Latest News

مراٹھا ریزرویشن آندولن بے قابو، کئی ممبران اسمبلی کے گھر پھونکے، این سی پی کا دفتر نذرآتش۔

ممبئی/مجلگاؤں: مہاراشٹر میں مراٹھا ریزرویشن پرتشدد ہوگیا۔ اس کا مطالبہ کرنے والے مظاہرین نے پیر کو بیڈ میں دو ایم ایل اے کے گھروں کو آگ لگا دی، جبکہ شرد پوار کے دھڑے کے این سی پی کے دفتر کو بھی نذر آتش کیا۔ مظاہرین نے بیڈ کے مجلگاؤں میں ایم ایل اے پرکاش سولنکی کے گھر اور دفتر پر پتھراؤ کیا۔ سینکڑوں مظاہرین نے یہاں درجنوں بائک اور کاریں بھی جلا دیں۔ اسی وقت، دیر شام، بیڈ میں این سی پی کے ایک اور ایم ایل اے سندیپ کشر ساگر کے گھر کو بھی جلا دیا گیا۔
اس سال اگست سے مراٹھا ریزرویشن تحریک چل رہی ہے۔ ریزرویشن کا مطالبہ کرتے ہوئے 11 دنوں میں 13 لوگوں نے خودکشی کی ہے۔ بسوں کے نقصان کے پیش نظر 30 ڈپوز سے آپریشن روک دیا گیا ہے۔
این سی پی ایم ایل اے پرکاش سولنکے نے واقعے کے بارے میں کہا کہ جب حملہ ہوا میں اپنے گھر کے اندر تھا۔ تاہم میرے خاندان کا کوئی فرد یا ملازم زخمی نہیں ہوا۔ ہم سب محفوظ ہیں لیکن آگ نے املاک کو بہت نقصان پہنچایا۔ واقعے کے بعد علاقے میں پولیس کی سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔
یہاں، منوج جارنگے، جو مراٹھا تحریک کی قیادت کر رہے ہیں، نے مراٹھا سماج سے اپیل کی ہے کہ کوئی بھی مراٹھا آج رات اور کل تک آتشزنی میں ملوث نہ ہو۔ میرے خیال میں کوئی اور اس تحریک کا فائدہ اٹھا کر اسے آگ لگا رہا ہے۔
دریں اثنا، مراٹھا ریزرویشن تحریک کے درمیان شیوسینا کے دو ارکان اسمبلی نے استعفیٰ دے دیا ہے۔ اتوار 29 اکتوبر کو ہنگولی کے ایم پی ہیمنت پاٹل نے استعفیٰ دے دیا تھا۔ ان کا استعفیٰ سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا۔ اب انہوں نے اپنا استعفیٰ لوک سبھا سکریٹریٹ کو بھیجا ہے۔ ناسک کے ایم پی ہیمنت گوڈسے نے بھی اپنا استعفیٰ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کو بھیج دیا ہے۔
مجلگاؤں میں مظاہرین نے میونسپل کونسل کے دفتر میں توڑ پھوڑ کی اور اسے آگ لگا دی۔ کہا جا رہا ہے کہ اس میں کافی نقصان ہوا ہے۔ مظاہرین نے جالنہ کے بدناپور تحصیلدار کے دفتر کو زبردستی تالا لگا دیا اور خاتون تحصیلدار کو باہر پھینک دیا۔ یہی نہیں، لینڈ ریکارڈ، نگر پنچایت اور پنچایت سمیتی کے دفاتر کو بھی تالے لگا دیے گئے۔


Post a Comment

0 Comments

خاص خبر