تل ابیب : اسرائیل ۔حماس جنگ کے درمیان اسرائیل نے اپنے شہریوں کے لیے ایڈوائزری جاری کر دی ہےجس میں اسرائیلی شہریوںسے مسلم ملکوں کو چھوڑدینے کا حکم دیاگیا ہے۔ اسرائیل کے وزیر اعظم دفتر نے اپنے شہریوں کے لیے جو ایڈوائزری جاری کی ہے اس میں کہا گیا ہے کہ ترکی، مصر، ارد، متحدہ عرب امارات (یو اے ای)، بحرین اور مراکش سمیت کسی بھی مشرق وسطیٰ ملک یا عرب ممالک کا سفر کرنے سے بچیں۔ علاوہ ازیں کئی دیگر مسلم ممالک کا سفر کرنے سے بچنے کے لیے بھی الرٹ جاری کیا گیا جن میں ملیشیا، بنگلہ دیش، انڈویشیا، مالدیپ شامل ہیں۔
وزیر اعظم دفتر اور اسرائیلی وزارت خارجہ میں قومی سیکورٹی کونسل نے مشترکہ بیان جاری کر بتایا کہ بیرون ممالک میں اسرائیلی عوام خطرے میں ہیں۔ اس لیے مصر (سنائی سمیت)، اردن اور مراکش کے لیے سفری الرٹ کی سطحمیں اضافہ کر دیا گیا ہے۔ اس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ جب سے حماس-اسرائیل جنگ شروع ہوئی ہے تب سے دنیا کے کئی ممالک اور خاص طور سے مشرق وسطیٰ کے عرب ممالک میں اسرائیل مخالف مظاہرے میں تیزی آئی ہے۔ یہودی اور اسرائیلی علامتوں کے خلاف دشمنی اور تشدد کا مظاہرہ کیا گیا ہے۔ عالمی جہاد کی بیان بازی بھی عروج پر ہے جو دنیا بھر میں اسرائیلیوں اور یہودیوں کو نقصان پہنچانے کی اپیل کر رہی ہے۔ اسی کو پیش نظر رکھتے ہوئے قومی سیکورٹی کونسل نے یہ فیصلہ کیا ہے۔
اس درمیان اسرائیل-حماس جنگ معاملے پر مصر میں ایمرجنسی میٹنگ طلب کی گئی ہے۔ اس میں مشرق وسطیٰ کے لیڈران سمیت مغرب کے افسران بھی شامل ہو رہے ہیں۔ مصر کی سرکاری میڈیا رپورٹ کے مطابق مصر میں آج ہونے والی اس میٹنگ میں امن و امان قائم کرنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا جائے گا اور جنگ بندی کو لے کر قرارداد بھی لایا جا سکتا ہے۔ اس میٹنگ میں حصہ لینے والوں میں قطر، یو اے ای اور فلسطینی اتھارٹی کے لیڈران شامل ہیں۔ سرکاری الاحرام اخبار کے مطابق اٹلی، اسپین، گریس اور کناڈا کے وزیر اعظم اور یوروپی کونسل کے چیف بھی میٹنگ میں حصہ لے رہے ہیں۔ اخبار کی رپورٹ کے مطابق جرمنی، فرانس، برطانیہ اور جاپان کے وزیر خارجہ بھی اس میں شریک ہوں گے۔
0 Comments