Latest News

اتراکھنڈ: رشی کیش میں ہندوتو گروپ نے ’جئے شری رام‘ کے نعرے لگاتے ہوئے تین مزارات کو شہید کردیا۔

دہرہ دون: (ایجنسی) سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی ہے جس میں ایک ہندوتوا تنظیم دیوبھومی رکھشا ابھیان کے ارکان کو رشی کیش کے امیت گرام علاقہ میں ہتھوڑے اور جے سی بی کی مدد سے مزار ڈھاتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ایک رپورٹ میں یہ تعداد تین ہےتو بعض میں دو بتائی گئی ہے۔۔
ویڈیو میں دو نوجوان ’جئے شری رام‘ کے نعرے لگاتے ہوئے مزارات کو منہدم کر رہے ہیں۔ وہیں ایک جے سی بی سے مزار کا توڑا گیا ملبہ ہٹاتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔اس دوران ایک شدت پسند کو یہ کہتے ہوئے بھی سنا جاسکتا ہے کہ ’ایسے سارے غیرقانوی مزار ہٹا دیئے جائیں گے، یہ دیو بھومی ہے، مزار بھومی نہیں‘۔

اس حرکت کو صارفین نے انتہائی شدت پسندانہ و منافرت پر مبنی جرم سے تعبیر کیا۔
’’ہم نے مردہ کو قبر کے اندر سے باہر پھینک دیا ہے۔ ان مزاروں میں رہنے والے تمام مرنے والوں کو باہر پھینک دیا جائے گا،‘‘ ایک اور حملہ آور کو یہ کہتے ہوئے سنا گیا کہ جے سی بی مشین منہدم درگاہ کا ملبہ صاف کر رہی ہے۔
’’جس زمین پر مزار بنائے گئے وہ پہاڑیوں کے دو ہندوؤں کی ہے۔ انہوں نے ہمیں ان کو گرانے کی اجازت دی۔ ہم نے یہ پولیس اہلکاروں کی موجودگی میں کیا،‘‘ دیو بھومی رکھشا ابھیان کے صدر سوامی درشن بھارتی نے کہا، اسے پی ٹی آئی نیوز ایجنسی نے رپورٹ کیا۔
انہوں نے مزید کہا "رشی کیش کے گمانی والا اور شیام پور علاقوں میں اس طرح کے 25-30 مزارات ہیں۔ ہم انہیں بھی گرا دیں گے۔ دیو بھومی میں مزار بنانا ہمارے مذہب پر حملہ ہے،‘‘ دریں اثنا، واقعہ کے سلسلے میں نامعلوم افراد کے خلاف تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی دفعہ 505 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر