Latest News

مودی سر نیم تبصرے پر راہل گاندھی کو سپریم کورٹ سے بڑی راحت، ہائی کورٹ کے سزا کے فیصلے پر لگائی روک، پارلیمنٹ سیشن میں حصہ لے سکیں گے راہل گاندھی۔

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے مودی سر نیم سے متعلق ہتک عزت کے معاملہ میں اہم فیصلہ سناتے ہوئے کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو بڑی راحت دیتے ہوئے ہائی کورٹ کے ذریعے سنائی گئی سزا پر روک لگا دی ہے۔ اس دوران سپریم کورٹ نے تبصرہ کیا کہ ہائی کورٹ کا فیصلہ تبلیغ کی طرح ہے اور راہل گاندھی کو زیادہ سے زیادہ سزا دینا ضروری نہیں تھا۔ راہل گاندھی اب پارلیمنٹ کے اجلاس میں بھی حصہ لے سکیں گے۔
اس دوران عدالت نے شکایت کنندہ پورنیش مودی کے سینئر وکیل مہیش جیٹھ ملانی سے پوچھا جو راہول گاندھی کے خلاف بحث کر رہے تھے، کہ عدالت نے زیادہ سے زیادہ سزا کس بنیاد پر دی؟ اس سے بھی کم سزا بھی تو دی جا سکتی تھی، جس سے پارلیمانی حلقے کے عوام کے حقوق بھی پامال نہ ہوتھے۔ اس کے بعد سپریم کورٹ نے راہل گاندھی کو سنائی گئی سزا پر روک لگا دی ہے۔ جب تک اپیل زیر التوا ہے، سزا معطل رہے گی۔ راہل گاندھی اب پارلیمنٹ کے اجلاس میں بھی حصہ لے سکیں گے۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ گجرات ہائی کورٹ کے جج کا حکم پڑھنا بہت دلچسپ ہے۔ اس میں انہوں نے بہت تبلیغ کی ہے۔ اس کے ساتھ ہی سالیسٹر جنرل نے کہا کہ کئی بار سپریم کورٹ کو وجوہات نہ بتانے پر تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے، اسی لیے ہائی کورٹ تفصیلی وجوہات بیان کرتا ہے، اس طرح کے تبصرے قدرے حوصلہ شکن ہو سکتے ہیں۔

وہیں، جسٹس گوائی نے کہا ’’ہم جانتے ہیں کہ تبصرے حوصلہ شکنی کر سکتے ہیں، اسی لیے ہم انہیں لکھنے میں وقت لگاتے ہیں، جب تک کہ یہ بالکل واضح نہ ہو۔‘‘ دریں اثنا، راہل گاندھی کے وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے کہا کہ ایس جی صرف ایک پروفارما پارٹی ہیں۔ اس عدالت نے انہیں وقت دیا ہے۔ دوسری طرف جیٹھ ملانی نے کہا کہ وہ (راہول گاندھی) دلیل دیتے ہیں کہ بدنام کرنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا۔ جسٹس گوائی نے کہا ’’ہم پوچھ رہے ہیں کہ زیادہ سے زیادہ سزا سنانے کی وجہ کیا تھی؟ اگر انہیں ایک سال 11 ماہ کی سزا سنائی جاتی تو انہیں پارلیمنٹ سے نااہل قرار نہ دیا جاتا۔
کانگریس کے رکن پارلیمنٹ عمران پرتاپ گڑھی نے عدالت کے فیصلے پر کہا کہ ’’سچ کی جیت ہوئی ہے۔ ہمیں عدالت سے انصاف ملا۔ بی جے پی نے سازش کی ہے۔ سورج کو طلوع ہونے سے نہیں روکا جا سکتا، چاہے کتنے ہی بادل کیوں نہ ہوں۔‘‘
خیال رہے کہ 23 مارچ کو سورت کی سیشن عدالت نے راہل گاندھی کو مجرمانہ ہتک عزت کے مقدمے میں مجرم قرار دیا تھا۔ اس کے ساتھ انہیں دو سال کی سزا بھی سنائی گئی تھی۔ اس کے بعد راہل نے گجرات ہائی کورٹ میں عرضی داخل کر کے نچلی عدالت کے فیصلے پر روک لگانے کا مطالبہ کیا لیکن ان کی عرضی خارج کر دی گئی۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر