Latest News

اسرائیل میں وزیراعظم یاہو کے خلاف مظاہرے، اسرائیلی اخبارات کے نشانے پر، جنگ کا ذمہ دار بتایا، استعفی کا مطالبہ۔

اسرائیل میں لوگ وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔ وہ ان کے استعفے کا مطالبہ کر رہے ہیں اور ان پر طرح طرح کے الزامات لگا رہے ہیں۔ ‘ٹائمز آف اسرائیل’، ہاریٹز جیسے اسرائیلی اخبارات نے یہ اطلاع دی ہے۔
درحقیقت حماس کے ہاتھوں یرغمال بنائے گئے افراد میں سے ایک کے اہل خانہ نے تل ابیب میں وزارت دفاع کے باہر مظاہرہ شروع کیا۔ بعد ازاں درجنوں لوگ اس احتجاج میں پہنچ گئے۔ بہت سے مارچ کرنے والوں نے تقریباً ایک ہفتہ قبل حماس کے ایک بڑے حملے کے بعد لاپتہ یا یرغمال بنائے گئے افراد کے نام اور تصاویر والی نشانیاں اٹھا رکھی تھیں۔ بتایا جاتا ہے کہ حماس کے حملے میں 1300 سے زائد افراد مارے گئے جن میں زیادہ تر عام شہری تھے۔ اطلاعات کے مطابق تقریباً 150 افراد کو یرغمال بنایا گیا ہے۔ اسرائیلی پرچم لہرانے والے مظاہرین کا کہنا ہے کہ وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو اس تباہ کن ناکامی کے ذمہ دار ہیں اور ان کے استعفیٰ کا مطالبہ کر رہے ہیں، ٹائمز آف اسرائیل کی رپورٹ کے مطابق اب درجنوں لوگ یرغمالیوں اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے بحران سے نمٹنے کے طریقہ کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔


ایک احتجاجی مونیکا لیوی نے ٹائمز آف اسرائیل کو بتایا، ‘میں چاہتی ہوں کہ بنجمن نیتن یاہو اور ان کے تمام لوگ وطن واپس آجائیں کیونکہ انہوں نے جنوب کے باشندوں کو ترک کر دیا ہے اور انہیں وہاں کے مکینوں کی زندگیوں سے کوئی دلچسپی نہیں ہے اور اس کے بجائے وہ اپنی گھریلوکمتر سیاست میں مصروف ہیں.
مظاہرین نے نیتن یاہو پر الزام لگایا کہ وہ اسرائیلی شہریوں کے تحفظ سے زیادہ اپنی سیاسی بقا کی فکر کرتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ایک پوسٹر پر لکھا تھا، ‘کوئی بھروسہ نہیں، استعفیٰ دے دو’۔ ایک اور نے لکھا، ‘ہمیں چھوڑ دیا گیا ہے۔’ کچھ اسرائیلیوں نے نیتن یاہو کو یرغمال بنائے گئے افراد کے اہل خانہ تک نہ پہنچنے پر تنقیدکی
اسرائیل کے بائیں طرف جھکاؤ رکھنے والے اور سب سے طویل عرصے تک چلنے والے اخبار Haaretz نے اتوار کو ایک اداریہ شائع کیا جس کا عنوان تھا ‘اسرائیل-غزہ جنگ کے ذمہ دار نیتن یاہو’۔
ہاریٹز کے اداریے میں لکھا گیا ہے کہ وزیر اعظم، جو اپنے وسیع سیاسی تجربے اور سیکیورٹی کے معاملات میں ناقابل تبدیلی علم پر فخر کرتے ہیں، ان خطرات کو پہچاننے میں مکمل طور پر ناکام رہے جن کا ان کی قیادت میں حکومت کو سامنا تھا۔

اس نے یہ بھی دلیل دی کہ نیتن یاہو نے ‘فلسطینیوں کے وجود اور حقوق کو صریح نظر انداز کیا’ اور یہ 7 اکتوبر کے حملوں کی ایک وجہ تھی۔


Post a Comment

0 Comments

خاص خبر