نئی دہلی: راشٹریہ سویم سیوک سنگھ سے منسلک مسلم راشٹریہ منچ (ایم آر ایم) کی خواتین کے وفد نے لاء کمیشن کے چیئرمین جسٹس رتوراج اوستھی سے ملاقات کی۔ اس دوران وفد نے مجوزہ یکساں سول کوڈ (یو سی سی) پر اپنی تجاویز پیش کیں جس میں بنیادی طور پر لڑکیوں کی شادی کی کم از کم عمر کا تعین اور تعدد ازدواج کا خاتمہ شامل تھا۔
مسلم راشٹریہ منچ کی خواتین ونگ کی سربراہ شالنی علی کی قیادت میں تقریباً 20 خواتین کے ایک وفد نے پیر کو جسٹس اوستھی سے ان کے دفتر میں ملاقات کی اور ملک میں یو سی سی متعارف کرانے کے اقدام کی حمایت میں ایک میمورنڈم پیش کیا۔ اسے اس سے منسلک کرنے کا مشورہ دیا۔ تاکہ تعدد ازدواج نہ ہو سکے۔ اجلاس کے دوران منچ سے نکاح نامہ کا نمونہ بھی طلب کیا گیا ہے جو خواتین کے تحفظ کے لیے پیش کیا جا سکتا ہے۔ میٹنگ میں شالنی علی کے ساتھ ظاہرہ بیگم، ببلی پروین، شمع خان، انور جہاں، پروفیسر شاداب تبسم، پروفیسر شیریں، ڈاکٹر شاہین جعفری، پروفیسر سونو بھٹی اور دیگر خواتین نے شرکت کی۔
میٹنگ کے دوران جسٹس اوستھی نے کہا کہ یو سی سی کے مسودے کو لے کر سماج کے مختلف طبقوں میں کافی الجھن ہے، لیکن لوگوں کو کسی بھی چیز سے پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ اجلاس میں یہ بات واضح طور پر سامنے آئی کہ یو سی سی ملک کے لوگوں کو بلا لحاظ مذہب بااختیار بنائے گی۔
0 Comments