Latest News

دانش علی کو پارلیمنٹ میں گالی دینے والے بی جے پی کے ایم پی کو برخاست کیا جائے اور اس کے خلاف سخت قانونی کاروائی کی جائے: مولانا بدر الدین اجمل۔

نئی دہلی: آل انڈیا یونائیٹیڈ ڈیموکریٹک فرنٹ کے قومی صدر و رکن پارلیمنٹ مولانا بدر الدین اجمل نے بی ایس پی سے رکن پارلیمنٹ جناب دانش علی صاحب کو لوک سبھا میں گالی دینے والے بی جے پی کے ایم پی کو لوک سبھا سے برخاست کرنے کی مانگ کی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ صرف دانش علی صاحب کی بے عزتی نہیں ہے بلکہ بی جے پی کہ ایم پی نے پوری مسلم قوم کو گالی دی ہے اور اسے دہشت گرد کہا ہے، اور چونکہ یہ لوک سبھا میں بحث کے درمیان ہوا ہے اس لئے یہ پارلیمنٹ کی بھی توہین ہے، اسلئے اس ایم پی کو فورا برخاست کیا جانا چاہئے تاکہ یہ دوسروں کے لئے سبق بنے اور آئندہ کوئی اس طرح کی حرکت نہ کرے۔ لوک سبھا کے اسپیکر صاحب کو اس نفرتی ایم پی پر کاروائی کرنے میں ذرا بھی تاخیر نہیں کرنی چاہئے کیونکہ اُس نے پارلیمنٹ جیسی جگہ میں جہاں قانون سازی ہوتی ہے اسی جگہ قانون اور،لک کے سمودھان کی دھجیاں اڑائی ہے جو انتہائی شرمناک ہے، اسلئے پارلیمنٹ کے احترام اور اس کے وقار کو باقی رکھنے کے لئے اس گالی باز ایم پی کے خلاف سخت کاروائی ضروری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس شرمناک واقعہ پر جس نے دنیا بھر میں پارلیمنٹ کی مٹی پلید کردی پردھان منتری خاموش ہیں اور بی جے پی دباؤ میں آنے کے بعد صرف وجہ بتاؤ نوٹس جاری کرر ہی ہے۔ مولانا نے کہا کہ یوں تو بی جے پی کے لوگ مسلمانوں کو رات دن گالیاں، اور ان کو دھمکیا دیتے ہی رہتے ہیں مگر پارلیمنٹ کے اندر جب کاروائی چل رہی تھی اُس وقت کسی رکن پارلیمنٹ کو اس طرح کی گالی دینا اور اس کی پوری قوم کو گالی دینا یہ پارلیمنٹ کی تاریخ میں پہلی بار ہوا ہے۔ مولانا نے کہا کہ21 ستمبر کی شب پارلیمنٹ میں چندریان 3- کی کامیابی پر بحث چل رہی تھی، چونکہ یہ کوئی bill نہیں تھا اور اس مبارکبادی کا سلسلہ صبح سے چل رہا تھااسلئے اکثررکن پارلیمنٹ اپنی تقریر کرکے وہاں سے نکل جارہے تھے اسلئے اپوزیشن کے اکثر ایم پی موجود نہیں تھے۔ چنانچہ جب رات کے دس بجے کے قریب ساؤتھ دہلی کے بی جے پی کا ایم پی رمیش بیدھوری اپنی تقریر کررہا تھا اس وقت دانش علی صاحب نے کسی بات پر اس کو ٹوکا بس پھر جو گھٹیا اور بازاری زبان اُس بی جے پی کے ایم پی نے دانش علی کے خلاف استعمال کی ہے اسے پوری دنیا نے دیکھا اور سنا ہے۔ ایسے تو بی جے پی کے اس ایم پی کی تاریخ ہی گالی گلوج والی رہی ہے مگر اس واقعہ کا شرمناک پہلو یہ تھا کہ جب یہ گالی بک رہا تھا، مسلمانوں کی توہین کر رہا تھا اور پارلیمنٹ کے وقار کو اپنے پاؤں تلے روند رہا تھا، اُس وقت ٹھیک ان کے ساتھ بیٹھے بی جے پی کے دو سینئر لیڈر اور سابق مرکزی وزراء روی شنکر پرساد اور ڈاکٹر ہرش وردھن ہنس رہے تھے۔مولانا نے کہا کہ دانش علی صاحب ایک سینئر اور باعزت لیڈر ہیں اُن کی یہ بے عزتی ناقابل معافی ہے۔انہوں نے کہا کہ د انش بھائی کی اس لڑائی میں ہم سب ان کے ساتھ ہیں کیوں کہ یہ صرف ان کی نہیں بلکہ ہندوستان کے آئین کو بچانے کی لڑائی ہے۔میں اس سلسلہ میں اسپیکر صاحب کو بھی خط لکھ رہا ہوں۔

سمیر چودھری۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر