اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے بدھ کو راجستھان کے الور کے تیجارا میں حماس پر اسرائیل کے حملے کی تعریف کی۔ایم پی بابا بالک ناتھ کی نامزدگی کے موقع پر یہاں پہنچے یوگی آدتیہ ناتھ نے ایک انتخابی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس پر خوشامد کی سیاست کرنے کا الزام لگایا۔
یہاں بجرنگ بلی پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے یہ بھی کہا کہ طالبانی ذہنیت کا علاج بجرنگ بلی کا گدا ہے۔ اس کے ساتھ ہی بجرنگ بلی راجستھان اسمبلی انتخابات میں بھی اتر چکے ہیں۔
ستیہ ہندی کے مطابق انہوں نے کہا کہ ہم دیکھ رہے ہیں کہ اسرائیل اس وقت غزہ میں طالبان کی ذہنیت کو کچلنے کے لیے کس طرح کام کر رہا ہے۔ واضح طور پر، ہدف کو مارو، مار ڈالو۔ انہوں نے کہا کہ طالبان کی ذہنیت کو شکست ہوگی اور قوم پرستی کی فتح ہوگی۔
ان کا یہ بیان اس لیے بھی اہم ہے کہ کانگریس نے اس سیٹ پر بھگوا پوش بابا بالک کے مقابلے مسلم امیدوار عمران خان کو ٹکٹ دیا ہے۔
ایسے میں سیاسی تجزیہ کاروں کاخیال ہے کہ ایسے بیانات مذہبی بنیادوں پر ووٹروں کے پولرائزیشن کو بڑھایا جارہا ہے۔
یوگی آدتیہ ناتھ نے تیجارا میں کانگریس پر شدید حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ راجستھان میں انتشار کا ماحول ہے۔ یہاں کی حکومت گائے کے اسمگلروں کی توقیر کرتی ہے، لیکن سنتوں کے آشرموں پر بلڈوزر چلاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ انارکی، غنڈہ گردی اور دہشت گردی مہذب معاشرے کے لیے سب سے بڑا بدنما داغ ہیں۔ اس کے ساتھ ہی جب ووٹ بینک جڑ جاتا ہے تو ایک غریب، ایک معصوم، ایک عورت، ایک تاجر اور پورا معاشرہ اس کی لپیٹ میں آجاتا ہے۔
اس دوران جہاں ایک طرف یوگی آدتیہ ناتھ نے لاء اینڈ آرڈر کے نام پر راجستھان کی اشوک گہلوت حکومت پر حملہ کیا وہیں دوسری طرف انہوں نے پی ایم مودی کے کام کی تعریف کی۔ انہوں نے مرکز اور ریاست میں ایک پارٹی کی حکومت یعنی ڈبل انجن والی حکومت کے فوائد کی وضاحت کی۔انہوں نے کہا کہ اگر مودی مرکز میں آتے ہیں اور یوگی یوپی میں آتے ہیں تو رام مندر کا مسئلہ حل ہو جائے گا۔
0 Comments