غزہ: غزہ پر اسرائیلی جارحیت کو ۷۰ دن ہوچکے ہیں، اسرائیلی فوجیوں کو جنوبی غزہ میں شدید نقصان اُٹھانا پڑا۔ جنین کیمپ سے درجنوں لاشیں چھوڑ کر اسرائیل کو پسپائی اختیار کرنی پڑی، وہیں جنین بٹالین کے ۱۲ جانباز شہید ہوگئے۔ جمعرات کو حماس ترجمان ابوعبیدہ نے ۷۲ گھنٹوں کے اندر ۷۲ سے زائد فوجی گاڑیوں کے تباہ اور ۳۶ سے زائد اسرائیلی فوج کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔ آج سترویں دن بھی اسرائیلی فوج کی غزہ پٹی میں بمباری جاری رہی، جس میں درجنوں شہید اور زخمی ہوگئے ہیں۔خان یونس میں حماس اور اسرائیلی فورسیز میں شدید مزاحمت جاری ہے، اطلاعات کے مطابق حماس نے دعویٰ کیا کہ اس کے جانبازوں نے ایک گھر کو دھماکہ سے اڑادیا جس میں متعدد فوجی محصور تھے سبھی ہلاک وزخمی ہوگئے، ادھر جوالدیک میں بھی حماس نے ایک عمارت کو نشانہ بنایا وہاں بھی قابض فوج روپوش تھی، جوہرالدیک میں ہی پوائنٹ صفر سے حملہ اسرائیلی فورسیز پر کیا اور بحفاظت کمین گاہ پہنچ گئے۔ وہیں سرایاالقدس اور شہید ابوعلی مصطفیٰ بریگیڈبھی اسرائیلی فوجی سے برسرپیکار رہے اور میزائیلوں سے فوجی بیرکوں اور قافلو ںپر حملہ کیا جس میں کئی ہلاک وزخمی ہوگئے۔ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اپنے خاندان کے دسویں افراد کی لاش کو کندھا دینے والے الجزیرہ کے بیوروچیف وائل دحدوح اور فوٹو گرافر سامر ابودقہ پر اسرائیلی فورس نے خان یونس میں حملہ کردیا جس میں وہ زخمی ہوگئے ہیں۔ صحافیوں کی بین الاقوامی تنظیم نے کہا کہ وہ ساتھی رپورٹر وائل الدحدوح اور فوٹوگرافر سمر ابو دقہ کے زخمی ہونے سے صدمے میں ہیں۔ تنظیم نے نے اسرائیلی قابض فوج سے صحافیوں کی جانوں کے تحفظ کے اپنے مطالبے کا پھر اعادہ کیا۔قدس پریس کی رپورٹ کے مطابق ویسٹ بینک مختلف شہروں اور علاقوں میں ہزاروں مسلمانوں نے اسلامی مزاحمتی تحریک حماس چھتیسویں سالگرہ کی منائی۔اس دوران ایک زبردست مارچ کیاگیا جس میں تحریک حماس کے ہزاروں حامی شامل تھے۔ مظاہرین نے وسطی مغربی کنارے کے شہر رام اللہ بھی کوچ کیا۔ شرکاء اس دوران حماس کے ہرے جھنڈے اور بینرز اٹھا رکھے تھے جس پر غزہ کی پٹی میں مزاحمت کی حمایت کا اعلان درج تھا۔دریں اثناء جمعہ کے روز صہیونی فوج نے غزہ کی پٹی پر جاری بربریت میں مختلف مقامات پر وحشیانہ بمباری کی جس کے نتیجے میں گھروں کے اندر موجود شہریوں کے سروں پر ان کے مکانات کو گرا دیا گیا جس کے نتیجے میں دسیوں فلسطینی شہید اور زخمی ہوگئے۔ اسرائیلی فوج کی طرف سے اجتماعی قتل عام اور ننگی جارحیت کے جرائم کی وجہ سے غزہ میں انسانی المیہ رونما ہوچکا ہے اور قابض فوج ایک ایک گھر میں گھس کر وہاں موجود لوگوں کا قتل عام کررہی ہے۔ دوسری جانب فلسطینی مزاحمتی فورسز قابض دشمن فوج کے خلاف پوری قوت سے مزاحمت جاری رکھی ہوئے ہیں اور متعدد مقامات پر دشمن فوج کو زخم چاٹنے پرمجبور کیا گیا ہے۔ اس وقت غزہ کی پٹی میں خان یونس لڑائی کا مرکز ہے جہاں اسرائیلی فوج کی توپ خانے سے گولہ باری کے نتیجے میں مزید متعدد شہری شہید ہو گئے۔غزہ کی الزیتون کالونی پر اسرائیلی فوج کی تازہ وحشیانہ بمباری میں 15 فلسطینی شہید اور دسیوں زخمی ہوگئے۔ یہ حملہ سڑک پر پناہ لیے ہوئے نہتے شہریوں پر ڈرون طیارے کی مدد سے کیا گیا جس کے نتیجے میں درجنوں شہری شہید اور زخمی ہوئے۔ شہداء میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔ الزیتون کالونی کے چھ گھروں پر اسرائیلی فوج نے توپخانے سے شیلنگ کی جس کے نتیجے میں کم سے دس فلسطینی شہداء کی الشیں المعمدانی ہسپتال منتقل کی گئیں۔ادھر الشجاعیہ کالونی میں البساطات بازار پر بم باری کی جس کے نتیجے میں وہاں پر موجود نو فلسطینی شہید اور پچیس زخمی ہوگئے۔غزہ کی الدرج کالونی میں اسرائیلی توپ خانے کی طرف سے دسیوں گولے داغے گئے۔ گولہ باری سے فہمی الجرجاوی اسکول میں موجود چار شہری شہید ہوگئے۔ شہدا میں زیادہ تر بچے شامل ہیں۔ اسی کالونی کے علاقے صحابہ پر اسرائیلی ٹینکوں اور جنگی طیاروں کی بمباری سے کم سے کم 20 شہری شہید اور دسیوں زخمی ہوگئے۔ اس موقعے پر اسرائیلی فوج نے بے گھر فلسطینیوں کے خلاف کریک ڈاؤن میں 15 سے 55 سال کی عمر کے افراد شامل ہیں۔ان کےکپڑے اتار لیے گئے۔النصر اور الشیخ رضوان کےمقام پر اسرائیلی فوج کی وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں متعدد شہری شہید ہوگئے۔ قابض فوج نے غزہ شہر کی جامع مسجد فلسطین کے اطراف میں ایک بزرگ سمیت کم سے کم پانچ فلسطینیوں کو گولیاں مار کر شہید جب کہ پندرہ کو اتار کران کے کپڑے اتارنے کے بعد انہیں نامعلوم مقام پرمنتقل کردیا۔
0 Comments