اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے اسرائیل-فلسطین جنگ پر ‘مرکزی حکومت کے موقف کے خلاف کسی بھی سرگرمی’ کے خلاف خبردار کرنے کے چند دن بعد، سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ کو مبینہ طور پر فلسطین کی حمایت کرکے ‘دشمنی کو بڑھاوا’ دینے والے بتاکر گزشتہ ہفتہ حمیر پور میں ایک مولوی کو گرفتار کیا گیا-انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق گرفتار مولوی کی شناخت سہیل انصاری (23 سال) کے طور پر ہوئی ہے۔ گزشتہ جمعہ (13 اکتوبر)، انصاری اور ایک اور مولوی عاطف چودھری کے خلاف IPC کی دفعہ 153A (دو گروپوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینا) اور 505 (2) (طبقوں کے درمیان دشمنی، نفرت یا بدخواہی پیدا کرنے یا اسے فروغ دینے کے بیانات) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا پولیس کا کہنا ہے کہ چوہدری مفرور ہے۔ دریں اثنا، اسرائیل فلسطین تنازعہ کے سلسلے میں واٹس ایپ پر مسلمانوں کے خلاف قابل اعتراض ریمارکس کرنے پر جمعہ کو بریلی میں ایک ڈاکٹر کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا گیا۔ اسے ابھی تک گرفتار نہیں کیا گیا۔
ہمیر پور پولیس کے ایک سینئر افسر نے کہا، "ہم نے انصاری کو گرفتار کر لیا ہے اور دیگر ملزمان کی تلاش کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔”
پولیس کے مطابق مولوی سہیل انصاری نے سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا تھا کہ وہ فلسطین کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ایک اور پوسٹ میں اس نے مبینہ طور پر لوگوں کو ایک مسجد میں جمع ہونے کے لیے بلایا تھا۔ افسر نے کہا، ‘ملزم نے سوشل میڈیا پر کچھ تبصرے بھی کیے، جن پر پابندی ہے اور یہ امن و امان کے مسائل پیدا کرسکتے ہیں-
اسی وقت، جمعہ کو بریلی کے ایک نجی اسپتال میں کام کرنے والے ڈاکٹر پرمیندر مہیشوری کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 153 اے (دو گروہوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینا) اور 295 اے (جان بوجھ کر اور بدنیتی پر مبنی عمل، جس کا مقصد کسی کے مذہب یا مذہبی عقائد کو تباہ کرنا ہے۔ آئی پی سی (کسی شخص کی توہین اور مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانا) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
0 Comments