور اب تک ۳۰۰ سے زیادہ مسافر اپنی جان گنوا چکے ہیں۔ حکومت نے ایسے حادثات کی روک تھام کے لیے کوئی منصوبہ بندی نہیں کی۔ کم از کم بلڈھانہ کے واقعہ سے ریاستی حکومت کی آنکھیں کھل جانی چاہئیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ 'میں ان لوگوں کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں جنہوں نے حادثے میں اپنی جانیں گنوائیں۔صدر جمہوریہ دروپدی مرمو،نائب صدر جگدیپ دھنکھڑاور مرکزی وزیرداخلہ امت شاہ نے ہفتہ کو مہاراشٹر بلڈھانہ ضلع میں ہوئے سڑک حادثہ پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔صدر مرمو نے ٹوئیٹ کرکے اپنے تعزیتی پیغام میں ،”مہاراشٹر کے بلڈھانہ میں دل دہلانے دینے والے سانحہ میں بچوںاور خواتین سمیت کئی انمول زندگیوںکو ختم ہونا بے حد پریشان کرنے والا ہے۔ سوگوار خاندان کے لئے میری گہری تعزیت ہے۔ ایشور اس دکھ کو برداشت کرنے کے لئے لواحقین کو حوصلہ دے۔ میں زخمیوں کو جلد صحت یاب ہونے کی دعا کرتی ہوں۔“نائب صدر دھنکھڑ نے مائیکرو بلاگنگ سائٹ پر بھی لکھا ،” مہاراشٹر کے بلڈھانہ میں ایک افسوس ناک بس حادثہ میں لوگوں کی موت سے گہرا دکھ ہوا ہے۔ میری تعزیت غم میں ڈوبے خاندان کے ساتھ ہے۔ اس مشکل وقت میں انہیں طاقت اور دلاسا ملے ۔زخمیوں کو جلد صحت یاب ہونے کی دعا کرتا ہوں۔“ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے بھی مہاراشٹر میں ہوئے اس میں افسوس کا اظہار کیا ۔ امیت شاہ نے ٹوئیٹر پر تعزیتی پیغام میں کہا ،” مہاراشٹر کے بلڈھانہ ضلع میں سڑک حادثہ دل دہلانے والاہے ۔ دکھ کی اس کھڑی میں میری تعزیت ان لوگوں کے خاندان کے ساتھ ہے جنہوں نے اس بھیانک حادثہ میں اپنی جان گنوا دی۔ انتظامیہ کی طرف سے زخمیوں کو فوری علاج مہیا کرائی جا رہی ہے ۔ میں ایشور سے ان کے جلد صحت یاب ہونے کی دعا کرتا ہوں۔“
0 Comments