فٹ بال اور گولف کے بعد سعودی عرب اب کرکٹ سے بھی پیسے کمانے کی تیاری کر رہا ہے۔ اس کے ذریعے سعودی کا منصوبہ بین الاقوامی کھیلوں میں خود کو منوانا ہے۔ اس کے لیے سعودی عرب کی جانب سے آئی پی ایل کو ہولڈنگ کمپنی میں تبدیل کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے مشیروں نے بھی اس معاملے پر ہندوستانی حکام سے بات چیت کی ہے۔ یہ بات چیت اس وقت ہوئی جب ولی عہد جی 20 سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے ہندوستان آئے تھے۔
ڈی اینڈ پی انڈیا ایڈوائزری سروسز کی رپورٹ کی بنیاد پر، آئی پی ایل ایکو سسٹم کی قیمت 87,000 کروڑ روپے سے بڑھ کر 92,500 کروڑ روپے ہوگئی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ آئی پی ایل میں 5 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے ساتھ ساتھ سعودی عرب نے اسے دوسرے ممالک میں بھی پھیلانے کی تجویز دی ہے۔ یہ جاننا دلچسپ ہوگا کہ آئی پی ایل میں اربوں کی سرمایہ کاری کرنے والے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے پاس کتنی جائیداد ہے؟ ۰فرانس میں شاہی محل۔ ۔
ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اربوں اور کھربوں روپے کی جائیداد کے مالک ہیں۔ ان کی کل دولت 25 بلین ڈالر (25 بلین امریکی ڈالر کے برابر) بتائی جاتی ہے۔ فرانس میں ان کا 23.24 ارب روپے کا محل ہے۔ 2015 میں خریدے گئے اس محل میں 57 کمرے ہیں۔ اس کے اندر تمام قسم کی سہولیات جیسے مووی تھیٹر، انڈور سوئمنگ پول اور بال روم وغیرہ دستیاب ہیں۔ اس کے علاوہ ان کا 432 پارک ایونیو میں ایک پینٹ ہاؤس بھی ہے جو دنیا کا بلند ترین رہائشی اپارٹمنٹ ہے۔
قیمتی کاروں کے مالک۔ ۔
کار جمع کرنے کے معاملے میں بھی کوئی جواب نہیں ہے۔ وہ ایک
Bugatti Chiron
کے مالک ہیں جس کی مالیت تقریباً 3 ملین ڈالر ہے۔ یہ دنیا کی سب سے مہنگی اور تیز ترین کاروں میں سے ایک ہے۔ ان کے پاس 3 کروڑ 32 لاکھ روپے کی لیمبورگینی، 12 کروڑ 45 لاکھ روپے کی مسیراتی لارین پی ون اور کروڑوں کی رولس رائس فینٹم ہے۔ اس کے علاوہ ان کے گیراج میں کئی مہنگی کاریں ہیں۔
ایئربس A380 کے مالک۔ ۔
ان کے پاس ایئربس A380 ہے۔ دنیا کے اس سب سے بڑے مسافر طیارے کی قیمت تقریباً 373 کروڑ روپے ہے۔ طیارے میں ایک کنسرٹ ہال، ترکی طرز کا غسل خانہ اور ولی عہد کی لگژری گاڑیوں کے لیے گیراج بھی ہے۔ میڈیا رپورٹس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ان کے پاس بوئنگ 747 بھی ہے۔ اسے ہمیشہ ان کے لیے بیک اپ کے طور پر تیار رکھا جاتا ہے۔ اس کی قیمت تقریباً 124 کروڑ روپے ہے۔
اتنے پیسے کہاں سے کماتے ہیں؟
میڈیا رپورٹس کے مطابق محمد بن سلمان نے کی کئی طرح کے کاروبار میں سرمایہ کاری ہے۔ وہ کھیلوں میں سرمایہ کاری کے ذریعے بھی بڑی آمدنی حاصل کرتے ہیں۔ 16 سال کی عمر میں ولی عہد نے اپنے قیمتی تحائف جیسے سونے کے سکے اور لگژری گھڑیاں وغیرہ بیچ کر تقریباً 77.58 لاکھ روپے اکٹھے کیے تھے۔ اس رقم سےاس وقت شیئر ٹریڈنگ شروع کی۔ پھر اپنی کمپنی بھی شروع کی اور اس سے اچھا منافع کمایا۔ ان کا پورا خاندان بے پناہ دولت کا مالک ہے۔
0 Comments