اسرائیل کی جانب سے غزہ پر حملوں کا 8 واں روز ہے اور اسرائیلی طیاروں کی غزہ کی پٹی پر وحشیانہ بمباری جاری ہے۔ اسرائیل ہزاروں ٹن بارود غزہ پر گراچکا ہے اور سیکڑوں گھر تباہ ہوچکے ہیں۔
فلسطینی وزارت صحت کے مطابق غزہ پر اسرائیلی بمباری میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 2 ہزار 215 ہوگئی جبکہ زخمی فلسطینیوں کی تعداد 8 ہزار 700 سے تجاوز کرگئی۔جن میں 614 بچے اور 370 خواتین شامل ہیں۔
اسرائیلی بمباری میں شہید اور زخمیوں سے غزہ کے اسپتال بھر گئے ہیں اور شہدا لاشیں اسپتال کے صحن میں رکھی گئی ہیں۔
اُدھر اسرائیلی افواج نے غزہ سے نقل مکانی کرنے والے قافلوں کو بھی نشانہ بنایا ہے جس کے نتیجے میں 70 افراد شہید ہوگئے۔
دوسری جانب اسرائیل کی غزہ پر بمباری کے بعد 4 لاکھ فلسطینیوں نے اپنا گھر چھوڑ دیا۔ اسرائیل کی غزہ چھوڑنے کی دھمکی کے بعد فلسطینیوں کو صبح 10سے شام 4بجے تک غزہ کےجنوب میں دومرکزی شاہراہوں پرمحفوظ نقل وحرکت کی اجازت ہے۔ گزشتہ روز یہودی آباد کار نے بھی اسرائیلی فوج کی موجودگی میں نہتے فلسطینیوں کو گولیاں مار کر شہید کیا۔
عرب ٹی وی نے اسرائیلی فوج کے جھوٹ کا پول کھول دیا، تحقیقاتی رپورٹ سے ثابت کیا کہ جن چارفلسطینیوں کو جنگجو کہہ کر گولی ماری گئی تھی، وہ غیرمسلح تھے۔لبنانی سرحد پر بھی اسرائیلی فوج کی گولہ باری اورفائرنگ سے ایک صحافی جاں بحق جبکہ 6 زخمی ہوگئے۔
دوسری جانب، فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے کہا ہے کہ ہم فلسطینیوں کو زبردستی اپنی سرزمین سے بےدخل کرنے کی کوشش ناکام بنا ئیں گے۔ اسماعیل ہنیہ کا خطاب میں کہنا تھاکہ 7 اکتوبر کو شروع ہونے والی کارروائی اسرائیل کیلئے زلزلے سے کم نہیں تھی، اسرائیل غزہ کی عوام کو ہجرت پر مجبور کرنے کی کوشش کر رہا ہے لیکن حماس اور دیگر فلسطینی مزاحمتی گروپ اسرائیل کے ناپاک عزائم کو ناکام بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ نہ مغربی کنارے کے فلسطینی اپنی سرزمین چھوڑیں گےاور نہ ہی غزہ پٹی کے، غزہ سے ہجرت نہ کرنے سے متعلق مصر کو صاف الفاظ میں بتادیا۔
0 Comments