اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیلی جارحیت کا شکار غزہ میں 50 ہزارحاملہ خواتین کو طبی سہولتوں تک رسائی نہیں۔ غزہ پر اسرائیل فوج کی وحشیانہ بمباری مسلسل گیارہویں روز بھی جاری ہے ، اسرائیل نے منگل کو غزہ میں اسپتال پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں 500 سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے۔
فلسطینی حکام کے مطابق غزہ میں 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی جارحیت میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 3 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے، حملوں میں زخمی افراد کی تعداد ساڑھے 12 ہزار سے زیادہ ہوگئی ہے، شہید ہونے والوں میں 940 بچے اور 1032 خواتین شامل ہیں۔
دوسری جانب اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیلی جارحیت کا شکار غزہ میں 50 ہزارحاملہ خواتین کو طبی سہولتوں تک رسائی نہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 5 ہزار 500 خواتین کے ہاں اسی مہینے بچوں کی ولادت متوقع ہے۔
رپورٹس کے مطابق غزہ میں حاملہ خواتین کو فوری دیکھ بھال اور تحفظ کی ضرورت ہے، فریقین عالمی انسانی حقوق قوانین کےتحت ذمے داری پوری کریں۔
ادھر، اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر نے کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ کا محاصرہ اور شمال کی جانب انخلا کا حکم عام شہریوں کی زبردستی منتقلی کے مترادف ہو سکتا ہے اور یہ بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق منگل کو جنیوا میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر کی ترجمان روینہ شامداسانی نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ اسرائیل نے اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کوئی کوشش نہیں کی کہ غزہ سے عارضی طور پر نکالے گئے شہریوں کو مناسب رہائش کے ساتھ ساتھ حفظان صحت، صحت کی حفاظت اور غذائیت کی تسلی بخش سہولیات فراہم کرائی جائے۔ اُنہونے کہا کہ کے مکمل محاصرے کے ساتھ مل کر اس حکم کو قانونی عارضی انخلا کے طور پر نہیں سمجھا جائے گا اور اس لیے یہ بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے شہریوں کی زبردستی منتقلی کے مترادف ہو گا۔‘
’جو لوگ اسرائیلی حکام کے انخلا کے حکم کی تعمیل کرنے میں کامیاب ہوئے وہ اب غزہ کی پٹی کے جنوب میں پھنسے ہوئے ہیں، جہاں ناکافی پناہ گاہیں، تیزی سے ختم ہونے والی خوراک، صاف پانی، صفائی، ادویات اور دیگر بنیادی ضروریات تک بہت کم یا کوئی رسائی نہیں ہے۔‘
’زبردستی منتقلی‘ کی اصطلاح شہری آبادی کی جبری نقل مکانی کو بیان کرتی ہے اور یہ انسانیت کے خلاف جرم ہے جس پر انٹرنیشنل کریمنل کورٹ (آئی سی سی) کے ذریعہ سزا دی جاتی ہے۔
0 Comments