Latest News

تلنگانہ ہائی کورٹ سے مسلم خواتین کو مساجد میں داخلے کی عبوری اجازت۔

 حیدرآباد: تلنگانہ ہائی کورٹ نے اپنے حالیہ فیصلہ میں کہا کہ خواتین کو عبادت گاہوں میں داخل ہونے کی اجازت دی جانی چاہیے۔ عدالت نے شیعہ خواتین کو مسجد و دیگر عبادت گاہوں میں داخلے کی اجازت دینے کا عبوری حکم دیا۔تفصیلات کے مطابق انجمن علوی شیعہ امامیہ اتحاد اشعری (اکبری) سوسائٹی کی سکریٹری عاصمہ فاطمہ نے ہائی کورٹ سے رجوع کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ شیعہ مسلم خواتین کو مساجد اور دیگر مقدس مقامات پر عبادت کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ ہائی کورٹ کے معزز جج جسٹس ناگیش بھیماپکا نے پیر کو اس درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ عبادت گاہوں کے متولیوں کی کمیٹی نے شیعہ خواتین کو عبادت گاہوں میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دے رہے ہیں جبکہ اس سلسلے میں وقف بورڈ میں درخواستیں داخل کی گئی لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا۔وہیں وقف بورڈ کے وکیل نے کہاکہ عبادت گاہوں میں خواتین کے داخلہ کی اجازت عقائد کی بنیاد پر ہے۔ تاہم ہائی کورٹ نے واضح کیا کہ خواتین کے ساتھ امتیازی سلوک مناسب نہیں ہے اور آئین نے انہیں مساوی حقوق دیئے ہیں۔ عدالت نے عبوری حک جاری کیا کہ شیعہ خواتین کو عبادت گاہوں میں داخلے کی اجازت دی جائے۔ہائی کورٹ نے کہاکہ عبادت گاہوں میں صنفی امتیاز نہیں ہونا چاہئے اور خدا کے سامنے تمام برابر ہیں۔ عدالت نے وقف بورڈ کو ایک عبوری حکم نامہ جاری کرکے ہدایت دی کہ مساجد، اجتماعات اور عبادت گاہوں میں خواتین کو جانے کی اجازت دی جائے۔اس موقع پر عدالت نے تبصرہ کیا کہ ’عورتیں مردوں سے کم نہیں ہیں۔ خدا کے نزدیک تمام مرد اور عورتیں برابر ہیں اور خدا کے پاس کوئی صنفی امتیاز نہیں ہے۔ جنم دینے والی ماں بھی عورت ہوتی ہے، ماں ہم سے کمتر کیسے ہوسکتی ہے‘۔عدالت نے کہا کہ خواتین آزادانہ طور پر عبادت گاہوں میں جا سکتی ہیں اور مخصوص دنوں کے علاوہ عبادت کرسکتی ہیں۔ اس سلسلہ میں عدالت نے عبوری حکم دیا۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر