Latest News

’انڈیا‘ اور ’این ڈی اے ‘ کی ممبئی میں ایک ہی دن میٹنگ، حکمراں جماعت میں شامل نارتھ ایسٹ کی پارٹیوں کی اپوزیشن اتحاد میں شرکت کا امکان۔

ممبئی: لوک سبھا انتخاب ۲۰۲۴ میں بی جے پی کو اقتدار سے باہر کرنے کےلیے اپوزیشن اتحاد ’انڈین نیشنل ڈیولپمنٹ انکلیوژیو الائنس ‘ (انڈیا) کی تیسری میٹنگ ۳۱ اگست اور یکم ستمبر کو ممبئی کے گرینڈ حیات ہوٹل میں ہونے والی ہے۔ اسی درمیان این ڈی اے کی مہاراشٹر یونٹ نے بھی اسی دن یعنی یکم ستمبر کو میٹنگ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ حالانکہ اس میں مہاراشٹر حکومت نے شامل ایکناتھ شندے گروپ، بی جے پی اور اجیت پوار کا این سی پی گروپ شامل ہوگا۔ 
این سی پی میں دراڑ کے بعد ایک طرف جہاں شرد پوار اپوزیشن اتحاد کی میٹنگ میں شامل ہوں گے وہیں ان کے بھتیجے اور مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار کا گروپ حکمراں جماعت کے ساتھ شامل ہوگا۔ این سی پی اجیت پوار گروپ کے ممبر اسمبلی سنیل تٹکرے نے منگل کو اس کی اطلاع دی۔ اپوزیشن اتحاد ’انڈیا‘ کے لیڈران ۳۱ اگست کو ممبئی میں جمع ہوں گے، اسی دن مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکر ے گٹھ بندھن کے لیڈران کے اعزاز میں عشائیہ کا اہتمام کریں گے، اس کے اگلے دن صبح گیارہ بجے سے میٹنگ شروع ہوگی، اس میں ۲۶ پارٹیوں کے لوگ شامل ہوں گے، وہیں کانگریس نے دعویٰ کیا ہے کہ ۱۸ جولائی کو دہلی میں این ڈی اے کی میٹنگ میں شامل نارتھ ایسٹ کی کچھ پارٹیاں بھی انڈیا کی میٹنگ میں شامل ہوں گی۔ اپوزیشن کی میٹنگ کو لے کر کانگریسی لیڈر اشوک چوہان نے میڈیا سے کہاکہ بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے ایسا اشارہ دیا ہے کہ میٹنگ میں کچھ علاقائی پارٹیاں بھی شامل ہوسکتی ہیں، اپوزیشن میں وزیر اعظم کے عہدے کے امیدوار پر چوہان نے کہاکہ لوک سبھا انتخاب جیتنے کے بعد ہی وزارت عظمی کے عہدے کے امیدوار کے نام کا اعلان کیاجائے گا۔ دریں اثناء انڈیا اتحاد کی میٹنگ میں روانگی سے قبل آر جے ڈی سربراہ لالو پرساد یادو نے مرکزی حکومت اور وزیراعظم نریندر مودی پر بڑا حملہ کیا ہے۔ انہوں نے پٹنہ میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئےکہا کہ 'ممبئی میں نریندر مودی کے نریٹی (گلہ) پر چڑھنے جا رہے ہیں ہم لوگ، ہم نریندر مودی کا نریتی پکڑے ہوئے ہیں اور انہیں ہٹانا ہے ۔ ممبئی میں ہونے والے انڈیا اجلاس میں شرکت کےلئے پٹنہ سے روانگی کے وقت میڈیا سے بات کرتے ہوئے لالو یادو نے کہا کہ ممبئی میں، ہم نریندر مودی کے گلے پر چڑھنے والے ہیں، ہم نے نریندر مودی کا گلا پکڑ رکھا ہے، (انہیں) ہٹانا ہوگا ۔ لالو یادو کا بیان سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا۔میٹنگ میں لوک سبھا انتخابات سے قبل کچھ ریاستوں میں ہونے والے انتخابات کےلئے حکمت عملی تیار کرنا اور سیٹوں کی تقسیم پر تبادلہ خیال کرنے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔ اسکے علاوہ اجلاس میں انڈیا اتحاد کا نیا لوگو بھی جاری کرنے کی اطلاع ہے۔ کانگریس کے سینئر لیڈر اشوک چوان نے اشارہ دیا ہے کہ تقریباً ۲۶ سے ۲۷اپوزیشن اتحادی پارٹیاں میٹنگ میں شرکت کریں گی۔ ۳۱ اگست کی شام کو ممبئی میں ایک غیر رسمی اجتماع اور یکم ستمبر کو ایک اجلاس منعقد ہوگا۔
ادھر ممتا بنرجی نے جب سے یہ بیان دیا ہے کہ لوک سبھا انتخاب وقت سے پہلے ہو سکتا ہے، سیاسی سرگرمیاں بڑھ گئی ہیں۔ اب بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے بھی کچھ اسی طرح کا امکان ظاہر کیا ہے۔ نتیش کمار نے منگل کے روز اپنے ایک بیان میں کہا کہ مرکز میں بیٹھی بی جے پی حکومت قبل از وقت لوک سبھا انتخاب کرا سکتی ہے۔ایک تقریب میں نالندہ پہنچے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انتخاب کبھی بھی ہو سکتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ کوئی ضروری نہیں کہ انتخاب وقت پر ہو، مرکز والے پہلے بھی کرا سکتے ہیں۔ یہ بات ہم سات آٹھ ماہ سے کہہ رہے ہیں کہ یہ لوگ پہلے بھی انتخاب کرا سکتے ہیں، اس لیے اپوزیشن کو متحد ہونا چاہیے۔اپوزیشن اتحاد اِنڈیا کو لے کر پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں نتیش کمار نے کہا کہ میری کوئی ذاتی خواہش نہیں ہے۔ ہمارا مقصد ہے کہ سب لوگ متحد ہوں۔ اپوزیشن پارٹیوں کے اتحاد کی ممبئی میں ہونے والی میٹنگ میں نئی پارٹیوں کے شامل ہونے کے تعلق سے نتیش کمار کا کہنا ہے کہ ابھی کچھ بھی کہنا مناسب نہیں۔ جب لوگ اِنڈیا کے ساتھ جڑیں گے تو خود ہی پتہ چل جائے گا۔بہار میں ذات پر مبنی مردم شماری کو لے کر مرکزی حکومت کے ذریعہ سپریم کورٹ میں داخل کیے گئے حلف نامہ کے بارے میں پوچھے جانے پر وزیر اعلیٰ نے کہا کہ مردم شماری کرانے کا اختیار مرکز کو ہے، ہم لوگ تو یہاں شماری (گنتی) کرا رہے ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ کام تقریباً پورا ہو گیا ہے۔ ہم لوگ لگاتار یہ مطالبہ کر رہے تھے اور سبھی پارٹی کے لوگ جا کر ملے بھی تھے۔ جب مرکز نے کچھ نہیں کیا تب ہم نے بہار میں اپنی سطح پر شروع کیا۔ نتیش کمار کہتے ہیں کہ بہار میں یہ ایک اچھا کام ہو رہا ہے، اب کوئی اس کو روک رہا ہو تو ہم لوگ کیا کر سکتے ہیں۔ ذات پر مبنی شماری کے ساتھ ساتھ لوگوں کی معاشی حالت کو بھی جاننے کی کوشش ہو رہی ہے۔ اس سے ہر ذات کی ترقی کے لیے منصوبہ بنانے میں مدد ملے گی۔ یہ سب کے مفاد میں ہے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر