غزہ: اسرائیل نے غزہ میں القدس اسپتال کو خالی کرنے کی دھمکی دینے کے چند گھنٹوں بعد ہی اس کے آس پاس کے علاقے پر بمباری کرکے کئی عمارتوں کو کھنڈر بنادیا جب کہ ایک مسافر بس کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل کی بمباری میں القدس اسپتال کا ایک حصہ گرگیا جب کہ آس پاس کی کئی عمارتیں منہدم ہوگئیں۔ گزشتہ 23 روز کے دوران اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 8 ہزار 5 ہوگئی جب کہ 20 ہزار کے قریب زخمی ہیں۔
خبررساں ایجنسی شہاب کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جہاد تحریک نے کہا ہے کہ صیہونیوں کی جانب سے غزہ پر زمینی جارحیت چند روز قبل شروع ہوئی تھی اور دشمن کھلے علاقے پر حملہ کرنے کے علاوہ کوئی کامیابی حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکا۔
اسلامی جہاد نے اعلان کیا کہ دشمن نے غزہ کے کھلے علاقوں میں فضائی حملے کیے اور یہ کارروائی عام شہریوں کے خلاف جنگی جرم ہے۔اعلان میں مزید کہا گیا ہے کہ مزاحمت ثابت قدم ہے اور اپنی جدوجہد کو جاری رکھے ہوئے ہے اور دشمن کے منصوبوں اور اہداف کو ناکام بنا سکتی ہے۔فلسطینی مزاحمت کاروں نے صیہونی حکومت کے ٹینکوں کے لیے ٹریپ بنائے اور انہیں غزہ کی جنوبی سرزمین میں تھوڑے اندر داخل ہونے کے بعد گائیڈڈ میزائلوں سے نشانہ بنایا۔
صیہونیوں کو اس مشن میں بہت نقصان پہنچا ہے۔صیہونی حکومت کے ٹینکوں کو مزاحمتی گروپوں کی طرف سے گائیڈڈ میزائلوں سے نشانہ بنانے کے بعد صیہونی حکومت کے بمبار طیاروں نے غزہ کے بہت سے علاقوں پر شدید بمباری کی۔صیہونی حکومت کی جانب سے رہائشی علاقوں پر حملے بین الاقوامی اداروں کی مخالفت کے باوجود جاری ہیں اور اس جنونی حکومت نے طبی مراکز بشمول قدس اسپتال کے اہلکاروں کو خبردار کیا ہے کہ وہ اس اسپتال کو خالی کردیں۔ تاہم اسپتال انتظامیہ نے اعلان کیا ہے کہ ۴۰۰ مریضوں کو منتقل کرنا ممکن نہیں ہے۔
ادھر پیر کو اسرائیل نے ٹینکوں کے ذریعے غزہ میں زمینی کارروائی میں پیشرفت کی مگر حماس کا کہنا ہے کہ غاضب فوج کو پسپا کر دیا گیا ہے۔الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی ٹینکوں نے غزہ شہر کے نواح میں پہنچ کر شمال سے جنوب میں جانے والی اہم شاہراہ کو بند کر دیا تھا۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسرائیلی ٹینک صلاح الدین اسٹریٹ تک پہنچ گئے تھے جس کے بعد وہاں شدید جھڑپیں ہوئیں۔ایک مقامی رہائشی نے بتایا کہ ٹینکوں نے صلاح الدین روڈ بند کر دیا تھا اور وہاں سے گزرنے والی ہر گاڑی کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی۔مگر غزہ میں حماس حکومت کے عہدیدار سلمیٰ معروف نے بتایا کہ اسرائیلی ٹینک غزہ شہر کے نواح سے پسپا ہوگئے ہیں۔ انہوں نے ایک بیان میں بتایا کہ اسرائیل کی جانب سے رہائشی علاقوں میں کوئی زمینی پیشرفت نہیں ہوئی، صلاح الدین اسٹریٹ میں غاضب فوج کے چند ٹینک اور ایک بلڈوزر پہنچا تھا جن کی جانب سے دو سویلین گاڑیوں کو نشانہ بنایا۔ان کا کہنا تھا کہ ہماری مزاحمت نے ٹینکوں اور بلڈوزر کو پسپا کر دیا ہے اور اس وقت صلاح الدین روڈ پر غاضب فوج کی کوئی گاڑی موجود نہیں جبکہ شہری نقل و حرکت معمول پر آچکی ہے۔دریں اثنا خان یونس کے مشرق میں باڑ کے قریب مجاہدین اور قابض فوج کے درمیان شدید مسلح جھڑپیں ہوئیں اور القسام بریگیڈز نے بیت لاہیا کے شمال مغرب میں گھسنے والی قابض فوج کو حیران کر دیا اور انہیں ال یاسین اور مارٹر گولوں سے نشانہ بنایا۔ القدس بریگیڈ نے کہاکہ ہم نے غزہ کے مشرق میں ایک سخت گھات میں اسرائیلی بکتر بند فوج کو پھنسایا -اسلامی جہاد تحریک کے فوجی دستے القدس بریگیڈز نے پیر کے روز کہا کہ اس کے جنگجوؤں نے غزہ کی پٹی میں زیتون محلے کے مشرق میں ایک وسیع گھات میں اسرائیلی فوج دبوچ لیا ، ہم تصدیق کرتے ہیں کہ قابض فورس کی صفوں میں ہلاکتیں ہوئیں ، اس نے یہ بھی اطلاع دی کہ اس کے جنگجو زیتون کے جنوب مشرق میں حملہ آور افواج کو پسپا کرنے اور روکنے کے لیے پرتشدد جھڑپوں میں مصروف ہیں۔اس سے قبل حماس تحریک کے عسکری بازو القسام بریگیڈز نے اعلان کیا تھا کہ اس نے دو اسرائیلی گاڑیوں کو نشانہ بنایا ہے جو غزہ شہر کے مشرق میں واقع زیتون کے پڑوس میں تھی، اس پر ال یاسین۱۰۵کے ساتھ حملہ کیا گیا۔خیال رہے کہ اسرائیل کی جانب سے حالیہ دنوں میں شمالی غزہ بشمول غزہ شہر میں موجود ۱۱لاکھ رہائشیوں کو جنوب منتقل ہونے کی دھمکی دی گئی ہے۔اب تک اسرائیلی حملوں میں۸ ہزار تین سو سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔۳۰ اکتوبر کی دوپہر کو بھی غزہ کے مختلف حصوں پر اسرائیل کی جانب سے فضائی بمباری کی گئی، مگر اس سے ہونے والے جانی نقصان کے بارے میں ابھی رپورٹس سامنے نہیں آئیں۔وزارت صحت کے ترجمان کے مطابق اب تک اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں کم از کم ۱۲۴ طبی ورکرز شہید ہو چکے ہیں جبکہ ۳۲طبی مراکز بند ہو چکے ہیں۔
ترجمان نے بتایا کہ اسرائیل کی جانب سے ۲۹ اکتوبر سے دانستہ طور پر اسپتالوں کو ہدف بنایا جا رہا ہے خاص طورپر ترکش فرینڈ اسپتال پر حملے کیے گئے ہیں، جو غزہ کا واحد کینسر اسپتال ہے۔ دیر شام حماس نے اسرائیلی قیدی خواتین کا ویڈیو پیغام نشرکیا جسے الجزیرہ سمیت عالمی میڈیا نے بھی شائع کیا ہے۔ ویڈیو پیغام میں اسرائیلی خواتین نے کہاکہ ’’نیتن یاہو ہم ۲۳ دنوں سے حماس کی قید میں ہیں، ہمیں باہر نکالا جائے، کوئی ہمیں نہیں ڈھونڈ رہا ہے ہم جانتے ہیں کہ کل قیدیوں کے اہل خانہ کے لیے ایک پریس کانفرنس تھی، اور ہم یہ بھی جانتے ہیں کہ جنگ بندی ہونی تھی، اور آپ ہمیں رہا کرنے والے تھے۔ ہمیں رہا کروانا چاہیے تھا، کیوں کہ آپ نے وعدہ کیا تھا کہ رہا کرایا جائے گا لیکن آپ سیاسی، سیکورٹی اور فوجی ناکامی سے دوچار ہیں، آپ کی اس ناکامی کی وجہ سے جو آپ نے ۷ اکتوبر کو کی تھی، کیونکہ نہ کوئی سپاہی اس جگہ موجود تھا اور نہ ہی کوئی ہمارے پاس آیا اور نہ ہی یہاں کسی نے ہمارا دفاع کیا۔ اور ہم معصوم اور سادہ لوح شہری ہیں، وہ شہری جو ریاست کو ٹیکس ادا کرتے ہیں۔ تم ہمیں مار رہے ہو، کیا تم ہم سب کو مارنا چاہتے ہو؟ تم چاہتے ہو کہ فوج ہمیں ماردے، کیا یہ کافی نہیں کہ تم نے سب کو ذبح کر دیا، کیا تمہارے لیے یہ کافی نہیں کہ وہاں اسرائیلی شہری مارے گئے، اب ہمیں رہا کرو، رہا کرو۔ ان کے شہری اور قیدی (یعنی فلسطینی) کو رہا کرو، ہمیں رہا کرو، ہم سب کو رہا کرو، ہم اپنے اہل خانہ کے پاس واپس جانے کے مستحق ہیں۔ دوسری جانب حماس کی قید میں یرغمالی خواتین کے ویڈیو پیغام پر اسرائیلی وزیراعظم نے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔نیتن یاہو کا کہنا تھاکہ حماس کی جانب سے نشرکی جانے والی ویڈیو نفسیاتی پروپیگنڈا کے سوا کچھ نہیں۔انہوں نے کہا کہ میرا دل تمہارے ساتھ ہے، یرغمالیوں کی بحفاظت واپسی کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھائے جائیں گے۔حماس رہنما عزت الرشق نے کہاکہ ہم نے انہیں آغاز میں بھی شکست دی اور ہم انہیں اختتام پر شکست دیں گےانہوں نے کہاکہ دہشت گرد غاصب صہیونیوں اور ان کی نازی فوج کی جانب سے اپنی اسٹریٹجک شکست کے بعد بحالی کی کوششیں ناکام ہو چکی ہیں اور ناکام رہیں گی۔ (غزہ میں) یہاں وہاں دراندایوں کی کوشش جنہیں پرتشدد، وحشیانہ بمباری کی مدد بھی حاصل تھی اس کے باوجود وہ آدھے گھنٹے سے زیادہ نہیں ٹھہر سکے یہ ایک بار پھر واضح کرتا ہے کہ دشمن کی دہشت گرد فوج الجھن اور بحران کا شکار ہے، انہوں نے کہاکہ جدوجہد کا استعارہ، غزہ غاصبوں کا قبرستان بن رہا ہے اور ہمارے ہیروز قاسم بریگیڈز کے کمانڈرز اور تمام مزاحمتی قوتیںبہترین حوصلے اور تیاری میں ہیں کیونکہ وہ پورے اعتماد اور یقین کے ساتھ، پُرسکون اعصاب کے ساتھ دشمن کی فوج کا مقابلہ کر رہے ہیں وہ دشمن کو بھاری نقصان پہنچا رہے ہیں اور ان کے ٹینکوں اور گاڑیوں پر بمباری کرکے انہیں پسپا کررہے ہیں۔
0 Comments