Latest News

آندھرا کے سابق وزیر اعلیٰ چندرابابو نائیڈو گرفتار، ٹی ڈی پی کارکنان مشتعل۔

وجے واڑہ: آندھرا کے سابق وزیر اعلیٰ اور ٹی ڈی پی سربراہ چندرابابو نائیڈو کو انسداد بدعنوانی ایکٹ کے تحت گرفتار کر لیا گیا ہے۔ چندرا بابو کو آج صبح 6 بجے گرفتار کیا گیا۔ چندرا بابو نائیڈو کے خلاف آئی پی سی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ سوشل میڈیا پر یہ معلومات دیتے ہوئے ٹی ڈی پی نے کہا کہ آندھرا پردیش کے کرمنل انویسٹی گیشن ڈپارٹمنٹ (سی آئی ڈی) نے ٹی ڈی پی سربراہ اور آندھرا پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ این چندرابابو نائیڈو کو نندیال میں گرفتار کیا ہے۔
ٹی ڈی پی نے اس کا ایک ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر شیئر کیا ہے۔ دوسری جانب ٹی ڈی پی سربراہ اور آندھرا پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ این چندرا بابو نائیڈو کے وکیل کا کہنا ہے کہ ہائی بلڈ پریشر اور شوگر کا پتہ لگانے کے بعد سی آئی ڈی چندرا بابو کو طبی معائنہ کے لیے لے گئی ہے۔ ہم ضمانت کے لیے ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹا رہے ہیں۔ بتایا گیا کہ چندرا بابو نائیڈو کو ہفتہ کو سی آئی ڈی نے سکل ڈیولپمنٹ اسکام کیس میں بدعنوانی کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ نائیڈو کے خلاف لگائی گئی دفعات غیر ضمانتی ہیں۔ اس معاملے کی ایف آئی آر 2021 میں درج کی گئی تھی۔
چندرا بابو نائیڈو کو طبی معائنہ کے لیے نندیال اسپتال لے جایا گیا، جس کے بعد انہیں عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ ہفتہ کے اوائل میں، سی آر پی سی کی دفعہ 50 (1) (2) کے تحت چندرابابو نائیڈو کی گرفتاری کا وارنٹ جاری کیا گیا تھا۔ چندرابابو نائیڈو کو اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ نندیال قصبے میں ایک جلسہ عام میں تقریر کرنے کے بعد اپنی وینٹی وین میں آرام کر رہے تھے۔ اس معاملے میں پولیس نے کہا کہ عدالت کو تمام تفصیلات اور مواد دستیاب کر دیا گیا ہے۔ چندرا بابو نائیڈو نے پولیس کے ساتھ تعاون کرنے پر اتفاق کیا اور انہیں ان کے قافلے میں لے جایا جائے گا۔
ادھر، امراوتی میں پولیس نے چلکالوریپیٹ میں ٹی ڈی پی کے متعدد کارکنوں کو اس وقت گرفتار کر لیا جب انہوں نے اپنے لیڈر اور آندھرا پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ این چندرابابو نائیڈو کو لے جانے والی پولیس گاڑی کو روکنے کی کوشش کی۔نائیڈو کو گرفتاری کے بعد نندیال سے وجئے واڑہ لایا جا رہا تھا ۔ہجوم کو منتشر کرنے کے لئےپولیس کو لاٹھی چارج بھی کرنا پڑا جس کے نتیجے میں کچھ ٹی ڈی پی کارکنان کے ساتھ احتجاجی مظاہرے کی کوریج کرنے والے چند میڈیا اہلکار بھی زخمی ہوئے۔
اطلاعات کے مطابق پالناڈو ضلع کے چلکالوریپیٹ میں اس وقت کشیدگی پیدا ہوگئی جب خواتین سمیت ٹی ڈی پی کے حامیوں کی بڑی تعداد نائیڈو کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کے لیے ہائی وے پر بیٹھ گئی۔ احتجاج کی وجہ سے زبردست ٹریفک جام ہوگیا اور نائیڈو کو لے جانے والی پولیس کی گاڑی کو آدھے گھنٹے سے زیادہ رکنا پڑا۔بالاخرنائیڈو خود گاڑی سے نیچے اترے اور اپنے حامیوں سے قافلے کے لیے راستہ صاف کرنے کی درخواست کی۔
ٹی ڈی پی لیڈر کی گرفتاری کے بعد پارٹی کے کارکنوں نے زبردست احتجاج شروع کر دیا ہے۔ چونکہ نائیڈو کو نندیال سے بذریعہ سڑک لایا جا رہا تھا،اس لئے ٹی ڈی پی کارکن احتجاج کرنے کے لیے راستے میں کئی مقامات پر جمع ہو گئےاور پولیس کو کئی جگہوں پر روکاوٹوں کا سامناکرنا پڑا۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر