Latest News

ایودھیا کے سنت پرمہنس آچاریہ کی جانب سےادھیانیدھی اسٹالن کے سر پر ۱۰ کروڑ روپے کے انعام کا اعلان،اسٹالن اپنے بیان پر قائم۔

ایودھیا: ایودھیا کے سنت پرمہنس آچاریہ نے پیر کو ڈی ایم کے لیڈر ادھیانیدھی اسٹالن کا تلوار کا استعمال کرتے ہوئے علامتی طور پر ’سر قلم‘ کیا اور پھر ’سناتن دھرم‘ پر مؤخر الذکر کے تبصرے کے خلاف احتجاج میں پوسٹر کو جلادیا۔آچاریہ نے یہیں نہیں رکے، انہوں نے اسٹالن کے سر پر 10 کروڑ روپے کے انعام کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی اور اسٹالن کا سر قلم کرنے میں ناکام رہا تو وہ خود اس کام کو پورا کریں گے۔
پرمہنس ماضی میں تنازعات کو ہوا دینے کے لیے جانے جاتے ہیں۔ اس سے قبل، انہوں نے رام چرتماناس کے خلاف اپنے تبصرے پر بہار کے ایک وزیر کی زبان کاٹنے پر 10 کروڑ روپے کے انعام کا اعلان کیا تھا۔وہ اس سے قبل بالی ووڈ اسٹار شاہ رخ خان کو بھی دھمکیاں دے چکے ہیں۔
تمل ناڈو کے وزیر ادھیانیدھی اسٹالن، جو وزیر اعلی ایم کے اسٹالن کے بیٹے ہیں،نے سنیچر کویہ کہہ کر تنازعہ کھڑا کر دیا تھا کہ سناتن دھرم مچھر، ڈینگو اور ملیریا کی طرح ہے، جسے “ختم کرنا ہوگا۔

ادھر تمل ناڈو کے وزیر اعلی ایم کے اسٹالن کے بیٹے ادھیانیدھی اسٹالن چنئی میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے بیان پر قائم ہیں۔ لوگوں نے ان کے بیان کو غیر ضروری طور پر نسل کشی سے جوڑادیاہے۔واضح ہو کہ بی جے پی آئی ٹی سیل کے سربراہ امل مالویہ نے ادھیانیدھی کے بیان کو نسل کشی کے لیے اکسانے والا قرار دیا تھا۔ جس کے بعد ادھیانیدھی نے کہاکہ پی ایم مودی بھی ‘کانگریس مکت بھارت کی بات کرتے ہیں تو کیا اس کا مطلب یہ ہے کہ کانگریسوں کو مار دیا جانا چاہیے؟
واضح ہو کہ تمل ناڈو کے وزیر اسپورٹس و یوتھ سروسز ادھیاندھی اسٹالن نے کہا تھا کہ سناتن دھرم مچھر، ڈینگو اور ملیریا کی طرح ہے اور اس کا خاتمہ ہونا چاہیئے۔ ادھیاندھی اسٹالن چیف منسٹر ٹمل ناڈو ایم کے اسٹالن کے فرزند ہیں اور انہوں نے سناتن دھرم کے خاتمہ سے متعلق پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے یہ بیان دیا جس پر بی جے پی چراغ پا ہے۔ ٹمل ناڈو پروگریسیو رائٹرس فورم نے اس پروگرام کا اہتمام کیا تھا۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر